قسط 62
آمی محھ سے بات کرکے نیچے چلی گیں میں نیچے اتر کر نازیہ کے روم میں چلا گیا نازیہ بیڈ پر لیٹی ھوی تھی میں نازیہ کے ہاس جاکر بیٹھ گیا نازیہ کا ھاتھ اہنے ھاتھ میں لے کر نازیہ کو آواز دی جان اب کیسی طبیت ھے نازیہ نے آنکھیں کھول کر مجھے دیکھا بولی آپ کے ھی کام ہیں آپ نے جو کیا ھے میں نے کہا جان پہلی دفہ ایسا ھوتا ھے نازیہ نے پوچھا امی کہاں ہیں میں نے کہا امی کیچن میں ھیں نازیہ اٹھنے لگی تو میں نے کہا نازی لیٹی رھو نازی نے کہا کہ اس نے امی کو سب کچھ بتادیا ھے کیونکہ امی کو اسکی حالت دیکھ کر شک ھو گیا تھا نازی کہنے لگی کہ اب جو ھو گا دیکھا جاے گا پہلے تو امی نے بہت غصہ کیا کہ تم نے سگے بھای کے ساتھ یہ سب کیا تو میں نے کہا امی آپ کو داماد اور بیٹا ایک ساتھ مل گے ہیں اب آپ کو میری شادی کی فکر نہی ھوگی میری شادی کامران سے ھوگی ھے آپ بھی اس بات کو مان لیں یہ بات گھر میں ھی رھے گی اور گھر جیسا پیار کہیں اور نہی مل سکتا میں نے ہوچھا پھر امی نے کیا کہا نازی بولی امی چپ ھو گیں کہنے لگیں بس خاندان میں اگر کسی کو پتہ چل۔گیا تو کیا ھوگا
نازیہ نے امی سے کہا خاندان میں کسے پتہ چلے گا نہ آپ بتائنگی اور نہ بھای تو بس آپ اس بات کی فکر نہ کریں میں نے نازیہ کے ماتھے پر پیار کرتے ھوے کہا لو یو جان یہ پرابلم تو حل ھوگی اب ہم دونوں میاں بیوی بن کر رہینگے امی کی ٹینشن بھی ختم ھوگی نازیہ نے مرے ھاتھ ہر کس کی اور بولی کامی جان آپ کی ہی رھونگی ساری زندگی میں بیڈ سے اٹھا اور کہا اوکے جان تم آرام کرو میں شاپ پر چلتا ھوں نازی بولی کامی اب کھانا کھا کر جانا امی کھانا بنا رھیں ہیں میں نے کیا نہی جان میں بس چلتا ھوں ثانی نظر نہی آرھی نازی بولی ثانی خالہ کے ساتھ مارکیٹ گی ھے
میں نازی کے پاس سے اوٹھ کر کیچن میں آگیا امی کھانا بنا رھی تھیں میں پیچھے سے جاکر امی سے لیپٹ گیا امی مل آے اپنی چہیتی بیوی سے میں نے امی کے ممے دباتے ھوے کہا جان تم بھی میری چہیتی بیوی ھو امی مجھے اہنے سے الگ کرتے ھوے بولیں اچھا مجھے کھانا بنانے دو میں نے بیک سے امی کی گردن پر کس کی اور اپبا لن امی کی گانڈ پر دباتے ھوے جان وہ تمھاری بیٹی بھی ھے اور تم دونوں سے میں بہت پیار کرتا ھوں امی مجھے مڑ کر دیکتھے ھوے بولیں کامران ایک وعدہ کرو کہ نازی کی وجہ سے مجھ سے دور تو نہی ھو جاو گے میں نے لن گانڈ پر رگڑتے ھوے کہا نہی جان تم کو کیسے چھوڑ سکتا ھوں آج رات تم کو چودنا ھے بس آج رات کو تیار رہنا آج تمھاری گانڈ اور چوت مارنی ھے
