قسط 32,33
دو میں نے نازی کی شرٹ اتار دی نازی کاثر از ریچے کیا کر دیا نازی میرے سامنے ننگی کھڑی تھی اور نازی کے ننگا ھوتے ھی ایسا لگا کہ جیسے کمرے میں بہت روشنی ھو گی ھو نازی کا ننگا جسم میرے سامنے ایک خوبصرتی کا شاہکار نظر آرھا تھا گورے بے داغ جسم پر ٹائٹ مے اور چھوٹے پینک نپل کسی نیگنے کی طرح فیکس لگ رھے تھے امی کے اور خالہ کے نپل لائٹ بروان تھے لیکن نازی کے اکڑے ھوے پنک نیل اف کیا میری تو نظر ھی نہی ہٹ رہی رھی 32 سائز کے گول گول ممے تو مموں کی خوبصورتی میں گم تھا کہ نازی نے مجھے ہلا کر کہا بھائی کیا ھوا میں ایک دم ہوش میں آیا اور نازی کے مموں پر ھاتھ پہرتے
ھوا اور ھوے بولا نازی تمھارا جسم تمھاری طرح بہت خوبصورت ھے نازی کا جسم بھی چکنا نرم تھا ھا تھ پہل جاتا تھا میں آگے ھو نازی کے مموں کو آہستہ آہستہ دبانے لگا نازی کے ممے روئی کی طرح نرم تھے میرے دبانے سے نازی کے گورے گورے موں پر لال نشان بن جاتے میں نے اپنا منہ نازی کے ممے کے قریب لے کر گیا اور اکڑے ھوے نپل پر اپنی زبان بیچ کی فرینڈ ا کٹڑے ھوے نپل پر زبان پیچ ھوتے بھی نازی کے منہ سے سسکی نکلی اور اس نے میر اسر پکڑ کر مجھے کے ساتھ جوڑ دیا میں نازی کے نپل کو منہ میں لے کر چوسنے لگا نازی اپنے نپل کو مرے منہ میں دبا رھی تھی میں نے باری دونوں نپل چوسے
جب نپل چوس کر الگ ھوا تو نپل کا کلر چینج ھو گیا تھا چوسنے سے نپل
لال ھوگے تھے گورے گورے مموں پر گیلے نیل بہت ۔
پیارے لگ رھے تھے میں نے نازی کو اپنے ساتھ لیپٹاتے ھوے اپنے چیٹ کے ساتھ اسکے ممے دباتے ھوے کہا نازی دو گی نازی بولی کیا لینا ھے میں نے نازی کی گردن پر پیار کیا اور بولا تم بیڈ پر لیٹو بتاتا ھوں نازی ہاف بیڈ پر لیٹ گی اسکی ٹانگیں بیڈ سے نیچے تھیں اب بیڈ پر میرے سامنے میری بہن ننگی لیٹی تھی اور جب میں نے نازی کی چوت کی طرف دیکھا تو ہوش اڑ گے کنواری چھوٹی سی چوت جس پر تھوڑے تھوڑے سنہری بال
تھے اس سے پہلے تو میں نے کوئی کنواری چوت دیکھی نہیں تھی اب میرے سامنے سنہرے بالوں والی کنواری چوت جو چوت کے پانی سے چمک رھی تھی مجھ سے برداشت نہیں ھوا اور میں نیچے بیٹھا اور اپنی بہن کی کنواری چوت پر ھاتھ پھرنے لگا چوت پر ھاتھ لگتے ھی نازی نے اپنی ٹانگیں بند کر لیں میرا ھاتھ نازی نے اپنی ٹانگوں میں دبا لیا میں نے نازی کی گوری گوری سیڈ ول رانوں کو پیار کیا اور اہستہ سے نازی کی ٹانگیں کھولی اور چوت پر ھاتھ پہرتے ھوے کہا نازی یہ دو گی نازی چپ مزے کی وادیوں میں گم تھی نازی کچھ نہی بولی تو میں نے اپنا منہ اسکی کنواری چوت پر رکھ دیا کنواری چوت کی خوشبو نے
تو پاگل کر دیا میر امنہ چوت پر لگتے بھی نازی کے جسم کو جھٹکالگا اور بولی آر اف بھائی اور اسکا جسم ہلنے لگا نازی نے اپنا ھا تھ میرے سر پر رکھا اور چوت اوپر کر کے مرے منہ کے ساتھ لگا دی کنواری چوت نے مجھے پاگل کر دیا اور میں اپنی بہن کی چوت کو زبان سے چاٹنے لگا نازی اپنی چوت اٹھا کر میرے منہ سے رگڑتے ھوے بول رھی تھی اف آہ بہت مزا آرھا ھے بھائی چوسو آہ میں بولا کیا چوسوں پورا بولو نازی بولی بهای چوت چوسو کیا جادو ھے تمھاری زبان میں آدھاں یہ لو اس نے چوت او پر اٹھاتے ھوے کہا چاٹو اپنی زبان سے اپنی بہن کی اپنی بیوی کی چوت بھائی منہ میں لے کر چوسو نازی پاگل ھو گی تھی گانڈ اٹھا
اٹھا کر چوت چوس وارھی تھی نازی نے میر اسر پکڑ کر چوت پر دبا دیا ایک دم نازی کے جسم کو جھٹکا لگا اور وہ میرے منہ میں فارغ ھو گی پہلی دفہ کنواری چوت کا ذائقہ دار پانی منہ میں گیا میں نے نازی کا سارا پانی پی لیا نازی کا جسم ڈھیلا ھو گیا تھا نازی لمبی لمبی سانسیں لے رھی تھی میں اوٹھ کر کھڑا ھوا تو دیکھا نازی کی چوت کیچھ پھول کی تھی اور بہت گیلی ھو رھی تھی میں نازی کے برابر میں لیٹ گیا نازی کے گالوں پر پیار کیا اور اسکے بالوں میں ھاتھ پہرتے ھوے بولا جان کیسا لگا نازی نے اپنی نشیلی آنکھیں کھولتے ھوے مجھے دیکھا اور کہا بھائی میری حالت سے
اندازہ لگالیں میرا کیا حال ھے میں بولا جان ابھی تو سفر باقی ھے
یہ تو شروعات ھے آگے لن چوت میں لو گی تو کیا ھو گا نازی مجھ سے لیٹے ھوے بولی بھائی میری تو جان نکل۔ جاے گی میں نے اس کو مموں کو اپنے سینے سے دباتے ھوے کہا جان ابھی اصل مز اتولیا نہی ھے جب وہ مزالو گی تو پھر روز چوداو گی نازی بھائی آپ بہت بے شرم ھیں کیسی باتیں کرتے ھیں میں بولا جان ایسی باتیں کر کے تو مزا آتا ھے میں نے کہا نازی دو گی نازی بولی کیا میں بولا چوت نازی بولیں بھائی آپ کا بہت بڑا ھے میری کنواری اور چھوٹی سی چوت میں کیسے جائے گا میں بولا جان چلا جاے گا نازی بولی بھائی آپ نے چوت چاٹ کر اتنا مزا دیا ھے کہ میری حالت آپ کے سامنے ہیں چوت دے کر میرا کیا حال
ھو گا میں بولا جان کو بہت پیار سے چودو نگا جبکہ میں بھی پریشان تھا کہ اس چھوٹی اور کنواری چوت کے اندر کیسے جائے گا نازی کو بہت تکلیف ھو گی جب لن چوت میں لے گی میں نے اسکو پھر سے گرم کرنا شروع کر دیا نازی کے ممے چوسنے لگا نازی کو بیڈ پر سیدھا لیٹا کر اس کے چکنے اور گورے جسم کو اوپر سے نیچے تک زبان سے چاٹا نازی کو گرم کر کے میں اٹھا اور لوشن نازی کی چوت پر لگا یا نازی بولی بھائی آرام سے ڈالنا میں بولا جان تم فکر نہ کرو نازی کی چوت پر لوشن لگانے کے بعد میں نے اپنے لن پر بہت سارا لوشن لگا کر لن کو چکنا کیا اس کے بعد میں نازی کی گانڈ کے نیچے ایک تکیہ رکھا اب نازی کی چوت او پر ھو گی تھی نازی
آنکھیں بند کر کے لیٹی ھو تھی میں نے لن۔ نازی کی چوت پر لے گیا اور لن کو ھاتھ سے پکڑ کر پہلے لن کے ٹوپے کو چوت میں اندر کرنے کی کوشش کی نازی کی چوت کی ہونٹ آپس میں جڑے ھوے تھے اپنی دو انگلیوں سے چوت کو کھولا اور لن کا ٹوپا اندر کیا کہ نازی نے اپنی ٹانگیں اوپر کر لیں اور جسم کو اکثر الیا میں بولا جان ٹانگیں سیدھی کرو اور جسم کو ڈھیلا چھوڑ دو نازی نے ٹانگیں سیدھی کیں میں نے لن کا ٹو پا پہلے آرام سے اندر کیا نازی کے منہ سے سی کی آواز نکلی میں نے آہستہ سے لن کو اور اندر کیا تو نازی نے میرے سینے پر ھاتھ رکھ کر مجھے روک دیا
بهای در دھو رھا ھے میں وہیں رک گیا جب نازی کچھ نارملھوئی تو تھوڑا سالن اور چوت کے اندر پیش کر دیا نازی کی چوت بہت ٹائٹ تھی لن کو بھی تکلیف ھو رھی تھی میں نے اور تھوڑا سالن اندر کیا تو نازی نے کہا بھائی رک جائیں نازی کی آنکھیں بند تھیں اور چہرے پر
تکلیف کے آثار نمایا تھے میں اب نازی کے اوپر لیٹ کر نازی کے ہونٹ چوسنے لگا تھوڑی دیر کے بعد میں نے نازی سے پوچھا جان اندر کروں نازی نے کہا جی بھائی آرام سے لن چوت میں پھنسا ھوا تھا تھوڑا اور اندر کیا تو لن نازی کی چوت کے اندر رک گیا اب مجھے ایک جھٹکا مار کر پورا لن اندر کرنا تھا میں نے نازی کے ہونٹوں کو منہ میں لیا نیچے سے تھوڑا اوپر ھو کے ایک جھٹکا
مارالن نازی کی سیل ٹور تا ھوا پورا نازی کی چوت کے اندر تھالن اندر جاتے بھی نازی میرے نیچے مچلنے لگی اوہ مرگی بھائی نکالو بہت درد ھو رھا ھے وہ مجھے ہٹانے کی کوشش کر رھی تھی میں نے نازی کو قابو کیا اور آہستہ آہستہ لن کو اندر باھر کرنے لگا اب چوت کچھ تھوڑا سالن کو قبول کر چکی تھی میں نے نازی کو پیار کیا بولا حان کیا ھو انازی کہنے لگی بھائی آپ نے میری جان نکال کر پوچھتے ہیں کیا ھوا بہت درد ھو رھا ھے نازی کی آنکھوں میں آنسو تھے دور کی شدت کی وجہ سے میں نے اس کے آنسو صاف کیے اور بولا بس جان جیتنا درد ھونا تھا ہو گیا اب اپنی سہاگ رات کا مز الو نہیں نازی بولی او کے کامی اب درد کم ھے
اب تم اپنا کام کرو میں نے پھر آرام سے چوت میں لن اندر باھر کرنے لگا اب چوت میں لن آرام سے اندر باھر ھو رھا تھا چوت نے لن کو پوری طرح جکڑ ا ھوا تھا لن چوت میں پھنس پھنس کر جارھا تھا میں تھوڑا اوپر ھوا اور نازی کے نپل منہ میں لے کر لن اندر باہر کرنے لگا اب نازی کا درد کم ھو گیا تھا اب درد کی جگہ نازی کو مزا آرھا تھا نازی کی سسکیاں نکل رھی تھیں او ادہ ھاں کامی کرواندر با صراف آج تم نے اپنی بہن کو اپنی بیوی بنالیا بہت مزا آرھا ھے میں نے نازی کو پیار کرتے ھوے کیا جان آج ہماری سہاگ رات ھے نازی نے آنکھیں کھولیں اور بولی کامی اب نازی تمھاری ھے بس مجھے چھوڑنا نہی میں بولا جان
ایسا کبھی نہی ھو گا تم کو زندگی بھر کے لیے اپنا بنا لیا ھے نازی نے میرے گلے میں بانہیں ڈالتے ھوے کہا تو جانی اس سہاگ رات کو یاد گار بنا دو اور یہ کہ کہتے ھوے گانڈ کو اوپر کرتے ھوے بولی جانی اب تیز تیز کرو میں نے نازی کے یونٹوں پر پیار کیا تھوڑا اوپر ھوا اپنے دونوں ھاتھ نازی کے مموں پر رکھے اور پھر تیز تیز اپنی بہن کی چودای شروع کر دی نازی کے ممے ھاتھ سے دباتے ھوے لن چوت کے اندر باہر کر رھا تھا نازی کے مموں کو دباتے ھوے لن چوت کے اندر باھر ھو رھا تھا اب نازی کو بھی مزا آنے لگا اور وہ بھی پوری طرح میر اساتھ دے رھی تھی اسکا پورا جسم گرم ھورھا تھا نازی بولی کامی پورا اندر کرو
میں نے نازی کی ٹانگیں اٹھا کر کندھے پر رکھیں اور لن کو باہر نکال کر اندر کر دیا لن اندر جاتے بھی سیدھا نازی کی بچہ دانی سے جا کر لگا لن بچہ دانی سے لگتے بھی نازی ایک دم او پر ھو گی اف کامی بس لن کو ایسے بھی رکھوں بہت مزامل رھا ھے آہ آہ جانی اور کرو میں بولا کیا کروں تم کو پہلے بھی کہا کہ پورا بولا کرو نازی اچھا جی پورا بولتی ھوں کامی چو دو اور تیز لن کو چوت میں اندر باھر کرو نازی کی یہ بات سنتے تھی پھر ہم بھائی بہن چودای کی اس اسٹیج پر تھے جہاں بس دو جسم ایک دوسرے کی سیکس کی بھوک کو مٹا رھے تھے کمرے میں نازی کی سسکیاں گونج رھی تھیں نازی کی چوت کی گرمی اب میرے لن پر چڑھ گی تھی
نازی بولی جامی اندر فارغ نی ھونا میں بولا جب فارغ ھونے لگوں گا تو باھر نکال لونگا اب ہم دونوں اپنی اپنی منزل پر پھیچنے والے تھے نازی کے جسم کو بھی جھٹکے لگنے لگے رھے میرے ذور دار دھکوں کی وجہ سے اس کی چوت نے بھی ہار مان لی تھی اور نازی بولی کامی میں آرھی ھوں میں بولا آجاو پہلے تم فارغ ھو پھر میں فارغ ھونگا اور پھر نازی کی چوت نے گرم گرم پانی چھوڑتے ھوے چوت نے لن کو دبا لیا اب لن کی بھی برداشت ختم ھو گی تھی اور اس سے پہلے لن کی منی چوت میں نکلتی میں نے لن چوت سے نکالا اور نازی کے پیٹ پر اپنی منی نکالنے لگا اف
مرے لن سے منی کا سیلاب نکل رھا تھا منی کی پچکاریاں نازی کی
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments