اگر آپ مما کو منا لیں تو آپکا احسان میں زندگی بھر نھی چکا سکوں گی
میں اس کملی معصوم کی باتیں سن کر ہنسنے لگ گیا اور بولا جی یہ آپ احسان والی بات مت کریں میں تو کوشش کروں گا اگر آنٹی مان گئی تواتنے میں باھر کی بیل بجی اور مہری جلدی سے کمرے سے نکلی اور مجھے بولی پلیز اسد کو مت بتانا کہ میں نے آپ سے بات کی ھے
میں نے اثبات میں سر ہلایا اور، دوازے کی طرف چلی گئی اسد سیدھا بیٹھک میں آیا اور بولا سوری یار بور تو نھی ھوے
میں نے کہا نھی یار اور دل میں کہا سالیا ھور تھوڑی دیر تک آجاندا اس کے بعد ہم اوپر گئے بلیو پرنٹ دیکھا اور مقابلے پر مُٹھ ماری جس میں جیت میری ھوئی اور اسد مجھے سکول کے قریب چھوڑ کر واپس چلا گیا میں نے عظمی کو ساتھ لیا اور ہم دونوں گاوں کی طرف چل دیے جب نہر کا پل کراس کیا تو میں نے عظمی کا ہاتھ پکڑ کر اسے روک لیا میں نے عظمی کو روک کر کہا یار تم مجھ سے دور دور کیوں بھاگتی ھو تو عظمی بولی ۔ میں کیوں دور بھاگوں گی ۔ میں نے کہا میں کتنے دنوں سے دیکھ رھا ہوں تم مجھے کوئی لفٹ ھی نھی کرا رھی نہ کھیلنے آتی ھو نہ ھی سکول جاتے ھوے میرے ساتھ چلتی ھو ۔۔۔ تو عظمی بولی پیپروں کی وجہ سے میں کھیلنے نھی آتی تھی اور اب امی نے ویسے ھی منع کردیا ھے کہ تم بڑی ھوگئی ھو اب باہر کھیلنے مت جایا کرو اور سکول جاتے وقت باجی ساتھ اور نسرین ساتھ ھوتی ہیں اب میں ان کے سامنے تمہارے ساتھ جپھیاں ڈالنے سے رھی ۔ تو میں نے پہلے اِدھر اُدھر دیکھا اور عظمی کو اپنی طرف کھینچ کر جپھی ڈالتے ھوے کہا اب تو کوئی نھی ھے نہ ساتھ تو عظمی گبھرا کر ادھر ادھر دیکھتے ھوے بولی پاگل تو نھی ہوگئے کیا چھوڑو مجھے یہ کوئی جگہ ھے اگر کسی نے دیکھ لیا نہ تو اپنے ساتھ ساتھ مجھے بھی مرواو گے اس کے ساتھ ھی عظمی نے مجھ سے اپنا آپ چھڑوا لیا، اور میرے آگے پگڈنڈی پر بھاگتے ھوے بولی بے شرم انسان میں بھی اسکے پیچھے بھاگا وہ مجھے آتا دیکھ کر اور تیز بھاگنے لگی اور میں جان بوجھ کر تھوڑا آہستہ دوڑ رھا تھا۔ کہ عظمی مکئی کے اندر داخل ھوجاے اور کھالے کی پُلی تک پہنچ جاے پھر اسے ادھر دھر لوں گا تھوڑی ھی دیر بعد. عظمی کھالے کے کچھ فاصلے پر تھی کہ میں نے اپنی سپیڈ تیز کی اور اسے کھالے سے پیچھے ھی جا لیا ۔۔ اور اسکو پیچھے سے جپھی ڈال لی اور جپھی ڈال کر اسکی بُنڈ کے ساتھ لن والا حصہ لگا کر اسے آگے سے اوپر اٹھانے لگا تو ۔۔ عظمی بولی۔۔ ھاےےےےے امیییییی چھوڑو مجھے میرا سانس بند ھو رھا ھے مگر میں نے اسے چھوڑا نھی تو عظمی بولی چھڈ مینوں نئی تے میں رولا پا دینا اے میں نے اسے اوپر کو اٹھاے ھوے ھی کہا پا دے رولا تو عظمی بولی یاسر مجھے نیچے تو اتارو میں نے کہا ہاں تاکہ تم دوڑ لگا دو تو عظمی بولی نھی لگاتی دوڑ تو میں نے کہا مجھے پتہ ھے تم نے دوڑ لگا دینی ھے، تو عظمی نے قسم کھاتے ھوے کہا
کہ *******کی قسم نھی دوڑ لگاتی تو میں نے اسے نیچے اتار دیا مگر میرے ھاتھ اب بھی اس کے پیٹ پر ھی تھے عظمی نے پیچھے منہ کر کے کہا ھاں بتاو کیا تکلیف ھے تو میں نے اسکا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھتے ھوے کہا مجھے نھی تمہارے اس عاشق کو تکلیف ھے
میرا لن فل ٹائٹ ھو چکا تھا تو عظمی نے شوخی سے میرے لن کو پوری مٹھی میں لے کر دبایا اور کچھ کہنے ھی لگی تھی کہ اچانک اس نے میرے لن کو چھوڑا اور میری باہوں میں ھی گھوم کر میری طرف منہ کر لیا۔ اور میرے بازوں کا گھیرا توڑ کر تھوڑا پیچھے ہٹ کر میرے لن کی طرف آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر دیکھنے لگ گئی میرے لن نے قمیض کو اوپر اٹھا کر تمبو بنایا ھوا تھا تو عظمی نے اپنا ایک ہاتھ منہ پر رکھا اور حیرانگی سے بولی اینوں کی کیتا ای میں نے کہا کیا ھوا تو عظمی بولی ھاے میرے ******اینوں کیتا ای تو میں نے ہنستے ھوے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنی قمیض کے نیچے سے لن پر رکھتے ھوے کہا خود ھی دیکھ لو کیا ھوا ھے تو عظمی نے جلدی سے ہاتھ ایسے پیچھے کیا جیسے میں نے اسکا ھاتھ گرم توے پر رکھ دیا ھو میں نے اسکو بازو سے پکڑا اور درختوں کی طرف لے کر چلنے لگا تو عظمی بولی
ہن کتھے جانا اے میں نے کہا چلو. تو سہی یار ایسا موقعہ دوبارا پتہ نھی کب ملنا ھے تو عظمی اوپر اوپر سے نہ نہ کرتی میرے ساتھ چلی جارہی تھی میں عظمی کو لے کر اسی جگہ آگیا جہاں صدف کی سیل توڑی تھی عظمی ٹاہلی کے پیچھے جاکر اپنا بیگ نیچے رکھتے ھوے بولی تمہیں اس جگہ سے کچھ زیادہ ھی پیار نھی تو میں نے کہا یہ جگہ تب ھی پیاری لگتی ھے جب تم میرے ساتھ ھوتی ھے تو عظمی بولی
چل چوٹھا میں نے اسے جپھی ڈالتے ھوے کہا قسم سے اور ساتھ ھی اسکے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھ کر اسکے ہونٹ چوسنے لگ گیا
عظمی پہلے تو نخرے کرتی رھی مگر پھر کسنگ میں میرا ساتھ دینے لگ گئی میں نے دونوں ھاتھوں سے اسکی بُنڈ کی دونوں پھاڑیوں کو مُٹھیوں میں بھرنا شروع کردیا عظمی کی گانڈ اتنی نرم تھی جیسے میرے ھاتھ میں روئی کے گولے ھوں میرا لن عظمی کی پھدی کے اوپر ٹھونگے مار رھا تھا اور اسکے مالٹے کے سائز کے ممے میرے سینے میں دبے ھوے تھے میں کسنگ کے ساتھ ساتھ اسکی پھدی پر لن سے نشانے لگا رھا تھا جس سے عظمی بھی لطف اندوز ہوتے ھوے گانڈ آگے کو کر کے لن کو سہی سمت نشانہ لگانے میں مدد کررھی تھی صدف نے اپنے دونوں ھاتھ میرے بازوں کے نیچے سے گزار کر میرے پیچھے سے کندھوں کو مضبوطی سے پکڑا ھوا تھا
ہم چار پانچ منٹ ایسی ھی پوزیشن میں رھے عظمی کافی گرم ھو چکی تھی میں نے عظمی کی قمیض اوپر کی جو نیلے رنگ کی ریشمی کپڑے میں تھی اسکی قمیض آسانی سے اوپر ہوگئی اور میں نے اسکے ہونٹوں کو چھوڑا اور اسکے سامنے پاوں کے بل بیٹھ گیا عظمی کی قمیض اسکے گلے تک کر کے اسکو قمیض پکڑے رکھنے کا کہا اور اسکے پیٹ کو چومنے لگ گیا اسکا پیٹ گورا چٹا اور ریشم کی طرح ملائم تھا
میں نے سارے پیٹ کو اچھی طرح چوما اس دروان عظمی اپنے پیٹ کو اندر کی طرف کھینچتی رھی میں نے اپنی زبان نکالی اور اسکی ناف کے سوراخ میں پھیرنے لگا عظمی کو جیسے کرنٹ لگ گیا وہ ایک جھٹکے سے پیچھے ھوئی ۔اور منہ سے سسسکاری نکال کر بولی ھاےےےےےےےے میں مرگئی میں نے تھوڑا آگے ھوکر پاوں کے بل بیٹھے ھی اسکی ننگی کمر کو پکڑا اور
پھر سے اسکی ناف کے سوراخ میں زبان پھیرنے لگ گیا تو عظمی پھر سسکاریاں لیتے ھو پیچھے ھونے کی کوشش کرتی رھی مگر اب میں نے اسکی کمر کو پکڑا ھوا تھا اس لیے وہ پیچھے نھی ھو سکتی تھی تب عظمی بولی ھائیییییی یاسر پلیز نہ کرو مجھے گد گدی ھوتی ھےﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments