شریف بہن نے پکڑابھائیوں کو آپس میں سیکس کرتے اور پھر..بہن بھائی سیکس کہانی قسط ,46,47

شریف بہن نے پکڑابھائیوں کو آپس میں سیکس کرتے اور پھر..
بہن بھائی سیکس کہانی 
قسط ,46,47

زیادہ بکو اس مت کرو اور نکلو یہاں سے امی اب کسی بھی ٹائم اٹھ جائیں گی۔ آپی نے مصنوعی غصے سے کہا۔۔۔ تو میں نے آگے بڑھتے ہوئے کہا آپی وہ خون اور ہمارے جوس ۔۔۔۔۔ تم اپنے کمرے میں جاؤ وہ میں صاف کرلوں گی آپی میری بات کاٹ کے دھبے۔ کر بولیں۔۔۔۔

میں نے اپنے قدم باہر کی طرف بڑھا دیے تبھی مجھے آپی کی آواز سنائی دی۔۔۔۔ ساگر رررر۔۔ میں اس انداز میں آپی کی آواز سن کر حیرانگی سے مڑا اور آپی کی آنکھوں میں دیکھا تو وہ ایک ادا سے بولیں۔۔۔۔ ساگر تمہیں یاد ہے وہ دن جب مجھے پریڈ ز ہوئے تھے۔۔۔ میں اس دن کی بات کر رہی ہوں جب تم نے اپنا بدلہ لینے کیلئے میری پھدی پر تھپڑ مارا تھا اور وہ ٹانگوں کے درمیان میں سے صوفے پر جالگا تھا۔۔۔ یاد ہے تمہیں۔۔۔۔ میں نے کچھ نا سمجھ آنے والے انداز میں کہا۔۔۔۔ ہاں آپی یاد ہے مجھے اچھی طرح سے لیکن آپ وہ بات کیوں یاد کروارہی ہو۔۔۔ آپی اپنے نچلے ہونٹ کو اپنے دانتوں میں دبا کر شرارت سے بولیں۔ یاد ہے میں نے اس وقت تمہیں کہا تھا کہ میں نے بھی تم سے ایک بات کا بدلہ لینا ہے۔ لیکن میں صحیح ٹائم پر ہی بدلہ لوں گی۔۔ پر شاید وہ وقت آجائے شاید نہ آئے۔۔۔ یاد ہے میری یہ بات۔۔۔ ہاں ہاں آپی بلکل یاد ہے مجھے

کہ آپ نے ایسا کیا تھا۔۔۔۔۔تو آپی شرارت سے بولیں جب میں نے تمہارے لن پر تھپڑ مارا اور بھاگی تھی تو تم نے غصے میں مجھے ایک گالی دی تھی۔۔۔۔ بہن چود آپی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس گالی کا بدلہ لینا رہتا تھا اور وہ ٹائم اب آگیا ہے۔۔۔ اور پھر آپی ہنستے ہوئے بولیں میں نہیں تم خود ،،،،، بہن چود ہو ،،،،، سمجھے میرے للولال رام ۔۔۔۔ یہ کہہ کر آپی نے مجھے کمرے سے باہر دھکا دیا میں لڑکھڑا کر باہر گیا تو آپی نے کمرہ اندر سے بند کر لیا۔۔۔۔ اور میں وہیں کھڑا برے برے منہ بناتا ہوا اپنا کان کھجانے لگا۔ اگلے دن صبح مجھے ناظم نے اٹھایا اور خود ناشتے کیلئے نیچے چلا گیا۔۔۔۔ میرے بھی اب ایگزامز ہونے والے تھے۔۔۔۔ میں بھی جلدی جلدی تیار ہوا نیچے جا کر ناشتہ کیا اور کالج چلا گیا۔۔۔ دو پہر کو کالج سے واپسی پر صرف دو گھنٹوں کیلئے شاپ پر گیا تھوڑا حساب

کتاب چیک کر کے گھر چلا آیا۔۔۔۔ اور باقی ٹائم صرف اور صرف ایگزامز کی تیاری میں جتا رہا۔۔۔۔ اسی طرح دن گزرتے گئے اور میں سب چیزوں کو بھول کر ایگزامز میں مصروف رہا۔۔۔۔ سیکس اور باقی سب کاموں کیلئے تو ساری عمر پڑی ہوئی ہے۔۔۔۔ لیکن
اگر میری کسی کمزوری کیوجہ سے میرے ایگزامز میں سے نمبر کم آجاتے تو میں تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جاتا جو کہ کسی بھی قیمت پر منظور نہیں تھا۔۔۔۔

آپی اور دونوں چھوٹے بھی میری اس کیفیت کے بارے میں جانتے تھے تو مجھے زیادہ ڈسٹرب نہیں کیا۔۔۔ ہاں البتہ ایک رات ناز چپ چاپ دروازہ کھول کر اندر آئی اور مجھے سٹڈی کرتے دیکھ کر ٹھٹھک گئی۔۔۔ میں نے کتاب بند کرتے ہوئے پوچھا کہ ہاں نازو کیا بات ہے۔۔۔ کچھ مسئلہ ہے کیا تو وہ بولی بھیا باقی سب تو ٹھیک ہے۔ میں آپی کے ساتھ ملکر مزہ کر لیتی ہوں پر آج بہت دن ہو گئے آپ نے چھوٹی بہنا کو اپنا جوس، ملک شیک نہیں پلایا تو پوچھنے چلی آئی کہ کیا آپ کے پاس چھوٹی بہنا کی پیاس بجھانے کیلئے کچھ وقت نکلے گا کہ نہیں۔۔۔ تو میں ایک طویل سانس لیتے ہوئے اٹھ کھڑا ہوا۔۔۔ اور آگے بڑھ کر نازو کے ہونٹوں کو چوم کر بولا کیوں نہیں میری جان ۔۔۔۔ اپنی بہن کیلئے میں ہر وقت تیار ہوں۔۔۔ بس وہ تھوڑا ایگزامز میں مصروف ہو گیا تھا۔۔۔ ابھی بس دو پیپر باقی ہیں اور پھر ہم ہیں تم ہیں۔۔ اور ہمارا کھیل ہے۔۔۔۔ ناز نے یہ سنا تو آگے بڑھ کر مجھ سے چمٹ گئی اور اپنے دائیں ہاتھ کو نیچے لے جا کر میر الن پکڑ کر سہلانے لگی۔۔۔۔ میں نے بھی ناز کے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا۔۔۔ چند منٹ ایسے ہی کسنگ کرنے کے بعد ناز نے اپنا
منہ پیچھے ہٹایا اور بولی بھائی میں جانتی ہوں آپ کا ٹائم بہت قیمتی ہے تو مجھے صرف دس

منٹ چاہیے بس۔۔۔۔ میں حیران ہو کر بولا نازو دس منٹ میں تم کیا کر لو گی تو وہ ایک

آنکھ دبا کر شرارتی انداز میں بولی مزے تو میں پہلے ہی آپی کے ساتھ کر کے آرہی ہوں۔۔۔ یہاں تو مجھے بس ایک گلاس ملک شیک چاہیے۔۔۔ اب آپ چپ چاپ ادھر

صوفے پر بیٹھ جائیں اور کچھ بولیں مت۔۔۔۔ میں نازو کا یہ انداز دیکھ کر مسکرا اٹھا۔۔۔۔ میرے دماغ میں وہ دن آگیا جس دن صبح صبح میں نے پہلی دفعہ ناز کو تو لیے میں لپٹی واش روم سے نکلتے دیکھا تھا تو وہ مجھ پر کیسے چلائی تھی۔۔۔۔ اور آج اس کی باتیں سن کر آج کی ناز اور اس دن والی ناز کا موازنہ کرنے لگا۔۔۔ اتنی دیر میں نازو مجھے بازو سے پکڑ کر صوفے کے پاس لے آئی میں ابھی کھڑا ہی تھا کہ اس نے زمین پر بیٹھ کر میرا

ٹراؤزر اتار دیا اور ادھ کھڑے لن کو سیدھا منہ میں لیکر چوسنے لگی۔۔۔۔ میں بولار کو جان۔۔۔ ایسے تھوڑی نامزہ آئے گا چلو تم بھی اپنے کپڑے اتارو اور ہم ملکر ایک

دوسرے کو مزہ دیتے ہیں۔۔۔ ناز خوشی سے کھل اٹھی اور جلدی سے اپنے کپڑے اتار کر ننگی ہو گئی۔۔۔۔ ہم دونوں 69 پوزیشن میں آگئے اور ایک دوسرے کو چاٹنا شروع کر

دیا۔۔۔ چند منٹ تک ایک دوسرے کو چاٹ کر گرم کیا اور پھر میں نے ناز کو پکڑ کر صوفے پر ہی لٹا کر اس کی ٹانگیں اٹھائیں اور اس کی پھدی کا معائنہ کرنےلگا۔۔۔۔ پھدی کے لب ایک چدائی کے بعد ہی تھوڑا کھلے کھلے محسوس ہو رہے تھے۔۔۔۔ ابھی دن ہی کتنے ہوئے تھے نازو کی چدائی کو۔۔۔۔ میں نے اپنے سر کو جھٹکتے ہوئے۔۔۔ لن کو پھدی میں ڈال کر نازو کی چدائی شروع کر دی۔۔۔ اس کو ابھی بھی ملکی سی درد ہو رہی تھی۔ لیکن مزے کے احساس نے اس درد کو دبائے رکھا۔۔۔ کیونکہ میں کافی دنوں سے اپنا پانی نہیں نکال پایا تھا اس لیے مسلسل دس منٹ کی چدائی میں ہی میرا حال برا ہو گیا اور میر ا کنٹرول خود پر سے کھونے لگا۔۔۔۔

نازو بھی پوری جان سے اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر چدوا رہی تھی۔۔۔ اور بڑی گرم گرم آوازیں نکال رہی تھی۔۔۔ اگلے دو منٹ میں ہی نازو کا جسم کانپنے لگا اور اس نے لرزتے ہوئے منی چھوڑ دی ۔۔۔ لیکن میں بلکل بھی نہیں رکا کیونکہ مجھے بھی محسوس ہو رہا تھا کہ میرا پانی نکلنے والا ہے اور صرف پانچ گھسوں بعد ہی میرا جسم بھی اکڑنے لگا۔۔۔ اسی وقت میں نے اپنا لن باہر نکال لیا۔۔۔ اور نازو جو کہ میری کیفیت کو بھانپ رہی تھی ایک دم اٹھ کر بیٹھ گئی اور میرا لن منہ میں لیکر چوپے لگانے لگی۔۔۔ مزے کی شدت سے میرے منہ سے ایک لمبی آہ بر آمد ہوئی اور میرا لن چھوٹی بہنا کے منہ میں پچکاریاں مارنے

لگا۔۔۔ میر امنی نازو کے منہ میں گر رہا تھا جس کو وہ اپنی عادت کے مطابق اپنے حلق میں اتارتی جا رہی تھی۔۔۔۔ سارا منی پینے کے بعد وہ اٹھی اور کپڑے پہننے لگی تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا تو وہ ایک جھٹکا کھاتی ہوئی ایسے میری گود میں آن گری جیسے اراد تا گود میں بیٹھی ہو۔۔۔۔ اس کی کمر میرے سینے کے ساتھ جڑ گئی اور اس کی گانڈ بلکل میرے ڈھیلے ہوتے ہوئے لن کے اوپر تھی۔۔۔۔ میں نے دونوں ہاتھ ناز کی بغلوں کے نیچے سے گزارے اور اس کے ممے اپنے ہاتھوں میں دبوچتے ہوئے مسلنے لگا۔۔۔ ساتھ ہی میں نے اپنا منہ آگے کرتے ہوئے ناز کے کان کی لو کو اپنے منہ میں بھر لیا۔۔۔۔ میرے اس انداز نے جیسے ناز کو ہلا کر رکھ دیا۔۔۔ وہ ہکلاتی ہوئی بولی۔۔ بھیا کیا کرتے ہو۔۔ اب بس کریں اپنے ایگزامز کی طرف دھیان دیں۔ میں کو نسا بھاگی جارہی ہوں۔۔۔۔ میں نے اس کے کان کی لو کو چھوڑا اور اس سے مخاطب ہوا۔۔۔۔ نازو کیا تم میرا ایک کام کرو

گی۔۔۔۔ جی بھیا آپ حکم تو کریں وہ کھٹاک سے بولی۔

ناز میں ابھی چند دن پہلے ہی ایک نیاڈیجیٹل کیمرہ لے کر آیا ہوں۔۔۔ سچی بھیا جی۔۔ کہاں ہے۔۔ کتنے کا لایا ہے۔۔ سائز کتنا ہے۔۔ وہ ایک دم خوشی سے کلکلاتے
ہوئے بولی۔۔۔ میں نے منہ بناتے ہوئے کہا یار میری بات تو سن لو پہلے ۔۔۔ جی بھیا بولیں اب میں چپ چاپ سنوں گی وہ سنجیدہ ہو گئی۔۔۔ تبھی میں دوبارہ بولا یار ناز وہ کیمرہ میں تمہیں دے دیتا ہوں تم اس کو چلانا سیکھ لو اور پوری طرح سے اس کی سیٹنگ بھی سمجھ لو مجھ سے۔۔ یہ کیمر الانے کا میرا ایک مقصد ہے۔۔۔۔ میں چند لمحوں کیلیے چپ ہو گیا۔۔۔ ناز اب میری گود سے نکل کر میرے ساتھ صوفے پر ہی سیدھی ہو کر بیٹھ گئی۔ اور سوالیہ نظروں سے میری طرف دیکھنے لگی۔۔۔ چند لمحوں بعد میں نے خاموشی توڑی اور ناز سے بولا۔۔ میں چاہتا ہوں تم ایک دفعہ پھر سے امی کے ساتھ خالہ کے گھر جاؤ۔۔۔ جیسے ہی امی کا پروگرام بنے تم کوئی بہانہ کر کے امی کے ساتھ چلی جاؤ اور کسی نا کسی طرح ان کی سیکس کرتے ہوئے مہ نے ہوئے مووی بناؤ۔۔۔ تمہارا کام صرف اتنا ہے کہ اس کمرے میں جہاں وہ چدائی کرتی ہیں۔۔ کیمرہ کسی ایسی جگہ پر سیٹ کر دو جو ان کی نظر میں نہ آئے۔۔۔ اور ریکارڈنگ موڈ آن کر کے خود بے شک آگے پیچھے ہو جاؤ۔۔۔ جب ان کا کام ختم ہو جائے تو جاکر ریکارڈنگ بند کر کے کیمرہ اٹھالو اور مجھے دے دو۔ بس اتنا سا کام ہے تمہارا۔۔۔ لیکن بھیا جی اس کام میں وہ گھنٹہ دو گھنٹے بھی لگا سکتی ہیں۔ کوئی بات نہیں یار میں اس میں ہائی میموری کا کارڈ لگادوں گا تم چاہو تو دو گھنٹے بھی مووی بنا سکتی ہو ویسے میرے لیے دس منٹ کی ہی کافی ہے میں نے جیسے خلا میں گھورتے ہوئے کہا۔۔۔
تبھی ناز نے میرے گال پر ہاتھ رکھتے ہوئے مجھے اپنی طرف متوجہ کیا۔۔۔ میں نے اس کی طرف دیکھا تو وہ میری آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اپنی آنکھیں سکوڑ کر بولی بھیا جی۔۔۔۔۔ سچ سچ بتانا آپ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے اور آپ وہ مودی کیوں بنوانا چاہتے ہیں۔۔۔ تو میں نے مسکرا کر کہا میری جان تم اس فکر میں خود کو ہلکان کیوں کرتی ہو کہ میں ایسا کیوں کر رہا ہوں تم بے فکر رہو میں کچھ بھی غلط نہیں کروں گا۔۔۔ بس مجھے ان لوگوں کی چدائی دیکھتی ہے اور میں جانتا ہوں کہ یہ کام صرف تم کر سکتی ہو کہ مجھے ان کی شاندار چدائی کی ایک وڈیو بنا کر دو۔۔۔ میری بات سن کر ناز نے چند لمحے سوچا اور پھر بڑے اعتماد سے بولی۔۔۔ اوکے بھیاڈن ہو گیا۔ آپ کا کام ہو جائے گا لیکن بدلے میں مجھے کیا ملے گا۔۔۔۔۔۔ میری جان۔۔۔ میری پیاری بہنا۔۔۔ تم مانگو تو سہی تمہیں کیا چاہیے۔۔۔۔ وہ میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر سہلاتے ہوئے بولی۔۔!!! سوچ لیں میں جو

مانگو گی مجھے ملنا چاہیے۔۔۔۔ میں نے بڑے پیار سے اسے اپنی گود میں کھینچتے ہوئے کہا جان مانگو گی وہ بھی دے دوں گا یہ مودی تو بس ایک شغل ہے تم ویسے بھی کچھ مانگ کر تو

دیکھو۔۔۔۔ بھیا جی میں چاہتی ہوں کہ ہم سب ملکر ساری رات ایک چدائی کا شاندار جشن منائیں۔۔۔۔ ہم چاروں ملکر خوب مستی کریں گے۔۔ بس آپ کے ایگزامز مکمل
ہونے کا انتظار ہے۔۔۔ کل بھی دو پہر کو سکول سے آتے ہی ناظم نے مجھے پکڑ لیا تھا۔۔ وہ ابھی تک نہیں جانتا کہ میں آپ کا پورا لن اپنی پھدی میں ڈلوا چکی ہوں۔۔۔ میں نے اس کالن چوس کر اس کو مزہ دیا تھا۔ لیکن اب میرا بھی دل کرتا ہے کہ ہم چاروں ملکر آپس میں سیکس کریں۔۔۔ بس آپی کو منانا آپ کا کام ہے۔ ناز جیسے نان سٹاپ حسرت بھرے انداز میں بولے جا رہی تھی۔۔۔ اور میں دل ہی دل میں مسکرارہا تھا کہ پگلی کو یہ پتہ نہیں کہ بڑی بہنا بھی اس لن سے مستفید ہو چکی ہیں ۔۔۔۔ میں نے مسکراتے ہوئے ناز کے ہونٹوں کو چوم کر کہا او کے میری جان میرے بس دو پیپر زباقی ہیں وہ بھی مکمل ہو جائیں تو پھر ایک شاندار جشن مسرت منائیں گے۔۔۔۔ اور اس کے ہونٹوں کو اچھی طرح چاٹ چوم کر بولا اب تم کپڑے پہنو اور جاؤ اپنے کمرے میں۔۔۔۔

میری طرف سے ہاں میں جواب سن کر جیسے ناز کے دل میں خوشی کے لڈو پھوٹ پڑے اور وہ فٹافٹ اٹھی اور کپڑے پہن کر جاتے ہوئے بولی بس اب تیاری کر لیں۔۔۔ آپ کا کام جلدی ہو جائے گا۔۔۔ یہ کہتے ہوئے وہ کمرے سے نکل گئی۔۔۔۔ میں بھی مسکراتا ہوا اٹھا اور ٹراؤزر پہن کر بیڈ پر لیٹ گیا۔۔۔ جلد ہی نیند کی دیوی مجھ پر مہربان ہو
گئی۔۔۔۔

اگلے دن صبح حسب سابق ناظم نے مجھے اٹھایا اور خود نیچے چلا گیا۔۔۔ میں اٹھا اور واش روم میں گھس گیا۔۔۔ پندرہ منٹ بعد جب میں نہا کر باہر نکلا تو سامنے ناز بیڈ پر بیٹھی ہوئی تھی۔ مجھے دیکھتے ہی وہ بولی بھیا جی لاؤ کیمرہ مجھے دے دو۔۔ میں نے آپی والی مووی پہلے ہے کمپیوٹر میں محفوظ کر لی تھی۔۔۔ چنانچہ الماری سے کیمرہ نکالا اور چھوٹی کو کیمرہ سیٹنگز کے متعلق اچھی طرح سے سمجھا دیا۔۔۔ بھیا یہ تو بہت آسان ہے میں آسانی سے اسے ہینڈل کر لوں گی۔۔ اچھا اب مجھے اجازت دیں سکول سے دیر ہو رہی ہے۔۔۔ اور کیمرہ اپنے یونیفارم میں چھپا کر ناز نیچے چلی گئی۔۔۔ میں بھی ناشتہ کر کے پیپرز کی تیاری کرنے لگا۔۔ اسی طرح اگلے چار دن میں میرے باقی پیپرز بھی ہو گئے۔۔۔

آخری پیپر دے کر میں گھر آیا تو بہت خوش تھا کیونکہ میرے پیپرز بہت اچھے ہو گئے تھے۔۔۔ اور اب راوی چین ہی چین لکھتا تھا۔ گھر آکر کپڑے بدلے ابھی دو پہر کا کھانا بھی نہیں کھایا تھا کہ ابو کا فون آیا ساگر شوروم پہنچو بیٹا اگر فارغ ہو تو ابھی چلے آؤ تمہاری
مدد کی ضرورت ہے۔۔۔ میں نے کھانا کھایا اور اس کے بعد شو روم کی طرف چل پڑا۔۔۔ وہاں پہنچا تو ابو نے مجھے سامان کی لسٹ پکڑائی اور بتایا کہ ہماری شاپ میں یہ سب آئیٹمز موجود ہیں لڑکے کے ساتھ ملکر آئیٹمز گن لو اور جو جو کم ہیں ان کیلئے آڈر دے دو۔ تاکہ آئیٹم ختم ہونے سے پہلے پہلے ہی اگلی کھیپ آجائے اور کسٹمر بنار ہے تو میں نے ہنستے ہوئے اپنالا کر کھولا اور پہلے سے تیار کر وہ ساری لسٹیں ابو کے سامنے رکھ دیں۔ اور انہیں بتانے لگا۔۔۔ ابو جو میں اتنے دن تک رات کو لیٹ آتا رہا ہوں اسی کام پر لگا ہوا تھا۔۔۔۔ میں نے سارے آئیٹمز پوائنٹ آؤٹ کر کے متعلقہ ایجنسی سے رابطہ کر لیا ہے۔۔۔ اب ہفتہ وار ان کا نمائندہ آیا کرے گا اور سارے آئیٹمز خود چیک کر کے گن کے خود ہی کھیپ بھجوا دیا کرے گا۔۔۔ اور پینٹ مال بیچ کر ہوا کرے گی۔ مطلب جب اگلی دفعہ مال دینے آئے گا تو پچھلی پیمنٹ لے جائے گا۔۔۔ اس کا مطلب یہ ہوا ابو جان کہ آپ کا کاروبار اب خود کار سسٹم کے تحت چلتا رہے گا۔۔۔ ابو کی آنکھوں میں میرے لیے ستائش کے تاثرات ابھر آئے اور انہوں نے خوش ہوتے ہوئے کہا واہ بیٹا اگر اسی طرح تم محنت کرتے رہے تو ایک دن ضرور کاروبار کو چار چاند لگاؤ گے۔۔۔ پھر اسی طرح ادھر ادھر کی باتیں کر کے ٹائم گزارا اور ابو گھر چلے گئے۔۔۔ میں رات تک شاپ پر ہی
رہا۔۔ کافی دنوں بعد فارغ ہو ا تھا تو سارے حساب کتاب کھول کر بیٹھ گیا۔ اور رات تک
سارا کام مکمل کر کے 9 بجے شاپ بند کی اور گھر چلا آیا۔۔۔۔
جیسے ہی گھر میں داخل ہوا تو
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number 
+923215369690

Post a Comment

0 Comments

Comments