قسط63,64
میں یہی سوچ رھا تھا کہ امی کی کال آگی
میں۔ جی امی
امی کانران کب تک آرھے ھو
میں۔ بیگم بولوں ابھی آجاؤں
امی۔ بس زیادہ پیار نہ دیکھا و فون اس لیے کیا تھا کہ آتے ھوے
کولڈ ڈرنک لیتے آنا
میں۔ اوکے جان لیتا آونگا
امی۔ اوکے
امی او پر اوپر سے باراض تھیں لیکن اندر سے چوت مروانے کو ہوری تیار تھیں
میں نے ٹائم دیکھا تو و بج رھے تھے میں نے اسلم صاحب کو کہا کہ آپ شاہ بند کر دیجے گا میں گھر جا رھا ھوں اسلم صاحب میرے قابل اعتماد ملازم تھے اور شاپ کو زیادہ تر وہی سنبھالتے تھے میں شاپ سے نکل کر گھر کی طرف روانہ ھو گیا راستہ سے امی کی پسند کی کولڈ ڈرنک لے کر گھر پہنچ گیا گیٹ ثانی نے کھولا ثانی کو دیکھا تو لن کے جھٹکا لگا ثانی نے پینک ٹائٹز اور باف سلیوس شرت جو اسکے پیٹ تک تھی اور اوپر کے دو بٹن کھلے ھوے تھے شرٹ مموں سے ٹائٹ تھی جس میں سے ثانی کے ٹینس سائز کے مجھے پتہ چل رھے تھے ثانی مجھے دیکھے ھوے بولی بھاک کہاں گم ھو گے بانک تو کھڑی کریں میں نے باتک کھڑی
کی کولڈ ڈرنک ثانی کو دیتے ھوے میں ثانی کے چوٹر پر ھاتھ
مارتے ھوے کہا میری گڑیا بہت اچھی لگ رھی ھو ثانی کے چوٹر
کو دبایا تو ثانی اوچ در دھواھے ثانی اپنے چوٹروں کو سہلاتے
ھوے بولی میں نے ثانی کے کان میں کہا امی سے زیادہ تو تم تیار
ھو تم کو دیکھ کر لن کھڑا ھو گیا ھے ثانی یہ سنتے بھی شرما کر اندر
بھاگ گی
میں نے گیٹ بند کیا اور لن کو پینٹ میں صحیح کیا اور اندر چلا گیا
اندر گیا تو نازیہ صوفے پر بیٹھی ٹی وی دیکھ تھی نازی نے مجھے
دیکتھے بھی مجھے سلام۔ کیا میں اس کے سامنے بیٹھ گیا اسکی طبعت
کا پوچھ ناز یہ بولی اب کافی بہتر ھے نازیہ بولی آپ کے لیے پانیلاوں میں بولا نہی جان تم بیٹھو ثانی پیلا دے گی نازیہ نے ثانی کو آواز دی کہ بھائی کے لیے پانی لاو شانی کیچن سے پانی کا گلاس لے کر آی آج تو شانی بھی میرا امتهان لے رھی رھی اس نے ایسی ٹائٹز پینی تھی کہ شرت اوپر ھوتی تو اس کا ٹھوڑا سا پیٹ بھی نظر آتا اور نیچے چوت کا پتہ چلتا ٹائٹ چوت سے بھی چپکی ھوی تھی ثانی گلاس لے کر آئی اور میرے سامنے کھڑے ھو کر پانی دیا میں پانی پیتے ھوے اپنی چھوٹی بہن کے ممے اور چوت کا نظارہ کر رھا تھا تو امی کی آواز کچن سے آی ثانی ادھر آو ثانی گلاس لے کر کیچن کی طرف چلی گی جاتے ھوے ثانی کی چھوٹی سی گانڈ بھی الگ ہی نظارہ دے رھی تھی امی س ھی تک کچن
میں تھیں امی کو میں نے ابھی تک نہی دیکھا تھا میں کیچن میں گیا تو امی روٹیاں پکار ھی تھیں امی کو سلام کیا امی نے جواب دیا ثانی مجھے کچن میں دیکھتے ہی مسکراتے ھوے کچن سے باھر چلی گی ثانی نے امی سے کہا امی میں ٹی وی دیکھ رھی ھوں کوئی کام ھو تو بلا لیجے گا
ثانی کے باھر جاتے تھی میں نے پیچھے سے امی کو لیپٹاتے ھوے امی کے کان میں کہا جان کیسی عوامی اپنی دوسری بیوی کس حال احوال لی لیا پہات میں کیچن میں ھوتی تھی تو تم پہلے کچن میں آتے تھے آج آتے بھی نازیہ کے پاس چلے گے میں نے کہا جان اس کہ طبیعت کا ہو چھا اور پانی پی کر اپنی جان کت پاس آگیا امی
بولیں اچھا اب اوپر جا کر فریش ھو میں کھانا لگاتی ھوں میں نے امی کے گال پر پیار کیا اور کیچن سے باھر آیا تو ثانی مجھے دیکھے ھوے بولی بھای فریش ھو کر جلدی آئیں بہت بغوک لگی ھے میں بولا بس آیا میں اپنے روم میں آیا کپڑے اتار کر ننگا واش روم میں چلا گیا شاور کھول کر نہانے لگا سوچا آج ثانی کے نام کی مٹھ لگالوں ثانی بھی آج بہت مست لگ رھی ھے لگتا ھے اب اسکی چوت بھی لن لینے کے لیے تیار ھو گی ھے
لن پر صابن لگتے بھی لن کو سہلانے لگا کہ ثانی اسکو پکڑے تو مزاحی آجائے گا یہ سوچتے بھی لن کھڑا ھو گیا میں لن پر صابن لگا کر کھڑا تھا کہ ثانی کی آواز آئی بھائی جلدی آئیں امی کھانے
کے لیے بلا رھی ہیں ثانی واش روم کے پاس کھڑی ھو کر مجھے آواز دے رھی تھی ثانی کی آواز سنتے ھی میں نے واش روم کا دروازہ کھول دیا شانی باھر کھڑی تھی میں ننگا اس کے سامنے کھڑا تھالن کھڑا ھوا تھا اور اسپر صابن لگا ھو اتھا نازی لن کو دیکھ تے ھوے بولی بھائی جلدی چلیں میں نے ثانی کو دیکتھے ہی مٹھ لگانی شروع کر دی ثانی بھی مجھے مٹھ لگاتے ھوے دیکھ رھی تھی ثانی کس چہرہ گلابی ھو گیا تھا میں نے ثانی سے کہا میری گڑیا جلدی سے شرٹ کے بٹن کھول کر مجھے ممے دیکھا دو ثانی نے لن کو دیکتھے ھوے کسی روبوٹ کی طرح اپنی شرٹ کے بٹن کھول دے شرٹ کے نیچے ثانی نے بریزر نہی پہنی تھی 32 سائز کے
ممے دیکتھے میری منہ سے ایک اہ نکلی اور میرے لن نے منی کا فوراہ چھوڑ دیا میں نے مٹھ تو بہت دفہ ماری لیکن آج چھوٹی بہن کے ممے دیتے ھوے مٹھ مارنے کا الگ ہی مزا آیا ثانی بہت غور سے یہ سب دیکھنے کے بعد اس کو احساس ھوا کہ یہ کیا ھو ا ثانی نے جلدی سے شرٹ کے بٹن بند کے اور نیچے بھاگ گی میں نے اپنے جسم پر پانہ ڈالا لن کو صاف کیا اور ٹراوزر پہن کر نیچے آگیا نیچے آیا تو امی نے کھانا ٹیبل پر لگا دیا تھا ثانی اور نازی ایک ساتھ بیٹھے تھے میں امی کے ساتھ کرسی پر بیٹھ گیا ثانی کی۔ شرٹ کے اب ، 3 بٹن کھلے تھے ثانی جب کھانا کھانے سر نیچے کرتی تو ثانی کے ممے کی۔ لاش اور گولئیاں پتہ چلتی آج ماں اور بہن دونوں
ہی میرے صبر کا امتہان لے رھی تھیں امی نے بھی کھلت گلے کی ٹائٹ شرٹ پہنی ھوی رھی جسکی وجہ سے امی کے ممے باھر نکلنے کے بے چین تھے امی کھانا کھاتے ھوے بولیں ثانی کل تم کالج نہی جانا کیونکہ نازیہ کی طبیعت ٹھیک نہی ھے اور میری بھی بینک سے چھٹی ختم ھو گی ھے
جھے تو صبح بینک جانا ھے تم بھای کو ناشتہ بنادینا ثانی بولی جی امی آپ فکر نی کریں میں بھائی کو ناشتہ کر وادو نگی نازی بولی مجھے بھی اٹھا دینا میں بنادو نگی امی نازیہ کی طرف دیکتھے ھوے بولیں نہیں تم نے ابھیشکوی کام نہی کرنا ھے دو تین دن آرام کرو ڈاکٹر نے سختی سے کہا ھے کہ تم نے کوئی کام نہی کرنا ھے نازیہ بولی امیمیں اب ٹھیک ھوں امی نازیہ کی طرف دیکتھے ھوے بولوں ھاں مجھے پتہ ھے تم کتنی ٹھیک ھو ابھی بھی ٹھیک طرح چلا نہی جاتا اور کہتی ھو ٹھیک ھوں میں نے نازیہ کو کہا ناز یہ امی ٹھیک کہ رھیں ھیں تم دو تین دن آرام کرو جب پوری طرح ٹھیک ھو جاو تو پھر کر لینا ثانی بولی جی آپی امی ٹھیک کہ رھی ھیں آپ ابھی بھی چلتی ہیں تو آپ کے چہرے پر تکلیف کا پتہ چلتا ھے آپ کو کہاں تکلیف ھے امی بیچ میں بولتے ھوے بولیں ثانی تم زہین پر زیادی زور نہ دو بس کھانا کھاو نازی کو میڈیسن دو اور جلدی سو جانا امی نے کھانا ختم کیا اور ٹیبل سے اٹھ کر کیچن میں چلی گئیں ثانی نے بھی کھانا کھا لیا تھا ثانی ٹیبل بر تن اٹھانے لگی
نازیہ بھی اٹھنے لگی تو میں کہا آرام سے روکو میں آتا ھوں میں نازیہ کے پاس گیا نازیہ نے میرے کندھے پر ھاتھ رکھا اور مجھے پکڑ کر کھڑی ھو گی میں نازیہ کو سہارا دے کر بیٹر تک لایا امی کیچن سے مجھے دیکھ رھی تھیں کہ میں نازیہ کو سہارا دے کر اس کے بیڈ روم میں لے کر جارھا ھوں امی کے چہرے پر ناگواری کے تاثرات تھے میں نے نازیہ کو بیڈ پر لٹا یا نازی بیڈ پر لیٹتے ھوے بولی
کامی آپ کا یہ ہنی مون یاد رھے گا بیوی کو بیڈ پر ہی لیٹا دیا میں بولا جان بس ایک دو دن میں بلکل۔ ٹھیک ھو جاو گی نازیہ کامی یہ آپ کی ساس کا موڈ کیوں خراب ھے میں بولا جان تمھاری امی
بھی ہیں نازی بولی لیکن اب تو وہ میرے ساتھ ایسے پیش آرھی ہیں جیسے میں ان کی بہوھوں سیدھے منہ بات بھی نہی کرتیں میں بولا جان میں سمجھا دو نگا پریشان نہ ھو نازی کے ہونٹوں پر کس کر ھی رھا تھا کہ ثانی روم م ول داخل ھوئی اسکے ھاتھ میں پانی کا گلاس تھا میں ایک دم سے سیدھا ھو ا ثانی بیڈ کے پاس آی اور بولی آپی دوا کھالیں میں وھاں سے اوٹھ کر کیچن میں گیا تو امی کچن سے نکل رھیں تھیں مجھے دیکھے ھوے بولیں اب تم بھی سو جاو جا کر میں نے امی کے قریب ھوا جان میں روم میں تمھارا انتظار کر رھا ھوں یہ کہتے ھوے میں اوپر روم میں آگیا اور امی کا انتظار کرنے لگا کیونکہ مجھے پتہ تھا جب تک ثانی نہیسوے گی امی اوپر نہی آئیں نگی موبائل پر میسج آیاد یکھا تو ثانی کا
میسج تھا
ثانی۔ بھائی کیا کر رھے ہیں میں۔ کچھ نہی لیٹا ھوں ثانی۔ امی کا انتظار ھو رھا ھے میں ۔ ھاں لیکن جب تک تم سو گی نہی امی نہی آئیں نگی ثانی۔ اور ہا چھا لیکن ابھی تو امی نہانے گئی ہیں اور میرا خیال ھے نائی پہن کر آپ کے پاس آئیں نگی میں۔ تم تو پوری جاسوس ھو تم کو کیسے پتہ ثانی۔ امی نے الماری سے ابھی نیکالی ھے میں فریج کے پاس
کھڑی تھی تو امی اپنی الماری میں سے نکالی تھی میں۔ اچھا جی لیکن اب تم ۔ سو جاو اور ہم دونوں کو چودائی کرنے دو ثانی۔ اوکے بھائی میں سو جاتی ھوں لیکن صبح آپ نے اس چودائی کی مووی دیکھانی ھے میں۔ بولا او کے جان دیکھا دونگا ثانی بھائی آپ جو اس وقت واش روم میں جو کر رھے تھے دیکھ کر بہت مزا آرھا تھا میری پھدی میں کچھ گیلا گیلا ھو گیا تھا بھائی آپ کا لوڑا تو زبر دست لگتا ھے میں۔ میں بولا میری گڑیا کی پھدی بھای کا لن دیکھ کر گیلی ھوگی
ثانی۔ جی بھائی اچھا اب میں سوتی ھوں صبح بات ھو گی نازی آپی
تو سو گئیں ہیں آپ اور امی مزے کریں میں سوتی ھوں باے گڑ
نائٹ
میں۔ گڈ نائٹ
اب لگتا ھے کہ امی جلدی آجائ نگی میں نے اپناٹر اوزر اتار دیا
اور ننگا لیٹ کر امی کا انتظار کرنے لگا کچھ دیر کے بعد امی نے
روم جادر وازہ کھولا اور روم میں آگیں امی کو دیکھا تو وہ ایک
سیکسی ہم ۔ لگ رھی تھیں ہونٹوں پر لال پیسٹک آنکھوں میں
کا جل بال پونی اسٹائل۔ میں شارت نائتی جو گاون ٹائپ تھی
گھٹنوں سے اوپر کمر پر ایک ڈوری بندھی ھوئی تھی میں بیڈ سے
اوٹھ کر امی سے لیپٹ گیا
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐ ﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments