میں نے اسے جپھی ڈال کر چارپائی پر سیدھا کر کے لٹا دیا اور اسکے ساتھ لیٹ کر اسکے ہونٹوں پر پاریاں کرنے لگ گیا اور ایک ھاتھ سے اسکے ممے کو پکڑ کر دبانے لگ گیا صدف بھی میرے ہونٹوں کو چوم رھی تھی میں نے اسکی گال کو اپنے ہونٹوں میں بھر کر چوسنا شروع کردیا اور اسکی قمیض اوپر کرنے لگ گیا جس میں صدف نے بھی گانڈ اٹھا کر میری مدد کی اور اسکی قمیض اسکے بڑے سے گول مٹول مموں سے اوپر کردی
اور بریزیر کے اوپر سے ھی اسکے مموں پر مُٹھیاں بھرنے لگ گیا صدف کے منہ سے سسکاریاں نکل رھی تھی میں کبھی اسکی گالوں کو چومتا کبھی چوستا کبھی ہلکی ہلکی کاٹی کر لیتا جس سے صدف مذید مچلنے لگ جاتی میں نے صدف کو الٹا ھونے کا کہا تو صدف الٹی ھوکر لیٹ گئی میں نے پیچھے سے قمیض مزید اونچی کر کے اسکی گردن کے پاس کردی اور اسکی گانڈ کے اوپر چڑھ کر ٹانگیں دونوں طرف کر لیں اسکی کمر بلکل سیدھی تھی میں نے منہ اسکی گردن کے پاس کیا اور زبان نکال کر اسکی گردن پر پھیرنے لگ گیا صدف سے برداشت نہ ھوا تو اس نے سسیییییی کرتے ھو ے چارپائی پر بچھی چادر کو اپنی دونوں مُٹھیوں میں بھر لیا میرا لن بلکل تنا ھوا تھا اور صدف کی موٹی گانڈ میں اسکی شلوار کو اندر لے کر گھس گیا تھا اور صدف زور ذور سے گانڈ کو بھینچ رھی تھی جس سے میں مزے کی وادیوں میں کھوتا جارھا تھا میں نے زبان کی نوک کو گھماتے ھوے اسکے کان کے پیچھے پھیرتا تو صدف کا جسم کانپ جاتا اور وہ مزید گانڈ کو بھیچنے لگ جاتی اور منہ سے لمبی سی سسسکاری لیتی سسسسسسییییی اففففففف اممممممم کی اواز آتی میں بھی لن کو اسکی گانڈ پر دبا رھا تھا اور وہ بھی مزے لے لے کر اپنی گانڈ کو بھینچ کر مجھے مزے دے رھی تھی میں اب تھوڑا سا اوپر ھوا اور اپنی قمیض اوپر کر کر اپنا اگلا حصہ ننگا کیا اور پھر اپنے ننگے جسم کو اسکی ننگی کمر کے ساتھ ملا کر اسکے اوپر لیٹ گیا اور سائڈ سے اسکی گال کو چومتے ھوے گھسے مارنے لگ گیا صدف میرے نیچے مچلی جارھی تھی میں کچھ دیر گھسے مارنے کے بعد اسکے اوپر اٹھا اور اسکے پاوں کی طرف گھٹنوں کے بل بیٹھ کر اسکی شلوار کو پکڑ کر نیچے کھینچ کر اسکی پنڈلیوں تک کر دیا اب اسکی موٹی سے گول گانڈ میرے سامنے. تھی میں نے جھک کر اسکی گانڈ کی پھاڑیوں کو چومنے لگ گیا اور ھاتھوں سے اسکی. گانڈ کو پکڑ کر مٹھیوں میں بھینچنے لگ گیا میں نے اسکی گانڈ کو کھولا تو مجھے اسکی گانڈ کے اندر چھوٹی سی موری نظر آئی تو میں نے اسکی موری پر تھوک پھینکا اور انگلی اسکی موری میں گھسانے لگ گیا ابھی تھوڑی سی انگلی اندر گئی تھی کہ صدف جھٹکے سے گھوم کر سیدھی ھوگئی اور مجھے گھور کر بولی بے شرم انسان یہ کیا کر رھے ھو
تو میں نے کہا پیار کررھا ھوں تو وہ بولی تمہارا سارا پیار اندر کر کے ھی ھوتا ھے تو میں. نے کہا میرے شونے پیار کا ثبوت اندر کرکے ھی دیا جاتا ھے تو صدف بولی مجھے نھی چاھیے ایسا ثبوت اور یہ کہہ کر وہ سیدھی لیٹ گئی صدف کی پھدی میرے سامنے تھی جس پر ہلکے ہلکے بال تھے میں نے پھدی پر ھاتھ پھیرتے ھوے کہا کہ یہ بال کیسے اگ آے اس دن تو نھی تھے تو صدف بولی شرم نھی آتی گندی باتیں کرتے ھو ے میں نے اپنی چاروں انگلیاں اسکی ناف کے نیچے رکھی اور انگھوٹھے کو پھدی کے اوپر کر کے انگھوٹے سے پھدی کے دانے کو مسلنے لگ گیا صدف ایک دم اوپر کو اچھلی اور لمبی سی. سسسسکاری بھری اور مٹھیوں کو زور سے بھینچ لیا
میں ایک ھاتھ سے صدف کے دانے کو مسلنے لگ گیا اور دوسرے ھاتھ سے اسکے مموں سے بریزیر اوپر کیا اور اسکے گول مٹول مموں کو پکڑ کر دبانے لگ گیا صدف بولی جلدی کرو امی نے آجانا ھے تو میں نے کہا کر تو رھا ہوں تو وہ بولی زیادہ شوخے مت بنو جلدی کرو
امی آگئی نہ تو پھر نہ کہنا مجھے میں اسکی بات سمجھتے ھوے جلدی سے آگے کو کھسکا اور اپنے لن کو تھوک سے اچھی طرح گیلا کر نے لگ گیا اور صدف کی پھدی تو پہلے ھی گیلی تھی اسکی پھدی کے بالوں پر پانی چمک رھا تھا میں نے اسکی ٹانگوں کو کھولا اور جیسے ھی لن اسکی پھدی کے لبوں پر رکھ کر دبانے لگا تو صدف نے میرے پیٹ پر ھاتھ. رکھ لیا اور کہنے لگی یاسر پلیز آرام سے کرنا میں نے ہلکا سا اندر پُش کیا تو لن کا ٹوپا اسکی. پھدی میں گُھس گیا صدف نے ہلکی سی سسسسیییی کی اور مجھے کہا ہولی میں نے لن کو آہستہ آہستہ اندر کی طرف دھکیلنا شروع کردیا صدف کافی حد تک لن کو برداشت کر رھی تھی لن پانچ انچ اندر چلا گیا تھا تب صدف نے ادھر ادھر سر مار کر میرے پیٹ پر ہاتھ رکھے مجھے رکنے کا کہا تو میں وہیں رک گیا اور لن کو پیچھے لے آیا اور پھر آہستہ آہستہ اندر کی طرف کرتا گیا صدف نے پھر مجھے روک دیا اور مجھے کہا یاسر بس اتنا ھی کرتے رھو میں لن کو باہر کی طرف آرام آرام سے لے جاتا اور پھر اسی سپیڈ سے اندر کر دیتا کچھ دیر ایسے ھی سلوموشن گھسے مارتا رھا صدف کی پھدی کافی گیلی ھوتی جارھی تھی میں نے جب دیکھا کہ صدف اب انجواے کررھی ھے اور سسسکیاں لے رھی ھے تو میں ہر گھسے کے ساتھ لن مزید آگے کر نا شروع کر دیا یہاں تک کہ میرا لن صدف کی پھدی میں جڑ تک چلا گیا اور صدف نے بھی پورا لن لے کر اوکے کا سگنل اپنی مستی بھری آوازوں سے دے دیا
میں اب لن کو پورا باہر کھینچتا صرف ٹوپا ھی اندر رھنے دیتے اور پھر جھٹکے سے لن اندر کردیتا اور صدف ساتھ ھی کہتی ھاےے مرگئی آرام نال میں ایسے ھی کرتا رھا صدف بھی اب میرا ساتھ دی رھی تھی وہ بھی لن اندر جاتے سسکاریاں بھر رھی تھی
میں نے اب مسلسل دھکے مارنے شروع کردیے اور گھسوں کی سپیڈ تیز کر دی میں جیسے جیسے گھسہ مارتا صدف کے ممے ویسے ویسے اوپر کو جاتے میرےگھسوں اسکے ہلتے ممے دیکھ کر مجھے اور جوش چڑھتا اور میں مزید گھسا زور کے مارتا صدف بھی ھاےےےےےے مرگئی اففففففف ھاےےےےےے کی اواز نکال میرے مزے کو دوبالا کررھی تھی صدف کی پھدی نے اب میرے لن کو راستہ دے دیا تھا میرا لن فراوانی سے اندر باھر ھو رھا تھا صدف نے میرے چہرے کو اپنے ھاتھوں پکڑ لیا اور میرے ہونٹو ں کو اپنے ہونٹوں لے کر زور زور سے چوسنے لگی اور نیچے سے گانڈ اٹھا اٹھا کر لن پورا اندر تک لینے کی کوشش کرتی لن اسکی بچے دانی سے ٹکرا رھا تھا کہ اچانک صدف نے اپنے دونوں ٹانگوں کو میری کمر کے گرد لپیٹ لیا اور پیروں کی مدد سے شکنجہ بنا کر میری کمر کو اپنی ٹانگوں میں بھینچ لیا اور گانڈ کو پورا اوپر کر کے میرا لن اندر لے لیاب میں بھی مسلسل گھسے ماری جارھا تھا اسکے ممے میرے سینے میں دبے ھوے تھے اور میرے ہونٹ اسکے ہونٹوں میں تھے کہ اچانک صدف کی ٹانگوں کی گرفت میری کمر کے گرد مزید سخت ھوتی گئی اور اسکی سانسیں اکھڑنا شروع ھوگئی اور اس نے اپنی گانڈ کو زور زور سے اوپر نیچے کرنے لگ گئی پھر ایکدم صدف نے ہلکی سی چیخ ماری آئیییییییی امممممممممم میییییی گگگگئییییییی اور ساتھ ھی صدف نے پورے زور سے گانڈ اٹھا کر پھدی کے اندر میرے لن کو پورا نگل لیا اور اسکی پھدی سے گرم گرم لاوا اگلنا شروع ھوگیا صدف نے میرے سر کے بالوں کو بہت بری طرح دبوچا ھوا تھا اور اسکی ٹانگیں کانپ رھی تھی میں کچھ دیر ایسے ھی رکا رھا پھر صدف نے جسم ڈھیلا چھوڑ دیا اور میری کمر کو بھی اپنی ٹانگوں سے آزاد کردیا میں نے پھر گھسے مارنے شروع کردیے اب اسکی پھدی اور زیادہ گیلی ھوچکی تھی اور لن بھی چِپ چِپ کر رھا تھا
اور کمرے میں دھپ دھپ پُچ ُپچ کی آواز گونج رھی تھی کچھ دیر بعد مزے نے شدت پکڑی اور مجھے اپنی ٹانگوں سے جان نکلتی محسوس ھوئی تو میں جھٹکے تیز کردیے اب میرے جھٹکے اتنے شدید تھے کے چارپائی نے بھی اب چوں چوں ک کر کے احتجاج رکارڈ کروانا شروع کردیا پھر میں نے ایک زور دار جھٹکا مارا اور لن کو پکڑ کر اسکی پھدی کے اوپر کردیا میرے لن سے منی کی بارش صدف کی پھدی پر پڑنے لگ گئی اور میں لن کو اسکی پھدی کے اوپر دبا کر صدف کے اوپر لیٹ گیا ابھی میری سانسیں بھی درست نھی ھوئی تھی کہ کمرے کے دروازے کو کسی نے زور زور سے بجانا شروع کردیا میری تو جان ہلک میں اٹک گئی میں جمپ مار کر چار پائی سے اترا اور صدف نے بھی جلدی سے اٹھنے کی کوشش کی کہ اچانک باہر سے؟؟؟؟؟؟ کمرے کے دروازے کو کسی نے زور زور سے بجانا شروع کردیا میری تو جان ہلک میں اٹک گئی میں جمپ مار کر چار پائی سے اترا اور صدف نے بھی جلدی سے اٹھنے کی کوشش کی کہ اچانک باہر سے؟؟؟؟؟ اچانک باہر دروازے سے ایک بچی کے رونے کی آواز آئی تو صدف نے پوچھا کیا تکلیف ھے تو بچی نے روتے ہوے کہا ساجد ماری جارھا ھے تو صدف بولی چلو دفع ہو جاو ادھر جاکر بیٹھو میں آکے پوچھتی ہوں اسے تو بچی کے رونے کی آواز دور ہوتی گئی میری جان میں جان آئی اور صدف بھی ریلکس ھوگئی ہم دونوں نے کپڑے پہنے اور صدف نے جلدی جلدی چارپائی کی چادر اکھٹی کی اور اسکی جگہ دوسری چادر بچھا دی میں نے پوچھا صدف مزہ آیا تو وہ بولی مزے کے بچے میں پہلے باہر جاتی ھوں تم تھوڑی دیر کے بعد آجانا اور یہ کہہ کر صدف باہر چلی گئی میں بھی کچھ دیر بعد باہر جاکر بیٹھ گیا شام کافی ڈھل چکی تھی ہلکا ہلکا اندھیرا ہونا شروع ھوگیا تھا
دوستو اسد کی دوستی نے مجھے پھدی پاڑ مرد بنا دیا تھا میرا تجربہ اور ناولج میری عمر سے بڑھ کر ھوگیا تھا جو تھوڑی بہت جھجک تھی وہ عظمی اور صدف کی پھدی مارنے کے بعد اتر گئی تھی بلیو فلم سے میں نے بہت کچھ سیکھ لیا تھا اور سیکسی رسالوں سے سب سیکسی پوز ذہن نشیں کر چکا تھا میرا رنگ پہلے ھی بہت سفید تھا اور اب ہلکی ہلکی مونچھیں اور ٹھوڑی پر ہلکے ہلکے ڈاڑھی کے بال بھی آنا شروع ھوگئے تھے اور میرا قد پہلے ھی عمر کے حساب سے لمبا تھا اور ان دو سالوں میں مزید لمبا ہوچکا تھا مطلب کہ اب میں ایک خوبرو جوان کی شکل اختیار کر چکا تھا دماغ سے بچپنے نے نکل کر سیکس نے جگہ بنا لی تھی مجھے جب بھی موقع ملتا کبھی عظمی کی پھدی بجا دیتا کبھی صدف کی۔
ہر وقت بس دماغ میں پھدی پھدی پھدی اور بس پھدی ھی رہتی ہر آتی جاتی آنٹی یا لڑکی کے مموں کو تاڑنا پیچھے سے گانڈ کو گھورنا
میری عادت بن چکی تھی آٹھویں کلاس کے پیپر شروع ھوے تو مجھے ٹائی فیڈ بخار ھو گیا جس کی وجہ سے میں پیپر نھی دے سکا اور گھر والوں سے بھی ضد کی کے میں نے اب نھی جانا سکول مجھے مار بھی پڑی پیار سے بھی سمجھایا گیا مگر پتہ نھی کیوں میرے دماغ میں بس اب ایک ھی بات بیٹھ گئی تھی کہ میں نے کپڑے کا کام سیکھنا ھے ہماری گلی میں ایک سجاد نامی آدمی تھا جس کی شہر میں کپڑے کی دکان تھی میں نے ضد کی کہ مجھے اسکی دکان پر چھوڑ دیا جاے گھر والوں نے بھی میری ضد کہ آگے ہار مان لی اور میرے بڑے بھائی نے ابو کو سمجھایا کہ ایسے یہ آوارہ پھرے یا تو اسے میرے ساتھ پنڈ میں ھی کریانے کی دکان پر بیٹھا دو یا پھر اسے شہر سجاد کی دکان پر چھوڑ دو ایک دو دن بعد مجھے سجاد نامی انکل کے پاس ابو چھوڑ آے عظمی اور نسرین اب آٹھویں کلاس میں ھوچکی تھی
میں انکے ساتھ اب بھی شہر جاتا تھا پہلے انکو سکول چھوڑتا پھر ادھر سے ھی دکان پر چلا جاتا تھا
The ENd
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments