قسط58,59,60
میں۔ یار اب شرم کو چھوڑو مجھے اپنا دوست سمجھ کر سب بتادو ثمانی۔ او کے بھائی
ثانی۔ بھائی وہاں کی لڑکیاں تو بہت بے شرم تھیں جب سب مل کی بیٹھتی تو پھدی اور لوڑے کی باتیں کرتی سب لڑکیاں کسی نہ کسی سے سیٹ تھیں کوئی اپنے بھائی سے پھدی مراتی تھی کوئی اپنے چاچاہے اور کوئی اپنے ماموں سے سب لڑکیاں اپنے گھروں میں کسی نہ کسی کے ساتھ پھدی مرواتی تھیں اور کچھ لڑکیاں تو بنڈ مراواتی تھیں بھائی یہ بند کیا ھوتی ھے وہ کہتی تھیں کہ پھدی مروانے سے سیل پھٹ جاتی ھے تو وہ لوگ اپنے بھایوں سے بنڈ مرواتی تھیں مجھ سے بھی ہو چھا کہ تم نے پھدی
مردای ھے یہ بنڈ میں تو چپ رھی میں نے کہا کہ کچھ بھی نہی تو سب ہسنے لگیں میں اوہ یہ بات ھے ثانی کی بھائی آپ نے بتایا نہیں کہ بند کیا ھوتی ھے میں۔ میری گڑیا بنڈ کو گانڈ بھی کہتے ہیں تمھارے دونوں چوٹروں کے درمیان جو سوراخ تھے اسکو بنڈ کہتے ہیں ثانی۔ اور بھائی یہ تو مجھے اب پتہ چلا کہ اسکو بنڈ کہتے ھیں وھاں تو زیادہ تر لڑکیاں بنڈ بھی مرواتی تھیں میں۔ ہاں کافی لڑکیوں کو بنڈ مروانے کا شوق ھوتا ھے انکو بنڈ
مروانے میں بہت مزا آتا ھے
ثمانی۔ بھائی ایک بات اور آپ کو بتاوں لیکن پلیز امی ابو سے
اسکے بارے میں کوئی بات نہی کرے گا
میں ۔ جی جی بتاو میں کسی سے نہی کرونگا
ثانی۔ او کے بھائی اب جو آپ کو بتانے جارھی ہوں وہ پڑھ کر آپ حیران ھو جائینگے
میں۔ اچھا جی بتاو ثمانی۔ بھائی جب میں نے بھی دیکھا تو میرے تو ھوش اوڑ گے
بھائی رات کو میں پیشاب کرنے کے لیے واش روم کی واش روم سے جب واپس جارہی تھی تو پھو پھی کے روم کی۔ لائٹ جل۔ رھی تھی پھو پھی کا روم اوپر تھا میں نے سوچا پھو پھی اس
ٹائم جاگ رھی ہیں تو اوپر پھو پھی کے روم جا کر پوچھ لوں کہ
پھوپھی کیوں جاگ رھی ہیں میں اوپر کھیڑیاں چھڑھ ہی رھی تھی کہ پھوپھی کے روم کی لائٹ آف ھو گی میں واپس نیچے اتر نے بھی والی تھی کہ مجھے پھوپھی کی کر اپنے کی آواز آئی میں پھر واپس اوپر چھڑ نے لگی کہ پھوپھی کی طبیعت خراب نہ ھو میں اوپر روم کے دروازے پر پہنچ کر درواز کھولنے والی تھی کہ پھوپھی کی آواز آئی
ناصر جلدی پھدی وچ لوڑا پا نے دن ھو گے تو پھدی نی ماری بهای ناصر بھائی کو تو آپ جانتے ہیں وہ تو پھو پھی کے بڑے
لڑکے ہیں میں یہ سوچ رھی تھی کہ پھو پھی اپنے بیٹے سے پھدی
مردار ھی ہیں یہ کوئی اور ناصر ھے مجھے تجسس ھوا کہ کسی طرح اندر روم میں دیکھوں کون ھے جس کے ساتھ پھو پھی پھدی مروارھی ہیں روم کے اندر سے ہلکی ہلکی روشنی باھر آرھی تھی اسکا مطلب تھا کہ موبائل کی ٹارچ آن کی ھوئی ھے بھائی مجھے ایک جگہ اندر دیکھنے کے لے مل گی گھڑ کی تھوڑی سی کھلی ھوی تھی جب میں نے اندر دیکھا تو اندر کا ماحول ہی دیکھ کر میں ڈرگی کہ یہ کیا ھو رھا ھے میں یہ سب پہلی دفہ دیکھ رھی تھی ناصر بھائی اور پھو بھی ننگے ایک دورے کے ساتھ لپٹے ھوے تھے ناصر بھای اپنی امی کی پھدی مار رھے تھے پھو بھی نیچے لیٹی ھو تھیں اور ناصر بھائی پھوپھی کے اوپر تھے
پھو پھی بار بار بول رھی تھیں او مرے جو ان پتر ماں نوچو د لوڑا پور اوچ پا مجھے بس یہ بات ہی سمجھ آئی وہ دونوں ماں بیٹے ایک دوسرے کو گالیاں بھی دے رھے تھے
ناصر بھای گالیاں سن کر اور زور زور سے اپنا لوڑا اپنی امی کی
پھدی میں ڈال کر چود رھے تھے بھائی میں تو پھر نیچے آگئی یہ
سوچتے تو مجھے نیند نہی آی کہ ناصر بھای اپنی امی کی پھدی مارتے
ہیں
میں۔ ثانی بات یہ ھے کہ یہ بھی محبت ھے کہ جیسے بھائی بہن
میں زیادہ محبت ھو تو وہ پھر چودائی کرتے ہیں اسی طرح ماں بیٹے
میں زیادہ پیار ھو تو وہ بھی چدای کروتے ہیں یہ تو پیار کی بات ھےاور ایسا پیار ھونا چاھے
شانی تو بهای اسکا مطلب کہ یہ کوئی لحاظ کام نہی ھے مطلب بہن سے زیادہ پیار ھو تو اسکی پھدی مار او اور ماں سے زیادہ پیار ھو تو ماں کی پھدی مار لو یہ بات کچھ سمجھ نہیں آئی میں۔ میری گڑیا یہ تو ھوتا ھے تم نے خود ھی بتایا کہ وھاں سب لڑکیاں اپنے بھاویوں سے مرواتی ہیں تو اس میں ایسی کیا بات ھے اسکو تو کہتے ہیں گھر کا پیار
میں سوچنے لگا کہ اب اس کو کیا پتہ کی میں نے ماں اور بہن کو بھی چود دیا ھے اور اب اسکا نمبر تھے یہ بھی یہ سب باتیں سن کر آئی ھے تو مجھے اس پر زیادہ مہنت نہی کرنے پڑے گی
ثانی۔ کیا ھوا کیا سوچ رھے ہیں میں۔ کچھ نہی تم نے تو یہ سب بتا کر مجھے حیران کر دیا اچھا یہ بتاد میری بہن مجھ سے کتنا پیار کرتی ھے بھائی میں تو بہت پیار کرتی خون
ثانی۔ اور بھائی آپ کتنا کرتے ہیں میں۔ میری گڑیا بہت زیادہ کرتا ھوں اچھا یہ بتاو کہ اس کے بعد
دیکھا پھو بھی کو کبھی ناصر سے جدواتے ھوے ثمانی۔ بھائی میں نے دوبارہ تو نہی دیکھا لیکن کی دفعہ ناصر بھائی کو اوپر جاتے ھوے دیکھا تھا جب سب لوگ سو جاتے تو ناصر بھائی
اوپر چلے جاتے پھو بھی کی پھدی مارنے
میں۔ اوف یار ناصر بھائی کے تو مزے ہیں روز اپنی امی کی پھدی
مارتے ہیں یہ بڑھ کر تو میر اکھڑ ا ھو گیا ھے میں لوڑا اور کیا
ثمانی۔ بھائی کیا کھڑا ھو گیا ھے
ثانی اوف بھائی آپ بھی کیسے ہیں بہن کو بتا رھے ہیں کہ لوڑا کھڑا ھو گیا ھے
میں۔ میری بہن نے تو میر الوڑا دیکھا تو ھے جب میں ھاتھ میں پکڑ کر سہلا رھا تھا
ثانی۔ جی بھائی میں تو دیکتھے ہی چلی گی اور آپ کو یاد ھے جب میں آپ کی الماری سے کیمر و نیکال رھی تھی تو آپ
میرے پیچھے اپنا لوڑائچ کر کے کھڑے رھے تو امی اچانک آگی تھیں ارو آج بھی جب آپ کو کھانا کھانے بلانے آپ کے روم
میں آئی تو آپ کا لوڑا پورا کھڑ ا تھا میں۔ بہن تھے اتنی پیاری جس کو دیکھ کر لوڑا کھڑا ہو جاتا ھے
ثانی۔ مجھے لگتا ھے آپ کو پھدی مارنے والا پیار ھو گیا ھے بھائی
ایک منٹ میں پیشاب کر کے آجاوں میں۔ ایک منٹ زر ا پھدی پر ھاتھ لگا کر بتاؤ کہ پھدی گیلی تو
نہی حوی ثانی۔ جی نہی میں نہی بتار ھی بس پٹی آرھی ھے پٹی کر کے آتی
ھوں
تھوڑی دیر کے بعد ثانی کا میسج آیا
ثمانی۔ جی بھائی کر لی پٹی اب بتائیں میں۔ جی کیا بتاوں ثانی۔ بھائی آپ کا کیا دل کرتا ھے میں۔ کس بارے میں ہو چھ رھی ھو ثانی بھائی بہن کے پیار کے بارے میں میں۔ میری گڑیا میں تو اپنی بہن سے پیار کرتا ھوں ثانی بھای اس پیار کی بات کر رھی ھوں کیا آپ کا دل کرتا ھے میں۔ اگر میری گڑیادہ والا پیار کرنا چاھے تو مجھے تو خوشی ھوگی کہ میری بہن بھی میری طرح پیار کرنے والی ھے
ثانی۔ اور تو بھائی آپ تو پہلے سے ہی تیار ہیں جبھی اس دن میری بنڈ کے ساتھ لوڑا لگا کر کھڑے تھے اب ثانی بھی میسج میں کھل کر بات کر ھی رھی تو میں بھی اور کھلے م ، بیچ کرنے لگا
میں۔ جی تمھاری بنڈ بہت نرم رھی اس دن بہت مزا آیا تم میرے لوڑے کو پکڑو گی
ثانی اوف بھائی مجھے نہی پتے مجھے شرم آے گی میں۔ میسج کرتے ھوے لوڑے بنڈ کی بات کرتے شرم نہی آرھی جب لوڑا پکڑو گی تو شرم آرھی ھے ثانی بھائی میسج پر تو آپ کے سامنے نہی ھوں نہ
میں۔ اچھا جی تواب یہ شرم کیسے ختم ھو گی
ثمانی۔ بھائی اسکا میں کیا بتاو بھائی آپ کو امی کیسی لگتی ہیں
میں۔ بہت اچھی لگتی ہیں کیوں تم کیوں ہو چھ رہی ھو
ثانی۔ بھائی ایسے ہی پوچھا میر امطلب تھا کہ میری بنڈ کے پیچھے
تو آپ نے لوڑا لگایا تھا اس دن جب ہم کراچی سے ٹرین میں
جارھے تھے تو اپ امی کی بنڈ کے ساتھ بھی اپنا لوڑا نیچ کر کے
کھڑے تھے امی نت م و بری طرف اشرہ کرتے ھوے آپ کو
پیچھے بٹنے کا اشارہ کیا تھا میں سب دیکھ رھی تھی
میں۔ اچھا مجھے یاد نہی کہ ایسا کچھ حوا تھا
ثانی۔ بھائی زیادہ بھولے نئی بنیں آپ جان بوجھ کر امی کی بنڈ پر
لوڑ انگار ھے تھے
ہیں۔ یار اب ایسی گرم باتیں کر رھی جواب لوڑا کھڑا ھو گیا ھے
ثانی بھائی اپنے لوڑے کو اس دن کی طرح سہلا لیں
میں۔ خانی تم دوگی
ثانی کیا
میں۔ جو دینا چاھو
ثانی۔ میرے بھائی کو اپنی گڑیا سے کیا لینا ھے
میں۔ پھدی دو گی
ثانی بھائی ابھی تو میں بہت چھوٹی ہوں آپ کا اتنابڑا کیسے
لونگی میری پھدی تو بہت چھوٹی سی ھےمیں۔ اچھا تو لوڑا چو سوگی ثانی۔ اس کے بارے میں تو سوچنا پڑے گا میں اچھا سوچ کر بتا دینا گھڑی میں ٹائم دیکھا تو 4 بج رھے تھے میں۔ ثانی 4 بج گئے ہیں اب سو جاو مجھے بھی کل سے شاپ پر جانا
2
ثانی۔ اوکے بھائی گڈ نائٹ میں۔ ثانی صبح مجھے اٹھا دینا ثانی۔ ٹھیک ھے بھائی میں نے ٹراوزر اتارا اور ننگا سو گیا تا کہ صبح ثانی جگانے آے تو
مجھے پور اننگادیکھ لے
میں نے لائٹ آف کی اور چادر اوڑھ کر سو گیا صبح مجھے ثانی کی آواز آئی بھای گیارہ بج گئے ہیں امی نے ناشتہ بنا لیا ھے اٹھ جائیں میں نے آنکھیں کھولیں تو سامنے ثانی کھڑی تھی میں ثانی کے سامنے زنگا تھا ثانی مجھے دیکتھے ھوے بولی بھائی ننگے تھی سو رھے ہیں شرم نہی آتی میں نے لن کو سہلاتے ھوے کہا میں تو نگاہیں سوتاھوں ثانی کی نظر میرے لن پر تھی بولی بھائی آپ کا لوڑا تو بہت بڑا ھے میں نے کہا ثانی اس کو پکڑو ثانی شرماتے ھوے بھائی مجھے شرم آرھی ھے میں نے ثانی کا ھاتھ پکڑا اور اپنے پاس بٹھا کر اسکا ھاتھ پکڑ کر اپنے لن پر
رکتھے ھوے کہا جان بھائی کے لن کو چھو کر تو دیکھو ثانی نے
ھاتھ میں لن پکڑا ھوا تھا اور آنکھیں بند تھیں میں نے کہا ثانی اسکو سہلا تو دو ثانی نے لن کو سہلاتے ھوے کہا بھائی یہ تو بہت گرم ھو رھاھے میں نے ثانی کے چھوٹے چھوٹے ممے دباتے ھوے کہا اسکی گرمی تو پھدی نیکال تی ھے ثانی مجھے دیکھے ھوے بولی اچھا جی تو امی کی پھدی میں ڈال دیں میری پھدی اتنا بڑا لوڑا نہی لے سکتی جب پھو پھی کا بیٹا اپنی ماں کی پھدی مار سکتا ھے تو آپ بھی مار لیں یہ کہتے ھوے ثانی نیچے بھاگ گی میں بیڈ سے اٹھ کر واش روم گیا نہا کر نیچے آیا تو ثانی اور نازی نظر نہی
آئیں امی کیچن میں ناشتہ بنارھی تھیں میں پچھے سے جاکر امی کے
ساتھ لپٹتے ھو پے کہا جان رات کو چودنے کا دل کر رھا تھا اتنے دنوں بعد آئی عوامی مجھے پیچھے کرتے ھوے بولیس کا مر ان گھر میں نازی اور ثانی بھی ہیں دور ہٹو میں اسی طرح امی کی گانڈ سے لن پیچ کر کے کھڑا رھا میں بیگم ناراض ھو اچانک مجھے لگا کہ کچن کے دروازے پر کوئی ھے امی تو پر اٹھے پکانے میں بڑی تھیں انکا نہی پتہ چلا لیکن مجھے پتہ چل گیا تھا کہ ثانی ہم دونوں کو دیکھ رھی ھے میں نے ثانی کی طرف دیکھا تو وہ مسکراتے ھوے وہاں سے ہٹ گی۔ میں دوبارہ امی کی گانڈ سے لن رگڑنے لگا امی بولیں چلو باھر امی نے ثانی کو آواز دی تو میں امی سے الگ ھس گیا اور کیچن سے باھر آگیا ثانی بھی امی کی آواز سن کر کیچن میں
آگی اور ناشتہ ٹیبل پر رکھنے لگی میں نے ثانی سے پوچھا کہ نازی نہی اٹھی تو ثانی بولی بھائی اس کو تورات سے بہر تیز بخار تھے اور اس کے جسم میں بھی بیت درود صبح اس لیے اسکو نہی اٹھایا امی بھی کیچن سے باھر آگیں اور مجھے دیکتھے ھوے بولیں یاں صبح ثانی نے بتایا کہ رات بھر نازی کو بخار رھا ابھی نازی کو ڈاکٹر کو دکھا کر لاتی ھوں
ثمانی اور امی میرے سامنے بیٹھیں تھیں امی کے کھلے گلے سے امی کے مموں کو دیکھ رھا تھا جس کو ثانی بھی نوٹ کر رھی تھی میں نے ناشتہ کیا اور تیار ھس کر شاپ کے لیے نیکل ۔ گیامی نی مجھے کہا کہ تم او پر چلو میں آتی ھو۔ میں اوپر اپنے روم میں آگیا
اور سوچنے لگا کہ اچانک امی نے کیوں پلایا ھے تھوڑی دیر کے بعد امی بھی اوپر آگئیں
امی کے چہرے پر سنجید گی تھی میں نے پوچھا خیریت ھے اس ٹائم کیوں بلایا ھے امی مجھے گہری نظروں سے دیکھے ھوے بولیں نازیہ کے ساتھ کیا کیا ھے میں بعلا کیا بات ھوی امی تم کو شرم نہی آی میری معصوم بچی کا کیا حال کر دیا ماں کو چود کر سکون نہی ملا تھا جو بہن کو چود کر اسکی بھی یہ حالت کر دی کہ اس سے صبح سے چاکا بھی نہی جارھا تم نے یہ نہی سوچا کہ کنوادی بہن تھے اس کی شادی کیسے ھو گی امی غصہ میں بولتی جارھی تھیں میں نے کہا میں نے نازیہ کے ساتھ کوئی زبر دستی نہی کی
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments