بہن بھائی سیکس کہانی
قسط 48
جیسے ہی گھر میں داخل ہوا تو سوائے امی کے سب لوگ کھانے کی میز پر بیٹھے کھانا کھا رہے تھے۔۔ امی جلدی کھانا کھا کر سونے جا چکی تھیں ۔۔۔۔ میں نے بھی ہاتھ منہ دھویا اور کھانے کی میز پر آگیا۔۔ آپی نے اٹھ کر مجھے بھی کھانا دیا۔۔۔ کھانا کھانے کے بعد آپی نے اپنے دونوں بازو او پر اٹھائے اور اعلان کرنے والے انداز میں بولیں۔۔۔ اٹینشن خواتین و حضرات مجھے آپ سب کو ایک بات بتانی ہے۔ امی کو پہلے ہی بتا چکی ہوں بس آپ سب لوگ باقی ہیں۔۔۔ سب لوگ تجسس بھری نظروں سے آپی کی طرف متوجہ ہوئے۔۔۔ آپی بولنا شروع ہو گئیں۔۔۔ جیسا کہ آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ میں نے پہلے عورت اور نقاب پر تھسیز لکھے اور اس کے بعد میں کتاب لکھ رہی تھی۔۔۔ میری وہ کتاب مکمل ہو چکی ہے اور یونیورسٹی کی طرف سے پاکستان بھر میں شائع ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی چند چیدہ چیدہ یونیورسٹیوں میں بھی شائع کی گئی ہے۔۔۔ اور مجھے یورپ کی ایک یونیورسٹی سے سپانسر شپ آفر ہوئی ہے۔۔۔۔ ہم سب کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے۔۔۔ پھر سب سے پہلے ابو اٹھے اور آپی کے سر پر پیار دیتے ہوئے بولے۔۔ بیٹا خوش
رہو اور ایسے ہی ترقی کی منزلیں چڑھتی رہو۔۔ تمہارا جو بھی فیصلہ ہو گا میں تمہارے ساتھ ہوں۔۔۔ یہ کہہ کر ابو اپنے کمرے میں چلے گئے ۔۔۔۔ ہم ابھی تک بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا تھے۔۔۔ پھر میں بولا آپی آپ کو بہت بہت مبارک ہو آپ کی اس کامیابی کیلئے ۔۔ اور میرے نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں یہ کہہ کر میں اٹھا اور اپنا منہ پھیر کر چپ چاپ او پر کمرے کی طرف چل پڑا۔۔۔ دراصل آپی نے جب یورپ سپانسر شپ کی بات کی تو مجھے ایک دھچکا لگا۔۔۔ اتنی پیاری بہنوں سے جدا ہونے کا تصور ہی جان لیوا ہے۔۔۔
میں کمرے میں پہنچا اور کپڑے بدل کر بیڈ پر لیٹ گیا۔۔ میر اموڈ بلکل آف ہو چکا تھا۔۔۔ اتنے میں ناظم دروازہ کھول کر اندر داخل ہوا۔۔ اور دھیمے دھیمے قدموں سے چلتا ہوا آکر میرے پاس بیڈ پر بیٹھ گیا۔۔۔ بھائی کیا آپی یورپ والی آفر قبول کر کے چلی جائیں گی۔ اس کی لرزتی ہوئی آواز سن کر میں نے اس کی طرف دیکھا تو مجھے ایک اور جھٹکا لگا۔۔۔ ناظم کی آنکھوں میں آنسو تھے۔۔۔ لیکن میرا اپنا بھی حال برا تھا۔ تو میں کچھ کہہ نہیں پایا۔۔ ناظم چپ چاپ بیڈ پر لیٹ گیا۔۔۔ تھوڑی دیر اسی طرح کی سوچوں میں گزر گئی۔۔۔ اچانک کمرے کا دروازہ کھلا۔۔۔ اور آپی ناز کے ساتھ کمرے میں داخل
۔۔۔ آپی چلتی ہوئیں میرے پاس آئیں۔ ساگر کیا ہو ا میرے بھائی تمہارا موڈ کیوں
آف ہو گیا ہے اور تم ایک دم سے اٹھ کر کیوں چلے آئے۔ طبیعت تو ٹھیک ہے نا تمہاری۔ آپی نے بات کرتے ہوئے میرے ماتھے پر ہاتھ رکھا۔ تو میں نے اٹھ کر بیٹھتے ہوئے کہا نہیں آپی ایسی کوئی بات نہیں بس جیسے ہی آپ کے جانے کے بارے میں سنا ہم دونوں بھائیوں کو ایک جھٹکا سا لگا۔۔۔ ہمیں یقین نہیں آرہا کہ آپ ہمیں چھوڑ کر جانے کی بات کر رہی ہیں۔ آخر کس چیز کی کمی ہے یہاں آپ کو اور آپ کیوں جانے کی بات کرتی ہیں۔۔ میری اس جذباتی کیفیت کو دیکھ کر آپی شاکر تھیں۔۔۔ چند لمحے اسی کیفیت
میں گزرنے کے بعد آپی میرے سر کے بالوں میں ہاتھ پھیرتے ہوئے
بولیں ۔۔۔ ارے نہیں ساگر میں نے کب جانے کی بات کی ہے۔۔۔ یار مجھے تو ایک آفر آئی ہے وہ میں نے تم لوگوں کو بتایا ہے۔ بس اس سے زیادہ کچھ نہیں اور تم لوگ سوچ بھی کیسے سکتے ہو کہ میں تم لوگوں کو چھوڑ جاؤں گی۔۔۔۔ آپی نے ابھی اتنی ہی بات کہی تھی تو ناظم نے آپی کی بات کاٹتے ہوئے سوالیہ انداز میں پوچھا مطلب آپ یورپ نہیں جائیں گی۔۔۔ آپی نے شرارتی انداز میں آنکھ مارتے ہوئے کہا کہ ارے چھوڑو پاگل ہے
کیا دو دو لن چھوڑ کر کون جانا چاہے گا۔۔۔ ناظم نے آپی کی بات سنتے ہی چلانگ ماری اور بھاگ کر آپی سے لپٹ گیا۔۔۔
اور آپی کے مموں میں منہ گھساتے ہوئے آبدیدہ انداز میں بولا آپی مجھے چھوڑ کر مت جانا کبھی بھی۔ میں آپ کے بنارہ نہیں سکتا۔۔۔ آپ ناز سے پوچھ سکتی ہیں کہ آج تک ایک دفع ہی ناز کے ساتھ مزے کیے ہیں ورنہ میں ہمیشہ آپ کی تمنا کرتا ہوں۔۔ آپ کے ساتھ ہی رہنا چاہتا ہوں۔۔۔ ناظم کی یہ جذباتی کیفیت دیکھی اور اس کی باتیں سن کر میں بھی حیران تھا اور سوچ رہا تھا کہ واقع ناظم ناز کی بجائے آپی کے طرف ہی بھاگتا تھا۔۔۔۔ آپی نے ناظم کے سر پر ایک چپت لگائی اور ماحول کا تناؤ کم کرنے کیلئے
بولیں۔۔۔ چل اب یہ فضول باتیں چھوڑو اور میری پھدی کا کچھ کر واتنے دن سے بیچاری کو خوراک نہیں ملی۔۔۔ اور ساتھ ہی آپی نے ناظم کے اپنے جسم سے پیچھے ہٹاتے ہوئے ایک جھٹکے سے اپنی شلوار اتار دی۔۔۔۔ اور ناظم کو قالین پر گرا کر خود اس کے منہ پر اپنی پھدی رکھتے ہوئے بیٹھ گئیں۔۔۔ میں اور ناز منہ پھاڑے آپی کی طرف دیکھ رہے تھے۔۔۔ آپی نے مجھے آنکھ سے اشارہ کیا کہ جیسے کہہ رہی ہوں یہ ساری باتیں وہ صرف ناظم کو جذباتی کیفیت سے نکالنے کیلئے کر رہی ہیں۔۔۔ اور میں نے ایک ٹھنڈی سانس
لیتے ہوئے ناز کی طرف دیکھا تو وہ یوں مسکرارہی تھی کہ جیسے وہ بھی ساری بات کو سمجھ گئی ہو۔۔۔
ناظم نے نیچے سے آپی کی پھدی کو چاٹنا شروع کر دیا۔۔ آپی نے ایک آہ بھرتے ہوئے نشیلے انداز میں ہماری طرف دیکھا اور آنکھ مارتے ہوئے بولیں ۔۔۔ اب تم لوگ کیا دیکھ رہے ہو۔۔ آ جاؤ نا آج پھر گنگا بہہ رہی ہے۔ ہاتھ کیا پورے ہی نہا دھو لو ۔۔۔ ناز نے پیچھے مڑ کر کمرے کا دروازہ لاک کیا۔ اور چلتی ہوئی میرے پاس آئی۔ میں ابھی تک بیڈ پر ہی بیٹھا ہوا تھا۔ آپی کے اس کھلے ڈھلے انداز نے مجھے بہت حیران کیا تھا لیکن یہی انداز مجھے پسند بھی تھا کہ جیسے ہم لوگ کھلے انداز میں ڈیمانڈ کرتے ہیں ان بہنوں کو بھی ایسا ہی ہونا چاہیے کہ جب پھدی میں خارش ہو شلوار اتاری اور حاضر ۔۔۔ ناز نے میرے پاس آکر میری آنکھوں میں دیکھا اور میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اٹھاتے ہوئے آپی کی طرف لے گئی۔۔۔ ہم لوگ آپی کے پاس پہنچے تو آپی نے ہاتھ کے اشارے سے ہمیں رکنے کو کہا پھر اپنی قمیض اتار کر ایک سائیڈ پر پھینک دی اور سر سے اسکارف بھی اتار پھینکا آپی نے برا نہیں پہنا ہوا تھا۔۔۔ اب آپی پوری ننگی ہمارے سامنے تھیں۔۔۔ ناز نے میری آنکھوں
میں دیکھا اور میری شرٹ کے بٹن کھولنے لگی۔ شرٹ اتار کر ایک طرف پھینک کر ناز
نے میرے قدموں میں بیٹھتے ہوئے میر اثر اؤزر بھی اتار دیا۔ میں نے اپنے پاؤں باری باری اٹھا کر ٹراؤزر کو باہر نکالنے میں اس کی مدد کی۔۔۔
آپی یہ سب دیکھ کر بہت پر جوش ہوتی جارہی تھیں۔۔۔۔ میں نے ناز کے کپڑے بھی اتار دیے اور ہم دونوں نے آگے بڑھ کر آپی کا ایک ایک حمہ اپنے قابو میں کیا اور اسے چوسنے لگے ۔۔۔۔ آپی اس سہہ طرفہ مزے سے بے قابو ہوتی جارہی تھیں۔۔۔ دو منٹ اسی طرح گزر گئے۔۔۔ تو آپی نے ہم لوگوں کو پیچھے ہٹایا اور خود اٹھ کر کھڑی ہو گئیں۔۔ ناظم نے آپی کو اٹھتے دیکھ کر سوالیہ نظروں سے دیکھا۔۔ تو آپی نے اس کو ہاتھ پکڑ کر اٹھایا اور اپنے ہاتھوں سے کپڑے اتار کر ننگا کر دیا۔۔۔ اب میں اور ناظم دونوں کھڑے تھے۔۔۔۔ ناز میری ٹانگوں کے درمیان اور آپی ناظم کی ٹانگوں کے درمیان زمین پر بیٹھ کر ہمارے لن سہلا رہی تھیں۔۔۔ پھر دونوں بہنوں نے اپنے منہ کھولے اور آہستہ سے لن کو منہ میں لیکر چوسنے لگیں۔۔۔ ایک منٹ تو ایسے ہی گزرا تبھی ناظم نے آپی کو سر سے پکڑ کر پیچھے ہٹایا اور بولا آپی ایسے مزہ نہیں آرہا۔۔۔۔ تو آپی مسکراتے
ہوئے بولیں ۔۔۔ اب میری جان کیلئے مجھے ایسا کیا کرنا چاہیے جس سے اسے مزہ بھی
آئے۔۔۔ تو ناظم بولا آپی ویسے ہی کرتے ہیں ہیں نا 69 میں۔ اس میں زیادہ مزہ آتا
ہے۔۔
لیکر میں بولا آپی ناظم کو آپ کا بھی بہت خیال ہے ناوہ چاہتا ہے کہ آپ اس کا لن منہ میں کہ چوپوں کے ساتھ اس کا منی نکالو اور وہ ساتھ ساتھ آپ کی پھدی چائے۔۔۔ میں ہمیشہ جان بوجھ کر بہنوں کے سامنے لن پھدی جیسے ننگے الفاظ استعمال کرتا تھا تا کہ یہ تاثر جائے کہ اب ہمیں آپس میں اور کھل جانا چاہیے۔۔۔ لیکن ابھی تک آپی ایسے الفاظ بولتے ہوئے ہچکچاتی تھیں۔۔۔ تبھی میرے بولنے پر آپی نے مجھے گھورا۔۔۔ میں پھر بولا آپی سچ میں آپ اگر اس طرح کے الفاظ استعمال کرو اور وہ بھی سیکس کے دوران تو مزہ دوبالا ہو جائے گا۔۔۔ آزمائش شرط ہے۔۔ اچھا میں کوشش کروں گی آپی ہچکچاتے ہوئے بولیں ۔۔ آپی ہچکچارہی تھیں کیونکہ اس طرح کے الفاظ انہیں اپنے سگے بھائیوں کے سامنے استعمال کرنے تھے اور جب وہ پیچھے مڑ کر اپنی پچھلے لائف سٹائل کو دیکھتی تھیں تو انہیں یاد آتا تھا کہ وہ کتنی با حیا اور ریز رو رہنے والی لڑکی تھیں۔ لیکن حالات ان کو کس نہج پر لے آئے تھے۔۔۔۔ آپی نے ان سوچوں کو دماغ سے جھٹکتے ہوئے ناظم کے کے
منہ پر اپنی پھدی رکھی اور 69 پوزیشن میں آگئیں۔۔۔ اب ناظم کا منہ
0 Comments