امی ہاں ماں کی گانڈ بھی مارکر میرا حال بھی نازیہ جیسا کر دوگے مجھے نہی مروانی گانڈ اور اب محھے چھوڑو اور شاپ پر جاو میں نے کیا اوکے جی بس آج کی رات تمھارے نام امی جب رات ھوگی تو دیکھا جاے گا
میں نے امی کے گال پر پیار کیا اور شاپ پر چلا گیا
امی ابھی بھی نازض لگ رھیں تھیں لیکن جب لن چوت میں جاے گا تو ناراضگی ختم ھو جاے گی یہ سوچتے ھوے میں شاپ پر آگیا اور اپنے کام میں بزی ھو گیا
شام کو موبائل پر ثانی کا میسج آیا
ثانی۔بھای بزی تو نہی ہیں
میں۔نہی میری گڑیا
ثانی۔بھای آپ صبح کیچن میں امی کے ساتھ کیا کرھے تھے
میں۔کچھ نہی ناشتہ کا پوچھنے گیا تھا
ثانی۔بھای جھوٹ نہ بولیں آپ اپنا لوڑا امی کی بنڈ کے ساتھ لگا کر کھڑے تھے امی بھی آپ کو کچھ نہی کہ رھی تھیں مجھے تو لگتا ھے آپ بھی ناصر بھای کی طرح امی کی پھدی مار چکے ہیں
میں۔میری گڑیا اب تم نے صبح یہ سب دیکھ ھی لیا ھے تو پھر تم ٹھیک کہ رھی ھو میں نے امی کی چوت بھی مار لی ھے اور آج رات کو بھی چودونگا اب بولو
ثانی۔اف بھای اسکا مطلب میرا اندازہ صیح تھا کہ آپ دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں
میں ۔جی بہت زیادہ جبھی تو امی مجھ سے چوداتی ہیں
ثانی۔ مطلب آپ مجھ سے پیار نہی کرتے
میں ۔میری جان تم سے بھی کرتا ھوں جب تمھاری چوت لن لینے کے قابل ھو جاے گی تو تم کو بھی چودونگا ابھی میرا موٹا اور لنمبا لن تمھاری چوت برداشت نہی کر پاے گی
ثانی۔📷بھای یہ کیا بات ھوی بس آپ نے مجھے بھی پیار کرنا ھے
میں ۔اچھا کو ٹائم ملا تو اہنی چھوٹی سی گڑیا کی بھی خواہش پوری کرونگا
ثانی۔📷سچ بھای
میں ۔بولا جی سچ
ثانی۔ٹھیک ھے بھای میں انتیظار کرونگی جب آپ میرے ساتھ بھی پیار کرنگے آج تو آپ امی کی چودای کریں نگے تو مجھ میسج تو بات نہی کریں نگے
میں یاں آج امی میرے روم میں ھونگی آج مشکل ھے ثانی۔اوکے آپ کو ایک بات بتاوں
میں۔جی بتاو
ثانی۔امی ابھی نہا کر آی ہیں اور بیت ٹائٹ شرٹ پہنی ھوی ھے لگتا ھے امی آپ کے لے تیاری کر رھی ہیں آج رات کو آپ نے امی کی پھدی جو مارنی ھے اس ٹائم امی بہت اچھی لگ رھیں ہیں بھای میرا بہت دل کر رھا ھے کہ میں بھی دیکھوں کہ امی آپ سے کیسے پھدی مرواتی ہیں
میں ۔یہ تومشکل۔ھے لیکن ایک طرح سے دیکھا سکتا ھوں
ثانی۔بھای وہ کیسے جلدی بتائں
میں ۔میں اپنے موبائل پر ریکارڈنگ کرے تم کو دیکھا دونگا
ثانی۔واو بھای زبردست بس یہ ٹھیک ھے آپ ویڈیو بنا کر پھر مجھے دیکھا دینا لو یو بھای اچھا بھای میں کیچن میں جا رھی ھوں باے
ثانی سے میسج پر بات کرکے اندازہ ھوا کہ امی آج چدنےکا پورا موڈ ھے
میں یہی سوچ رھا تھا کہ امی کی کال آگی
میں۔جی امی
امی۔کانران کب تک آرھے ھو
میں ۔بیگم بولوں ابھی آجاوں
امی۔بس زیادہ پیار نہ دیکھاو فون اس لے کیا تھا کہ آتے ھوے کولڈ ڈرنک لیتے آنا
میں ۔اوکے جان لیتا آونگا
امی ۔اوکے
امی اوپر اوپر سے باراض تھیں لیکن اندر سے چوت مروانے کو ہوری تیار تھیں
میں نے ٹائم دیکھا تو 9 بج رھے تھے میں نے اسلم صاحب کو کہا کہ آپ شاہ بند کر دیجے گا میں گھر جا رھا ھوں اسلم صاحب میرے قابل اعتماد ملازم تھے اور شاپ کو زیادہ تر وہی سنبھالتے تھے میں شاپ سے نیکل کر گھر کی طرف روانہ ھو گیا راستہ سے امی کی پسند کی کولڈ ڈرنک لے کر گھر پہنچ گیا گیٹ ثانی نے کھولا ثانی کو دیکھا تو لن کع جھٹکا لگا ثانی نے پینک ٹائٹز اور ہاف سلیوس شرت جو اسکے پیٹ تک تھی اور اوپر کے دو بٹن کھلے ھوے تھے شرٹ مموں سے ٹائٹ تھی جس میں سے ثانی کے ٹینس سائز کے ممے پتہ چل رھے تھے ثانی مجھے دیکتھے ھوے بولی بھاک کہاں گم ھوگے بائک تو کھڑی کریں میں نے بائک کھڑی کی کولڈ ڈرنک ثانی کو دیتے ھوے میں ثانی کے چوٹر پر ھاتھ مارتے ھوے کہا میری گڑیا بہت اچھی لگ رھی ھو ثانی کے چوٹر کو دبایا تو ثانی اوچ درد ھوا ھے ثانی اپنے چوٹروں کو سہلاتے ھوے بولی میں نے ثانی کے کان میں کہا امی سے زیادہ تو تم تیار ھو تم کو دیکھ کر لن کھڑا ھو گیا ھے ثانی یہ سنتے ھی شرما کر اندر بھاگ گی
میں نے گیٹ بند کیا اور لن کو پینٹ میں صیح کیا اور اندر چلا گیا
اندر گیا تو نازیہ صوفے پر بیٹھی ٹی وی دیکھ تھی نازی نے محھے دیکتھے ھی مجھے سلام۔کیا میں اس کے سامنے بیٹھ گیا اسکی طبعت کا پوچھا نازیہ بولی اب کافی بہتر ھے نازیہ بولی آپ کے لیے پانی لاوں میں بولا نہی جان تم۔بیٹھو ثانی پیلا دے گی نازیہ نے ثانی کو آواز دی کہ بھائ کے لیے پانی لاو ثانی کیچن سے پانی کا گلاس لے کر آی آج تو ثانی بھی میرا امتہان لے رھی رھی اس نے ایسی ٹائٹز پینی تھی کہ شرت اوپر ھوتی تو اسکا ٹھوڑا سا پیٹ بھی نظر آتا اور نیچے چوت کا پتہ چلتا ٹائٹز چوت سے بھی چپکی ھوی تھی ثانی گلاس لے کر آئ اور میرے سامنے کھڑے ھوکر پانی دیا میں پانی پیتے ھوے اپنی چھوٹی بہن کے ممے اور چوت کا نظارہ۔کر رھا تھا تو امی کی آواز کچن سے آی ثانی ادھر آو ثانی گلاس مے کر کیچن کی طرف چلی گی جاتے ھوے ثانی کی چھوٹی سی گانڈ بھی الگ ہی نظارہ دے رھی تھی امی س ھی تک کچن میں تھیں امی کو میں نے ابھی تک نہی دیکھا تھا میں کیچن میں گیا تو امی روٹیاں پکا رھی تھیں امی کو سلام کیا امی نے جواب دیا ثانی مجھے کچن میں دیتھے ہی مسکراتے ھوے کچن سے باھر چلی گی ثانی نے امی سے کہا امی میں ٹی وی دیکھ رھی ھوں کوئ کام ھو تو بلا لیجے گا
ثانی کے باھر جاتے ھی میں نے پیچھے سے امی کو لیپٹاتے ھوے امی کے کان میں کہا جان کیسی ھو امی اپنی دوسری بیوی کس حال احوال لی لیا پہلت میں کیچن میں ھوتی تھی تو تم پہلے کچن میں آتے تھے آج آتے ھی نازیہ کے پاس چلے گے میں نے کہا جان اس کہ طبیعت کا ہوچھا اور پانی پی کر اپنی جان کت پاس آگیا امی بولیں اچھا اب اوپر جا کر فریش ھو میں کھانا لگاتی ھوں میں نے امی کے گال پر پیار کیا اور کیچن سے باھر آیا تو ثانی مجھے دیکتھے ھوے بولی بھای فریش ھو کر جلدی آیں بہت بغوک لگی ھے میں بولا بس آیا میں اپنے روم میں آیا کپڑے اتار کر ننگا واش روم میں چلا گیا شاور کھول۔کر نہانے لگا سوچا آج ثانی کے نام کی مٹھ لگا لوں ثانی بھی آج بہت مست لگ رھی ھے لگتا ھے اب اسکی چوت بھی لن لینے کے لیے تیار ھو گی ھے
لن پر صابن۔لگتے ھی لن کو سہلانے لگا کہ ثانی اسکو پکڑے تو مزا ھی آجاے گا یہ سوچتے ھی لن کھڑا ھو گیا میں لن پر صابن لگا کر کھڑا تھا کہ ثانی کی آواز آی بھای جلدی آیں امی کھانے کے لیے بلا رھی ہیں ثانی واش روم کے پاس کھڑی ھو کر مجھے آواز دے رھی تھی ثانی کی آواز سنتے ھی میں نے واش روم کا دروازہ کھول دیا ثانی باھر کھڑی تھی میں ننگا اس کے سامنے کھڑا تھا لن کھڑا ھوا تھا اور اسپر صابن لگا ھوا تھا نازی لن کو دیکھ تے ھوے بولی بھای جلدی چلیں میں نے ثانی کو دیکتھے ہی مٹھ لگانی شروع کردی ثانی بھی مجھے مٹھ لگاتے ھوے دیکھ رھی تھی ثانی کس چہرہ گلابی ھو گیا تھا میں .نے ثانی سے کہا میری گڑیا جلدی سے شرٹ کے بٹن کھول کر مجھے ممے دیکھا دو ثانی نے لن کو دیکتھے ھوے کسی روبوٹ کی طرح اپنی شرٹ کے بٹن کھول دے شرٹ کے نیچے ثانی نے بریزر نہی پہنی تھی 32سایز کے ممے دیکتھے میری منہ سے ایک اہ نکلی اور میرے لن نے منی کا فوراہ چھوڑ دیا میں نے مٹھ تو بہت دفہ ماری لیکن آج چھوٹی بہن کے ممے دیتھے ھوے مٹھ مارنے کا الگ ہی مزا آیا ثانی بہت غور سے یہ سب دیکھنے کے بعد اس کو احساس ھوا کہ یہ کیا ھوا ثانی نے جلدی سے شرٹ کے بٹن بند کے اور نیچے بھاگ گی میں نے اپنے جسم پر پانہ ڈالا لن کو صاف کیا اور ٹراوزر پہن کر نیچے آگیا نیچے آیا تو امی نے کھانا ٹیبل۔پر لگا دیا تھا ثانی اور نازی ایک ساتھ بیٹھے تھے میں امی کے ساتھ کرسی پر بیٹھ گیا ثانی کی۔شرٹ کے اب ،3بٹن کھلے تھے ثانی جب کھانا کھانے سر نیچے کرتی تو ثانی کے ممے کی۔لائں اور گولئیاں پتہ چلتی آج ماں اور بہن دونوں ہی میرے صبر کا امتہان لے رھی تھیں امی نے بھی کھلت گلے کی ٹائٹ شرٹ پہنی ھوی رھی جسکی وجہ سے امی کے ممے باھر نیکلنے کع بےچین تھے امی کھانا کھاتے ھوے بولیں ثانی کل تم کالج نہی جانا کیونکہ نازیہ کی طبیعت ٹھیک نہی ھے اور میری بھی بینک سے چھٹی ختم ھو گی ھے
ؓجھے تو صبح بینک جانا ھے تم بھای کو ناشتہ بنا دینا ثانی بولی جی امی آپ فکر نی کریں میں بھای کو ناشتہ کروادونگی نازی بولی مجھے بھی اٹھا دینا میں بنادونگی امی نازیہ کی طرف دیکتھے ھوے بولیں نیں تم نے ابھیطکوی کام نہی کرنا ھے دو تین دن آرام کرو ڈاکٹر نے سختی سے کہا ھے کہ تم نے کوی کام نہی کرنا ھے نازیہ بولی امی میں اب ٹھیک ھوں امی نازیہ کی طرف دیکتھے ھوے بولءں ھاں محھے پتہ ھے تم کتنی ٹھیک ھو آبھی بھی ٹھیک طرح چلا نہی جاتا اور کہتی ھو ٹھیک ھوں میں نے نازیہ کو کہا نازیہ امی ٹھیک کہ رھیں ھیں تم دو تین دن آرام کرو جب پوری طرح ٹھیک ھو جاو تو پھر کر لینا ثانی بولی جی آپی امی ٹھیک کہ رھی ھیں آپ ابھی بھی چلتی ہیں تو آپ کے چہرے پر تکلیف کا پتہ چلتا ھے آپ کو کہاں تکلیف ھے امی بیچ میں بولتے ھوے بولیں ثانی تم زہین پر زیادی زور نہ دو بس کھانا کھاو نازی کو میڈیسن دو اور جلدی سوجانا امی نے کھانا ختم کیا اور ٹیبل سے اٹھ کر کیچن میں چلی گیں ثانی نے بھی کھانا کھا لیا تھا ثانی ٹیبل برتن اٹھانے لگی نازیہ بھی اٹھنے لگی تو میں کہا آرام سے روکو میں آتا ھوں میں نازیہ کے پاس گیا نازیہ نےمیرے کندھے پر ھاتھ رکھا اور مجھے پکڑ کر کھڑی ھو گی میں نازیہ کو سہارا دے کر بیڑ تک لایا امی کیچن سے مجھے دیکھ رھی تھیں کہ میں نازیہ کو سہارا دے کر اس کے بیڈ روم میں لے کر جارھا ھوں امی کے چہرے پر ناگواری کے تاثرات تھے میں نے نازیہ کو بیڈ پر لٹایا نازی بیڈ پر لیٹتے ھوے بولی
کامی آپ کا یہ ہنی مون یاد رھے گا بیوی کو بیڈ پر ہی لیٹادیا میں بولا جان بس ایک دو دن میں بلکل۔ٹھیک ھو جاوگی نازیہ کامی یہ آپ کی ساس کا موڈ کیوں خراب ھے میں بولا جان تمھاری امی بھی ہیں نازی بولی لیکن اب تو وہ میرے ساتھ ایسے پیش آرھی ہیں جیسے میں ان کی بہو ھوں سیدھے منہ بات ھی نہی کرتیں میں بولا جان میں سمجھا دونگا پریشان نہ ھو نازی کے ہونٹوں پر کس کر ھی رھا تھا کہ ثانی روم مءں داخل ھوی اسکے ھاتھ میں پانی کا گلاس تھا میں ایک دم سے سیدھا ھوا ثانی بیڈ کے پاس آی اور بولی آپی دوا کھا لیں میں وھاں سے اوٹھ کر کیچن میں گیا تو امی کچن سے نکل رھیں تھیں مجھے دیکتھے ھوے بولیں اب تم بھی سو جاو جاکر میں نے امی کے قریب ھوا جان میں روم میں تمھارا انتظار کر رھا ھوں یہ کہتے ھوے میں اوپر روم میں آگیا اور امی کا انتیظار کرنے لگا کیونکہ مجھے پتہ تھا جب تک ثانی نہی سوے گی امی اوپر نہی آیں نگی موبائل پر میسج آیا دیکھا تو ثانی کا میسج تھا
ثانی۔بھای کیا کر رھے ہیں
میں۔کچھ نہی لیٹا ھوں
ثانی۔امی کا انتیظار ھو رھا ھے
میں۔ھاں لیکن جب تک تم سوگی نہی امی نہی آیں نگی
ثانی۔اوہباچھا لیکن ابھی تو امی نہانے گی ہیں اور میرا خیال ھے ناٹی پہن کر آپ کے پاس آیں نگی
میں۔تم تو پوری جاسوس ھو تم کو کیسے پتہ
ثانی۔امی نے الماری سے ابھی نیکالی ھے میں فریج کے پاس کھڑی تھی تو امی اپنی الماری میں سے نیکالی تھی میں ۔اچھا جی لیکن اب تم۔سو جاو اور ہم دونوں کو چودای کرنے دو
ثانی۔اوکے بھای میں سوجاتی ھوں لیکن صبج آپ نے اس چودای کی مووی دیکھانی ھے
میں۔بولا اوکے جان دیکھا دونگا
ثانی۔بھای آپ جو اس وقت واش روم میں جوکر رھے تھے دیکھ کر بہت مزا آرھا تھا میری پھدی میں کچھ گیلا گیلا ھو گیا تھا بھای آپ کا لوڑا تو زبردست لگتا ھے
میں ۔میں بولا میری گڑیا کی پھدی بھای کا لن دیکھ کر گیلی ھوگی
ثانی ۔جی بھای اچھا اب میں سوتی ھوں صبح بات ھوگی نازی آپی تو سوگیں ہیں آپ اور امی مزے کریں میں سوتی ھوں باے گڈ نائٹ
میں۔گڈنائٹ
اب لگتا ھے کہ امی جلدی آجائں نگی میں نے اپنا ٹراوزر اتار دیا اور ننگا لیٹ کر امی کا انتیظار کرنے لگا کچھ دیر کے بعد امی نے روم جا دروازہ کھولا اور روم میں آگیں امی کو دیکظا تو وہ ایک سیکسی بم۔لگ رھی تھیں ہونٹو۔ پر لال لپیسٹک آنکھوں میں کاجل بال پونی اسٹائل۔میں شاڑت نائتی جو گاون ٹائپ تھی گھٹنوں سے اوپر کمر پر ایک ڈوری بندھی ھوی تھی میں بیڈ سے اوٹھ کر امی سے لیپٹ گیا
بیگم۔بہت انتیظار کروایا امی مجھے پیچھے ہٹانے کی کوشش کرتے ھوے بولیں بےوفا شوھر ھو میرے جاتے ھی میری سوکن لے کر آگے میں نے آنا نہی تھا لیکن بس تمھارا خیال آگیا میں بولا بیگم اس کو بھی قبول کر لو تم کو سمجھایا تو ھے کہ تم دونوں میری جان ھو میرا پیار ھو امی کے گاون کی ڈوری کھولتے ھوے بولا جان تم تو میرے دل کی رانی ھو اور رانی راج کرتی ھے تو یہ باتیں چھوڑو اور لازئف کو انجواے کرو یہ کہتے ہوے میں امی کے ہونٹوں کع چوسنے لگا اور دوسرا ھاتھ امی کے مموں کو پکڑ کر دبانے لگا امی کے ممے سخت ھوگے تھے نیپل بھی اکڑگے تھے امی نے مجھے پیچھےکیا اور گاون اتار کر مجھ سے لپٹتے ھوےبولیں کامی تم نے پہلی دفہ مجھے ایسا چودا تھا کہ اب میں تم۔سے الگ نہی ھو سکتی جانی تمھارے لن میں ایسا کیا جادو ھے کہ جن بھی تمھارے لن کا سوچتی ھوں تو چوت گیلی ھو جاتی ھے تم نے مجھے ایسا نشہ اپنے لن کا میری چوت کا دیا ھے کہنمیں ا ب تمھارے بیغیر نہی رہ سکتی یہ کہتے ھوے امی نے مجھے بیڈ پر لیٹا دیا اور خود میرے اوپر چڑھ کر مجھے پیار کرنے لگیں ہم دونوں ننگے ایک دوسرے سے لیپٹے ھوے ایک دوسرے کو پیار کرھے تھےمیرے دونون ھاتھ امی کے موٹے موٹے چوٹروں پر تھے اور نیچے چوت لن کے ساتھ تھی ممے میرے سینے میں دبے ھوے ایک مدھوشی کے عالم میں ایک دوسرے کہ ہونٹوں کا رس پی رھے تھے امی میرے اوپر سے اٹھ کر اپنی دونوں ٹانگیں میرے دایں بائں کرکے چوت کو میرے منہ پر لا کر بولیں کامی چوس چوت کو چاٹ چوت کو اندر تک چوت میرے منہ کے پاس تھی میں نے زبان باھر نیکالی اور امی کی کلین چوت جو نالوں سے صاف تھی اور دیکس کی گرمی کی وجہ سے کچھ پھول۔گی تزھی چوت کے لپس آپس میں جڑے ھوے تھے امی نے اپنے ھٹھ سے چوت کے لپس کھولے اور بولیں جانی زبان چوت میں ڈال کر چوس میں نے تھوڑا سر اوپر کیا اور زبان چوت میں ڈال دی زبان چوت میں ڈالتے ھی امی کہ منہ سے ایک لنمبی آہ اففف اوہ جانی مزا اگیا ہاں ایسے چوس اوففف اوہ لویو پوری زبان چوت کے اندر ڈال دے آہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اففف
امی چوت کو میرے منہ پر رگڑ رھی تھی میں بھی تیز تیز زبان سے چوت کو چاٹ رھا تھا میرےطاس طرح کرنے سے امی کا جسم۔اکڑ گیا اور امی کی چوت کا پانی میرء منہ میں آنے لگا جسکو میں سارا پی گیا امی فارغ ھو کر میرے اوپر سے اوٹھ کر میری ٹانگوں کے بیچ میں آگیں اور میرے کھڑے لن کو منہ میں لے کر چوسنے لگیں امی پورا لن منہ میں لے کر چوس رھی تھی لن اور ٹٹے پورے گیلے ھوگے تھے امی نے لن کو منہ سے نیکالا اور بولیں جان اب لن چوت میں ڈال دے یہ کہتے ھوے امی بیڈ پر ٹانگیں کھول کر لیٹ گیں اور بولیں جانی لن ڈال دو چوت کو نہی ترساو میں امی کے اوپر آیا لن کا ٹوپا امی کی چوت پر رکھا اور لن پھسلتا ھوا ایک ہی جھٹکے میں چوت میں گم ھو گیا لن جاتے ہی امی پاگل ھو گیں اوہ بہن چود آرام سے اب تو تو بہن چود بن گیا
آہ چود اور تیز نازی کو جیسے چودا تھا مجھے بھی ایسے ھی چود اففف جانی مار اپنی ماں کی چوت اوفففف بہت مزا آرھا ھے جانی اس لن پر میں قربان چود میں نے اپنی رفتار تیز کردی امی کی گرم اور گیلی چوت کے اندر لن چوت کی ٹھکای کر رھا تھا روم میں امی کی سسکیاں اور گالیاں گونج رھی تھیں چودای کی تھپ تھپ نے روم کا منظر ہی تبدیل کر دیا تھا امی اب اس پوزیشن میں تھک گیں تھیں وہ اٹھ کر گھوڑی بن گی اور بولیں بہن چوداب ہیچھے سے اپنی بیوی کو چود آج اپنی ہہلی بیوی کی چوت کی آگ کو ٹھنڈا کردے میں امی کی گانڈ ہر ھاتھ رکھ کر مزے دار چودای کر رھا تھا میرا لن سیدھا اس بچہ دانی سے ٹکرا رھا تھا جہاں سے میں پیدا ھوا ھا بچہ دانی سے لن ٹکراتے ھی امی کی بس ھو گی چوت نے میرے لن کو جکڑ لیا اور امی کے فارغ ھوتے ہی میرے لن نے بھی ہار مان لی اور ہم دونوں ایک ساتھ فارغ ھو گے
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments