بھائی بہن کی مستیاں قسط 13,14

بھائی بہن کی مستیاں 
قسط 13,14

کارنر پر انڈر گارمنٹس کا بھی پورشن تھا وہاں ڈمی پر ایک بہت ھی سیکسی نائٹی نظر آی میں بولا امی آپ پر وہ نائٹی بہت اچھی لگے گی امی نے نائٹی کی طرف دیکھا اور بولیں اسکو تو پہننا اور نہ پہنا برابر ہے میں بولا امی یہ نائٹی لے لیں امی بولیں نہیں امی کہنے لگیں چلو یہاں کوئی خاص ڈریس نہی ھے اسکے بعد امی میرے آگے گانڈ مٹکاتی ھوئی دوسری شاپ میں گھس گئیں وہ لوگ کھانا کھا رھے تھے تو سیلز مین امی کو دیکھ کر بولا لیڈیز سوٹ اوپر ہیں آپ او پر چلی جائیں ہم لوگ او پر چلے گے امی ہینگر میں ٹنگے ھوے سوٹ دیکھ رھی تھیں اور میں امی کے پیچھے تھا اور جہاں موقع ملتالن گانڈ کے ساتھ لگا دیتا اوپر کوی نہی تھا سیلز مین

سب نیچے کھانا کھا رھے تھے امی مرے آگے کھڑی ڈریس کو دیکھ رھی تھیں اور میں نے پیچھے سے لن کو گانڈ کے ساتھ لگا کر کھڑا تھا امی بولی کامی شرم کرو ہم مارکیٹ میں ہیں میں بولا کچھ نہی ھو تا آپ ڈریس پسند کریں اور اسی طرح پھر امی کو ایک ڈریس پسند آگیا جو دیکھنے میں بہت سیکسی لگ رھا تھا میں بولا جان اس ڈریس میں تو قیامت لگو گی امی بولی اس ڈریس میں ایسی کیا بات ھے میں بولا جب پہنو گی تو بتادوں نگا امی نے مسکرا کر مجھے دیکھا اور بولی ایک بھی دن میں بہت زیادہ فری ھو گے ھو میں بولا جان ابھی تو تم کو صحیح سے پیار نہی کیا ھے امی بولیں اچھا

یہ کوئی ٹائم تھی ھے اسطرح کی باتوں کا امی نے ڈریس لیا اور ہملوگ نیچے آگے سیلز مین نے ڈریس پیک کیا اور کہا کے اگر فیٹنگ کا پر اہلم۔ ھو تو آپ تبدیل کروا لیجے گا ہم لوگ شاپ سے باھر آگے امی بولیں چلو اب گھر ہم لوگ گھر کی طرف چل پڑے امی کے مجھے میری کمر کے ساتھ لگے ھوے تھے امی نے شاپر
مرے آگے کی طرف رکھے ھوے تھے اور نیچے والا ہاتھ مرے لن کے اوپر رھا بانک چلانے کا مزا آرھا تھا کہ گھر کے قریب جب پہنچے تو بہت تیز بارش شروع ھو گی اور گھر پہنچتے پہنچتے ہم دونوں بارش میں بھیگ چکے تھے امی کا عبایا ان کے جسم سے چپک گیا تھا یم لوگ گھر پہنچے امی نے سامان ٹیبل پر رکھا اور چینج کرنے اپنے روم میں چلی گیں میں نے ثانی کو کہا شانی تولیہ

لانا میر اثر اوزر اور شرٹ گیلی ھو گی تھی ثانی تولہ لے کر آئی تو میں بولار کو میں نے اپنی شرٹ اتاری ثانی میرے سامنے کھڑی تھی شرت اتارتے ھوے ثانی کی نظر میرے لن پر پڑی جو ابھی بھی کھڑا تھا اور ٹر وازر گیلا ھونے کی وجہ سے صاف پتہ

چل رھا تھا میں نے تولہ لیا اور اپنے بالوں کو خشک کرنے لگا ثانی

میرے سامنے کھڑی تھی

ثانی کی نظر میرے لن پر پڑی جو ابھی بھی کھڑا تھا اور ٹر وازر گیلا ھونے کی وجہ سے صاف پتہ چل رھا تھا میں نے تولہ لیا اور اپنے بالوں کو خشک کرنے لگا ثانی میرے سامنے کھڑی تھی مجھے اندازہ ھو رھا تھا کہ ثانی کی نظر کہاں ھے میں اسی طرح

کھڑے ھو کر اپنے بال خشک کر تا رھا اور ثانی میرے ہلتے ھوے لن کو دیکھتی رھی بال خشک کرنے کے بعد تولہ ثانی کو دیا اور بنیان بھی اتار دی اب میرا جسم پر صرف ٹراوزر تھا ثانی کو بنیان اور تولیہ دیا نشانی تولیہ اور بنیان لے کر چلی گی جبھی امی کمرے سے نکلیں اور بولیں یہ کیا تم نے چینج نہی کیا میں بولا نہیں میں اوپر چھت پر نہنانے جارھا ھوں آج تو کراچی کی بارش کا مزا لے لیں امی بولیں بیمار ھو جاو گے میں بولا کیچھ نہی ھوتا مجھے اوپر جاتا دیکھ کر ثانی بولی بھائی میں بھی آدھی ھوں ثانی نے نازی کو بھی کہا کہ چلو او پر بارش میں نہاتے ھیں امی روکتی رھیں لیکن میری دونوں بہنیں میرے ساتھ اوپر چھت

پر بارش انجوائے کرنے آگئیں میں تو ٹر ازر میں بھی تھا ثانی نے

شرٹ اور ٹراوزر پہنا ھو اتھا نازی شلوار قمیض میں تھی ہم۔ تینوں اوپر آگے بارش بہت تیز ھو رھی تھی نازی اور ثانی کے کپڑے ان کے جسم سے چپک گے تھے نازی اور ثانی کا جسم صاف نظر آرھا تھا نازی کا پینک بریزر اور ثانی کا اسکن کلر کا بریزر دیکھ کر موسم کا مزا آگیا تھا ھماری چھت کی دیواریں کافی اونچی تھیں اس لیے کسی طرف سے بہی ہم۔ لوگوں کو کوئی دیکھ نہیں سکتا تھا اتنے میں نیچے سے امی نے نازی کو آواز دی کسی کام کے لیے نازی نیچے چلی گی اوپر میں اور ثانی رہ گے تھے ثانی بولی بھائی مجھے پکڑیں اور میرے آگے آگے بھاگنے لگی میں اس کے

پیچھے اسکو پکڑنے کے لے بھا گا وہ میرے آگے آگے بھاگ رھی تھی کہ اچانک ساپ ھونے لگی تو میں نے آگے بڑھ کر اس کو پکڑ لیا اور اس کو گرنے نہیں دیا میں نے پیچھے سے اس کو پکڑنے کی کوشش کی تو میرا بیلنس بگڑ گیا اور میں اسکو پکڑتے ھوے زمین پر گر ا لیکن وہ میرے اپر اس طرح تھی کہ میں نیچے تھا اور وہ بیک سے سیدھی میرے اوپر تھی اس کی گانڈ میرے لن کے اوپر اور مرے دونوں ھاتھ اسکے پیٹ پر تھے وہ ایک دم سوری کہتی ھوئی میرے اوپر سے اٹھنے لگی اور اٹھتے اٹھتے اسکا ھاتھ میرے لن سے بچ ھو گیا وہ اوٹھ گی اور کھڑی ھو گی میں بولا مجھے تو اوٹھاو اس نے اپنا ھاتھ آگے کیا میں نے اسکا

ھاتھ پکڑ کر اٹھ گیا میر الن اب تو ٹر از ر گیلا ھونے سے واضع ھو رھا تھا اور کھڑا ھوا بھی تھا ثانی بولی بھای اب پکڑیں وہ تھوڑا سا آگے بڑھی میں نے آگے بڑھ کر پیچھے سے اس کو پکڑ کر اپنے ساتھ لگا لیا اب میں پیچھے سے ثانی کے ساتھ میچ تھا اور لن ثانی کی گانڈ پر تھا یہ کیچھ دیر ھی رھا وہ فورن میجھ سے الگ ھو گی اور اسی وقت امی کی آواز آئی کہ نیچے آجاو کھانا لگ گیا ھے ثانی بولی چلیں بھائی امی بلا رھی ھیں میں بولا تم چلو میں آرھاھوں ثانی نے ایک نظر میرے لن کی طرف دیکھا اور نیچے چلی گی اب ا میں لن بیٹھنے کا انتظار کرنے لگا کہ لن بیٹھ جائے پھر نیچے جاوں جب لن بیٹھ گیا تو پھر نیچے گیا امی نے مجھے دیکھا تو بولیں کامیجلدی سے چینج کر کے آو میں اپنے روم میں آیا دو سر اثر وازر اور بنیان پہن کر نیچے آیا تو ثابی بھی چینچ کر کے آگئی تھی ہم نے کھانا کھا یا امی بولیں ثانی اب تم کل کی تیاری کر لو کال جانا ھے نازی بولی امی خالہ کب آیں لگی امی بولیں کل آجائیں نگی نازی بولی امی خالہ کو آپ نے تکلیف دی امی بولی نازی بیٹا تم کو مشکل نہ ھو اس لے خالہ کو آنے کا کہا ھے نازی چپ ھو گی ہم لوگوں نے کھانا کھایا اور میں اپنے روم میں آگیا اور آج کے دن کے بارے میں سوچنے لگا کہ آج یہ کیا ھو رھا ھے آج کا دن تو گولڈن دن تھا آج امی کی چودای کی اور اب بہنیں بھی چودنے والی ہیں اور اگر امی کو پتہ چلا تو امی کار یکشن کیا ھو گا یہ سوچتے

سوچتے میں سو گیا شام کو سات بجے آنکھ کھلی میں اوٹھا فریش ھو کر نیچے آیا تو ابو گھر آگے تھے سب لوگ چاے پی رھی تھے نازی بولی بھائی چاے لے کر آوں میں بولا ہاں لے آو اور لاونج میں بیٹھ گیا ابو کل کا پروگرام بنانے لگے امی اور ثانی نے کل کی تیاری کر لی تھی ابو بولے کامی تم ہم لوگوں کو اسٹیشن چھوڑ آنا میں بولا جی ابو ہم لوگ باتیں کر رھے تھے کہ بیل بجی ابو بولے دیکھو کامی کون آیا ھے میں گیٹ کو ھلنے گیا تو دیکھا خالہ اپنے دیور کے ساتھ آئی تھیں خالہ کو دیکھ کر *** کیا اور انکو اندر آنے کا کہا خالہ مجھے دیکھ کر بولیں اور بھی بھانجے خالہ کو بھی کبھی یاد کر لیا کرو
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number 
+923215369690

Post a Comment

0 Comments

Comments