قسط36,37
ثانی۔ بس باھی آج شادی ھے کل ولیمہ ھو گا اس کے بعد ہم
لوگ واپس آجائیں نگے ابو تو ایک ہفتہ کے لیے لاھور جارھے
ہیں امی اور میں واپس آجائیں نگے
میں۔ اچھا جی
ثانی۔ بھائی امی سے بات کریں
امی۔ کامران کیسے ھو
میں۔ جان کو مس کر رھا ھوں جلدی آجاواب تو تمھارا شوھر
بھی ایک ہفتہ کے لے جارھا ھے۔
امی۔ تمیز میرا شوھر تمھارا باپ ھے سمجھے اور ہاں میر امو بائل
خراب ھو گیا ھے
میں۔ جان کراچی او گی تو دو سرالے دونگا تمھارا دو سر اشوهر ھے نہ اپنی سیکسی اور گرم بیوی کی فرمائشیں ہوری کرنے کے
لے
امی۔ بہت بے شرم ھو گے تو اچھا اب مجھے نہنانے جاتا ھے تم
ثانی سے بات کرو
ثانی۔ بھای میر ابیلنس ختم ھو گیا ھے
میں۔ میری گڑیا میں ڈال دو نگا بولو کتنا ڈالوں
ثانی۔ جتنا آپ ڈالنا چاہیں ڈال دیں
میں۔ گڑیا پورا ڈال دوں
ثانی ۔ کیا پورا ڈالنا ھے
میں۔ میری گڑیا بلینس کا بولا ھے کتنا ڈالنا ھے
ثانی۔ ڈالتے ھوے نہی پوچھے کتنا ڈالنا ھے
میں۔ ثانی میں بیلنس کی بات کر رھا ھوں
ثانی بھائی آپ دیکھ لیں جتنا ڈلنا ھو ڈال دیں
ثانی۔ بھائی آپ بھی پتہ نہی کیا کہ رھے ہیں کتنا ڈالوں بھائی
آپ 500 کا بیلنس ڈال دیں بس اب سمجھ آگی
میں۔ جی میری گڑیا ڈال دونگا
ثانی۔ اوکے بھائی امی بلا رھی ہیں پھر بات کرتی ھوں اور ڈالنا
مت بھولیے گا یہ کہ کر ثانی نے فون کاٹ دیا
میں سوچ میں ہڑ گیا کہ یہ ھو کیا رھا ھے ثانی بھی میرے نیچے
آنے کو تیار لگ رھی ھے لیکن ثانی تو ابھی بہت چھوٹی ھے وہ تو میرا ایک جھٹکا بھی برداشت نہی کرے گی اسکی چوت تو ابھی بہت چھوٹی تھے اگر امی کو پتہ چل گیا کہ ثانی کو بھی چود دیا ھے تو حالات خراب ھو جائیں نگے دیکتھے ہیں کیا ھوتا ھے شاپ پر کسٹمر آنے لگے میں اپنے کام میں بڑی ھو گیا 5 بجے نازی کا میسج آیا جان 5 بج گئے ہیں اب آجائ میں نے نازی کو کال کی اور کہا بس بیگم آرھا ھوں اور فون کاٹ دیا
اسلم صاحب کو سب کچھ سجھا کر میں شاپ سے نکل آیا اور یہ دل میں سوچنے لگا کی عورت بیوی ہوئی بہن چودای کروانے کے بعد الگ قسم کی مہبت ھو جاتی ھے اور نازی بہی چودائی کروانے کے بعد والی مہیبت میں گرفتار ھو گی ھے یہ سوچتے ھوے میں جیلوری کی شاپ پر پہنچا اور نازیہ کی منہ دکھائی کے لی ایک سونے کی اچھی سی رنگ لی اور بانک گھر کی طرف موڑ لی نازیہ کا مسج آیا کہاں ھیں میں نے ریپلای دیا جان آرھا ھوں گھر پہنچا تو کیٹ نازیہ نے کھولا نازیہ نے پینک کلر کا کرتا اور بلیک ٹایٹ پجامہ اور ہلکا ہلکا میک اپ اور آنکھوں میں کا جل بال پونی اسٹائل میں بناے ھوے تھے نازی کو دیکھا تو وہ بلکل نی نیولی
دلہن کی طرح اپنے شوھر کے آنے سے پہلے تیار ھوی تھی نازی مجھے ایسے دیکھے ھوے کیا ھوا ایسے کیا دیکھ رھے ہیں میں بولا جان اپنی پیاری بیوی کو بہت خوبصورت لگ رھی ھو اچھا اندر آئین ابھی رومنٹک نہ بنے خالہ اندر ہیں میں اندر گیا تو خالہ لاونج میں بیٹھی ٹی وی دیکھ رھی تھیں خالہ کو دیکھا تو خالہ بھی قیامت لگ رھی تھیں خالہ نے سی گرین ٹائٹ شلوار قمیض جس سے خالہ کی بریزر صاف نظر آرھی تھی اور شرٹ کا گلا بھی کافی لو کٹ تھا کیونکہ خالہ جس اسٹائل میں بیٹھی تھیں جسکی وجہ سے خالہ کے ممے ایسے نظر آرھے تھے کہ ابھی شرٹ سے باھر
آ جس نگے خالہ نے مجھے دیکتھے ھوے کہا آو بھانجے خیریت
آج تو جلدی آگے آج کو خاص پروگرام ھے نازیہ بھی لاونج میں آگی اور بولی بھائی آپ فریش ھو جائیں تو چاے بنادوں
خالہ بولیں جاو بھانجے فریش ھو جاو پچھ چائے پی کر مجھے گھر چھوڑ کر آجاو میں بولا کیو خالہ آپ رکیں لگی نہی خالہ بولیں بھانجے سر صاحب گھر آگے ہیں تو اس لیے جانا پڑے گا صبح آجاو نگی میں اوپر آیا اور نہنانے کے بعد جینز اور ٹی شرت پہن کر نیچے آیا تو نازیہ چاے لے کر آگی خالہ نے مجھے دیکھا تو کیا بھانجے آج کوئی اپیل ہرو گرام ھے بہت اچھے لگ رھے ھو اور آج تو پہلی دفہ نازیہ کو بھی اس طرح تیار دیکھا ھے یہ چکر کیا ھے میں بولا
ارے خالہ کچھ نہی آپ رک جاتیں تو ہم تینو باہر کھانا کھانے چلتے خالہ بولی باجی کے نہ ھونے سے تم بھائی بہن کو مزے لگے ھیں آج پھر باہر جانے کا موڈھے میں بولا خالہ کبھی کبھی تو موقع ملتا ھے خالہ بھانجے اس موقع کا تم دونوں فائدہ اٹھارھے ھو خالہ ہم دونوں کو دیکتھے ھوے کہ رھی تھیں میں نے بات بدل تے ھوے کہا خالہ ایسے ہی باھر آؤٹنگ کرنے جائینگے خالہ بولیں اوکے اب مجھے گھر چھوڑ کر آو میں بھی یہی چارھا تھا کہ خالہ جلدی گھر جائیں تو میں نازیہ کو لے کر باھر جاوں میں نے بانک نیکالی خالہ بانک پر بٹھ گیں نازیہ نے گیٹ بند کیا خالہ بیک سے ممے بیچ کرتے ھوے بولیں بھانجے مبارک ھو بہن کی
کنواری چوت یہ سنتے تھی میں نے ایک دم بریک لگا دی اور بولا خالہ یہ آپ کیا کہ رھی ہیں خالہ بولیں بھانجے بانک چلاو پریشان نہ ھو میں بولا خالہ یہ کیسے آپ نے کہا خالہ بولیں بھانجے میں یہ بات یقین سے کہ سکتی ھوں کہ کل رات تم نے نازیہ کی کنواری چوت لے لی ھے جس کا ثبوت میں نے تمھاری امی کی بیڈ شیٹ پر دیکھ لیا ھے
رات تم نے نازیہ کی چوت پھاڑ دی ھے خالہ بولیں میں نے نازیہ سے کوئی بات نہبی کی اب تم مجھے بتاو
اور تم فکر نہی کرو میں تمھاری دوست ھوں اور تم نے مجھے بھی تو
چو داھے میں نے سوچا اب خالہ سے کیا چھپانا اور انکو کہ دیا جیخالہ آپ ٹھیک کہ رھی ہیں خالہ آج بھی میں اسی وجہ سے گھر جارھی ھوں کہ تم آج کی رات بھی نازیہ کو چود سکو لیکن ایک شرط ھے کہ تم مجھے بھی چودو گے تو پھر یہ راز میرے تک رھے گا میں بولا خالہ آپ جیسا کہیں گی ویسا ھی ھو گا خالہ گڑ بھانجے رات کو نازیہ کی چوت کا مز الو اور صبح مجھے تم لینے آنا اور جب لینے آو پھر مجھے بھی چودنا میری چوت کی پیاس اور بڑھ گی ھے جب سے تمھارالن چوت میں گیا ھے چوت کی پیاس بڑھ گی ھے خالہ نے ممے میری بیک سے دباتے ھوے کہا اس طرح باتیں کرتے ھوے خالہ کا گھر آگیا خالہ کو انکے گھر اتارا تو خالہ اترتے ھوے
بولیں رات کتنی دفہ نازی کو چودا میں بولا خالہ بس
ایک دفہ خالہ بولیں اوکے آج عیاشی کر و دو دفہ چود نا خالہ بولیں مجھے تو نازی کو دیکتھے ہی پتہ چل گیا تھا کہ ۔ رات کو تم دونوں نے کچھ کیا ھے تمھاری چودائ نے نازیہ کو اور زیادہ خوبصورت کر دیا ھے خالہ نے اپنے گھر میں داخل ھوتے ھوے کہا کہ صبح بھانجے آجانا میں نے خالہ کے ممے دباتے ھوے کیا او کے جی آجاو نگا خالہ اپنے گھر چلی گئیں میں بے بانک اپنے گھر کی طرف کی اور گھر کی طرف چل ہڑا اور یہ فیصلہ کیا کہ یہ سب باتیں میں نازی کو نہی بتاو نگاوہ ہریشان ھو گی میں گھر پہنچا تو نازی نے گیٹ کھولا تو میں نے پوچھا بیگم بانک پر چلنا ھے یہ گاڑی پر نازیہ بولی بانک پر میں بولا آجاو نازیہ بولی میں عبایا پہن کر آتی
ھوں میں بولا جان ایسے ہی آجاد آج عبایا نہ پہنو ناز یہ بولی ایک منٹ رکیں آرھی ھوں تھوڑی دیر بعد نازی آگی گیٹ لاک کیا اور بانک پر مجھ سے چپک کر بیٹھ گی میں بولا جی بیگم کہاں چلنا ھے نازیہ کامی جہاں آپ کا دل کرے نازیہ کے ممے میری بیک سے بیچ تھی اور ایک ہاتھ میری ران پر رکھا ھوا تھا ہم دونوں ایک نیولی میریڈ کپل لگ رھے تھے نازیہ نے بولا کامی مجھے موتیا کے گجرے لے کر دیتے ہیں میں بولا بیگم واپسی پر لے دونگا نازیہ بولی خالہ کو تو کوئی شک نہی ھوا میں بولا نہی تو نازی بولی آج
خالہ کہ رہی تھیں کہ تم میں بہت تبدیلی آگی ھے میں تو چپ
رھی کوئی جواب نہی دیا کامی امی کو اگر خالہ نے بتا دیا تو کیا ھو گا
میں بولا جان نہی بتاس نگی کامی مجھے بہت ڈر لگ رھا ھے میں بولا جان ڈرو نہی میں ھوں نہ میں سب ہینڈل کر لونگا نازی کامی بس اب تو نازی آپ کی ھو گی ھے
آج سارا دن آپ کو یاد کیا یہ میاں بیوی والا بھی پیار کیسا ھوتا ھے میں بولا جان ہمارا پیار گھر کا پیار جو ھے اور جان میں اب تمھارا ھوں نازی کامی بس میں بھی یہی۔ چاہتی ھوں کہ بس آپ میرے ہی رہیں
جان میں تمھا راھی ھوں باتیں کرتے کرتے ہم لوگ پیز اہٹ پہنچ گے پیز اہٹ پر ایک مانگنے والی عورت آگی اور دعائن دینے لگی جوڑی سلامت رھے بابو اپنی بیوی کا صدقہ دے میں نے
اسکو پیسے دیے اور پیز اہٹ میں داخل ھو گے نازیہ بولی کامی ہم دونوں تو اب کہی سے بھی بھائی بہن نہی لگ رھے دیکھو لوگ کس طرح ہمیں دیکھ رھے ہیں اور آج آپ نے عبایا بھی نہی پہنے دیا میں بولا نازی تم ۔ ٹھیک کہ رھی ھو سب کی۔ نظریں ہماری طرف ہیں ہم۔ لوگ ایک ایسی جگہ ۔ بیٹھ گے جہاں کم لوگ تھے نازیہ نے اپنی پسند کا پیزا آڈر کیا
ہم نے پیزا کھایا اور پیز اہٹ سے باھر آگے نازی کامی چلیں تھوڑا اس شاپنگ مال کا چکر لگا لیں میں بولا چلو جان ہم لوگ شاپنگ سینٹر میں چلے گے گھومتے گھومتے مجھے انڈر گارمنٹس کی ایک شاپ نظر آئی جہاں پر انڈر گارمنٹ ڈسپلے تھیں میں بولا
نازی ہیاں سے کچھ لینا ھے نازی بولی کامی ایک نائٹی لے لیں میں اور نازی اندر گے سیلز گرل ہمارے پاس آگی نازیہ نے اس سے نائٹی دیکھانے کا کہا نازی کو اس نے نائٹی دکھاتے ھوے کہا میم
یہ والی نائٹی آپ پر بہت اچھی لگے گی وہ ہاف ٹرانسپر ینٹ نائٹی تھی نازیہ بولی نی اور کوئی دیکھا دیں میں نے کہا نازی یہ لے لو نازی نے مجھے مسکراتے ھوے دیکھا اور کہا او کے جی ہم نے
وہاں سے نائٹی اور ٹراوزر لے کر باھر آگے نازی کو مال کے باھر سے موتیے کے گجرے دلواے پھر پان کھایا۔ نازی بولی
کامران اب گھر چلیں ہم۔ لوگ گھر پہنچ گے نازی مجھ سے لپٹ گی میں نے نازی کو لپٹاتے ھوے کہا جان آج تو سب لوگ
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments