بہن بھائی سیکس کہانی
قسط 19
میر اہاں میں سر ہلتا دیکھ کر ناظم نے وہیں کپڑے اتار پھینکے اور بھاگ کر میرے برابر لیٹا ہی تھا کہ کمرے کا دروازہ کھلا اور آپی اندر داخل ہوئیں۔ آپی اپنے کپڑے اتار کر پوری نگی ہو گئی اور کپڑے صوفے پر نفاست سے تہہ کر کے رکھ دیے۔ پھر آپی کی نظر ہمارے بکھرے کپڑوں پر پڑی تو وہ غصیلے لہجے میں بولیں کچھ تو تمیز سیکھو تم لوگ کتنا ٹائم لگتا ہے ان کو سٹینڈ پر لٹکانے میں۔ یہ کہتے ہوئے کپڑے اٹھائے ہماری طرف پیٹھ کر کے الماری طرف چل دیں۔ ہماری نظریں آپی کی گانڈ پر جمی ہوئی تھیں آپی کے قدم اٹھانے کے ساتھ ساتھ ان کے حسین چوتڑ بھی اٹھلانے لگے اور ہمارے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے۔ کپڑے لٹکا کر آپی مڑیں اور ہماری شکلیں دیکھ کر ہنستی ہوئی بولیں۔ اپنے منہ تو بند کر لو ذلیلو کیسے منہ اور آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر اپنی سگی بہن کا نگا جسم دیکھ رہے ہو۔ میں نے جھینپ کر منہ بند کیا اور کہا کہ آپی اگر آپ بھی اپنے جسم کو ایسے دیکھ لیں تو آپ کی پھدی بھی گیلی ہو جائے گی ہم تو پھر بھی لڑکے ہیں۔ آپی نے مجھے آنکھ ماری اورکہا اچھا ایسا ہے کیا، اور آئینے کے پاس جا کر پہلے سیدھا سیدھا اپنے جسم کو دیکھا پھر اپنا ایک ہاتھ کمر پر رکھ کر بائیں ٹانگ کو تھوڑا بل دیا اور دوسرے ہاتھ سے اپنے بالوں کو جوڑھے کے سے انداز میں پکڑا اور گردن اٹھا کر سیکسی انداز میں تھوڑا منہ کھول لیا۔ پھر آپی نے آئینے میں سے ہی مجھے دیکھا اور نظر ملنے پر ایک کیس کر دی۔ میں نے بھی اپنے لن پر ہاتھ آگے پیچھے کرتے ہوئے جوابی کس کر دی اور ہم دونوں ہی ہنس پڑے۔ ناظم ابھی تک منہ پھاڑے آپی کی طرف دیکھ رہا تھا۔ آپی نے مجھے اشارہ کیا تو میں نے ناظم کے سر پر ایک چپت لگائی تو ناظم بو کھلا اٹھا اور ہمیں بنتے دیکھ کر کھیا گیا۔ پھر آپی شیشے کی طرف اپنی پیٹھ کر کے گردن گھما کر اپنی گانڈ دیکھنے لگیں۔ پھر آپی نے اسی پوزیشن میں کھڑے کھڑے اپنے دونوں ہاتھ پیچھے لیجا کر اپنے دونوں چوتڑوں پر رکھے اور ان کو چیر کر اپنی گانڈ کا سوراخ دیکھنے کی کوشش کرنے لگیں۔ جس میں آپی کو ناکامی ہی ہوئی۔ پھر آپی نے دوبارہ اپنا رخ تھمایا اور مموں کو ہاتھوں میں پکڑ کر دباتے ہوئے آئینے میں دیکھنے لگیں۔ پھر آپی نے اپنے دونوں مموں کو آپس میں ملا کر دبایا اور آئینے میں سے ہی میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی زبان باہر نکالی اور زبان کی نوک سے اپنے نپل کو چھیڑ نے لگیں۔ یہ منظر میری گانڈ پھاڑنے کیلئے کافی تھا۔ معاملہ میری برداشت سے باہر ہو گیا تو
میں بیڈ سے اترا اور جا کر آپی کو پیچھے سے جپھی مارلی اور اپنا لن ان کی گانڈ پر دباتے ہوئے کہنے لگا۔
آئی اس کو مکھن مت سمجھنا میں قسم کھا کر کہتا ہو میں نے کبھی ایسا حسین جسم نہیں دیکھا اور آپ دنیا کی سب سے حسین ترین لڑکی ہو۔ میں نے آپی کی گردن کو چوما اور پھر بولا آپ کی آنکھیں، آپ کے گال، آپ کے مے ، آپ کا پیٹ، آپ کی بل کھائی ہوئی کمر، کمال کی گانڈ، آپ کی خوبصورت را نہیں، آپ کہ گلابی پھدی، ہر چیز انتہائی حسین اور مکمل ہے۔ ہر ہر حصے پر شاعری کی جاسکتی ہے۔۔۔۔۔۔ آپی نے مسکرا کر ایک ہاتھ ہم دونوں کے درمیان سے لا کر میرے لن کو پکڑا اور دوسرے ہاتھ کو میرے سر کی پشت پر رکھ کر آگے دباتے ہوئے میرے گال کو چوما اور کہنے لگیں۔ میر ابھائی بھی کسی سے کم نہیں ہے۔ اور میرا یہ مکمل حسین جسم اس ہر سب سے پہلا حق میرے شونے بھائی کا ہی ہے۔ اور ساتھ ہی ہاتھ بڑھا کر میرے گال پر زور سے چٹکی
کائی۔۔۔۔۔۔ س۔۔۔ آپی کتی۔ آبی گشتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کتنی دفعہ بولا ہے ایسے چنکی مت کا نا کرو درد ہوتی ہے۔ میں نے تکلیف سے جھنجھلا کر کہا تو آپی نے میرے کان کی لو کو ہونٹوں میں دبا کر چوسا اور سرگوشی میں بولیں۔۔۔۔ ہاں ہوں میں
کتی۔ ہاں ہوں میں گشتی اپنے گانڈو بھائی کی۔ اور ساتھ ہی میرے لن کو اپنی مٹھی میں بھینچ دیا۔ میں نے تھوڑا سا پیچھے ہٹ کر اپنے ہاتھ سے آپی کی ٹانگوں کو کھولا اور اپنے لن کو آپی کے ہاتھ سے چھڑوا کر آپی کی رانوں کے درمیان رکھ کر لن کی ٹوپی کو آپی کی پھدی کی لکیر پر رگڑا تو آپی کے منہ سے بے ساختہ سکی خارج ہوئی اور وہ بولیں۔۔۔۔
اف فف ساگر در رررر۔۔۔ نہیں پلیز۔ پھر اپنا ہاتھ میرے گال پر رکھتے ہوئے میری آنکھوں میں دیکھ کر تنبیہ کرنے کے انداز میں بولیں۔۔۔۔ اسکا سوچنا بھی مت ساگر پلیز یار۔۔۔۔ میں نے آپی کا ہاتھ پکڑ کر اسکی پشت کو چومتے ہوئے کہا کہ آپی میں ایسا کچھ بھی نہیں کر رہا جو آپ کو تکلیف دے۔ میں تو بس آپ کی پھدی پر لن رگڑ کر آپ کو مزہ دینا چاہتا ہوں۔ یہ کہہ کر میں نے پھر سے فل کھڑے لن کو آپی کی رانوں میں پھسایا اور بولا اپنی ٹانگوں کو تھوڑا بند کر لیں۔ آپی نے میرے کہنے کے مطابق اپنی ٹانگوں کو سختی سے دبا لیا اور میں نے دو تین بار ہی لن کو آگے پیچھے کیا تھا کہ لن باہر نکل گیا۔ میں نے دوبارہ کرنے کو کوشش کی تو آپی بولیں ساگر ر کو ایک منٹ۔۔۔۔میں یہ سب دیکھنا چاہتی ہوں اور ادھر ادھر دیکھ کر کچھ تلاش کرنے لگیں۔ پھر آپی کمپیوٹر ٹیبل کے پاس گئیں اور کرسی کو اٹھا کر لے آئیں اور آئینے میں اپنا سائیڈ پوز دیکھتے ہوئے کرسی کو زمین پر رکھا اور کرسی کے دونوں بازوؤں پر اپنے ہاتھ رکھ کر تھوڑا آگے کو جھک گئیں آئینے میں میری طرف دیکھتے ہوئے اپنی ٹانگیں تھوڑی کھول کر مجھے کہا۔۔۔۔۔ آؤ سا گر اب اپنا لن رکھو۔۔۔۔ میں آگے بڑھا اور اپنا لن آپی کی رانوں میں رکھ دیا تو میرے اندر مزے کی اک لہر سی پھیل گئی۔ آپی کے اس طرح جھک کر کھڑے ہونے کی وجہ سے ان کی پھدی کا رخ زمین کی طرف ہو گیا تھا۔ اور میرے لن کا اوپری حصہ سیدھا اپنی بہن کی چوت کی لکیر میں سما گیا۔ میں نے اپنے لن کو تھوڑا اوپر کی طرف دبایا تو آپی نے اپنا ہاتھ پیچھے لا کر میرے لن کو پکڑا اور اپنی پھدی میں تھوڑا دائیں بائیں ہو کر ایڈ جسٹ کیا جس کیوجہ سے آپی کی پھدی کے دونوں ہونٹ چھر گئے اور میرالن پھدی کے اندرونی حصے کو ٹچ ہوا تو آپی نے وہاں ہی اپنی ٹانگیں بھینچ لیں اور بولیں ہاں ساگر اب آگے پیچھے کرو اپنے لن کو۔ میں نے اپنے دونوں ہاتھ آپی کی کمر کے ارد گرد سے گزار کر دونوں مموں کو پکڑ لیا اور دباتے ہوئے لن کو آگے پیچھے کرنے لگا۔ جب میں اپنا لن پیچھے کھینچا تو میر الن آپی کی چوت کے اندرونی نرم حصے پر رگڑ کھاتا ہوا پیچھے آتا اور جب میرے لن کا رنگ آپی کی چوت کے نرم اندرونی حصے پر بیچ ہو تا تو آپی کے بدن
میں مزے کی شدت سے ایک جھر جھری سی آتی۔ اور آپی کے اس مزے کو دوبالا کرنے کیلئے آپی کے مموں اور ان پر اکڑے ہوئے خوبصورت نپلز کو مسل دیتا۔ اور وہ مزے کے شدید اثر سے سکاری سی بھرتیں۔ میں آپی کی کمر کو چاٹ رہا تھا اور وہ مزے سے سر کو دائیں بائیں مار رہی تھی اسی دوران آپی کی نظر اپنے بائیں طرف آئینے پر پڑی تو وہ سسکی بھر کے بولیں ۔۔۔۔۔ آہ ساگر ذرا آئینے میں تو دیکھو۔۔۔۔۔
میں نے آپی کی کمر پر اپنے گال کو رگڑتے ہوئے آئینے میں دیکھا تو مزے کی اک لہر میرے بدن میں سرایت کر گئی۔ آئینے میں ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میں اپنا لن اپنی سگی بہن کی پھدی میں ڈال کر اسے چود رہا ہوں۔ یہ منظر دیکھنے کے بعد میں نے آپی کی طرف دیکھا تو وہ میری آنکھوں میں دیکھتی ہو ئیں جو شیلے لہجے میں بولیں۔۔۔ دیکھو ساگر بلکل ایسا لگ رہا ہے نا جیسے تم مجھے ۔۔۔۔ کر ۔۔۔۔۔۔۔ رہے ہو۔ میں نے آپی کو دیکھتے ہوئے شرارت سے کہا آپی میں آپ کو کیا کر رہا ہوں صحیح طرح سے بتاؤ نا۔۔۔۔۔ وہی جو ایک مرد عورت کے ساتھ برہنہ حالت میں کرتا ہے۔ میں نے ضدی انداز میں سر ہلاتے ہوئے کہا یار آپی صاف صاف بولونا۔ اب کیوں شر مار ہی ہو۔ آپی نے اپنے ہاتھ کو نیچے لیجا کر میرے لن کو پکڑ کر اپنی پھدی پر دبایا اور نشیلے انداز میں بولیں۔ اچھا تو لو پھرصاف صاف سنو بلکل ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے میر اسگا بھائی میری یعنی اپنی بڑی بہن کی پھدی کا بینڈ بجارہا ہے۔ میں آپی کے منہ سے یہ الفاظ سن کر دنگ رہ گیا اور میر امنہ کھلے کا کھلا رہ گیا۔ مجھے امید نہیں تھی کہ آپی اتنے کھلے ڈھلے الفاظ میں بول دیں گی۔ آپی نے ایک نظر مجھے دیکھا اور وار ننگ دینے کے انداز میں بولیں کہ ساگر میرے جانو بھائی ابھی تم عورت کو جانتے نہیں ہو۔ مجھے چھپا ہی رہنے دو۔ میری جھجھک قائم رہنے دو۔ میرا کمینہ پن باہر مت نکالو میں تمہیں پہلے بھی کہہ چکی ہوں اگر میں اپنے خول سے باہر نکل آئی تو تم دونوں سے بھی سنبھالی نہیں جاؤں گی۔ بتارہی ہوں پہلے ہی۔ میں نے آپی کی آنکھوں میں بغاوت کا طوفان دیکھا ایک عجیب سی چمک تھی ان آنکھوں کے اندر۔ میں سر تا پا لرز گیا۔ اور نظریں جھکا لیں۔
تبھی آپی کی ہنسی سنائی دی۔ ہی ہی ہی تمہاری ہی بہن ہوں میں۔ میری رگوں میں بھی و ہی پارہ دوڑ رہا ہے جو تمہیں اچھالتا ہے۔ اب سوچ کو کہ میری آخری حد کہاں تک ہو گی۔ میں بگڑی تو کہاں تک جاؤں گی۔ پھر آپی نے میرا ہاتھ پکڑا اور نیچے لیجا کر اپنی پھدی کے دانے پر رکھ کر کہنے لگیں خیر چھوڑو یہ باتیں تم یہاں سے رگڑ و لیکن پیار پیار سے رگڑنا۔ میں آپی کے دانے کو سہلاتے ہوئے اپنے لن کو آگے پیچھے کرتا رہا۔ آپی کی پھدی
بہت گیلی ہو رہی تھی۔ میر الن آپی کی پھدی سے نکلتے قطرہ قطرہ لیس دار پانی سے تر ہو گیا تھا۔ میرے لن پر آپی کی رانوں کی رگڑ سے ہلکی سی جلن ہونے لگی تو میں نے لن باہر نکال لیا۔۔۔۔۔ کیا ہو انکال کیوں لیا۔۔ تو میں نے جلن کا بتایا اور ٹیبل پر پڑی آئل کی بوتل اٹھا کر آپی کے پیچھے آیا اور کافی تیل ہاتھ پے گرا کر آپی کی رانوں پر لگایا اور ساتھ ہی دو انگلیوں سے آپی کے دانے کو چھیڑ ا تو آئل لگے ہونے کی وجہ سے بلکا سا دباؤ پڑتے ہی انگلی ایک انچ تک اندر چلی گئی۔ آپی سکی بھرتے ہوئی چیچنی۔۔۔۔۔
ساگر نکالو باہر ۔ جلدی نکالو میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ اندر نہیں ڈالنا۔۔۔۔۔ کچھ نہیں ہو تا آپی دیکھو آپ کو کتنا مزہ آ رہا ہے اور یہ کہتے ہوئے میں نے پانچ سات مرتبہ انگلی کو اندر باہر کیا اور اٹھ کر پھر سے اپنا لن آپی کی رانوں میں رکھ کر آپی کے دونوں کندھوں کو نیچے جھکایا اور آپی کے ہاتھ دوبارہ کرسی کے بازوؤں پر رکھ کر آگے پیچھے ملنے لگا۔ آپی اب دیکھو بلکل مووی کا سین بن گیا ہے اور ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے میں واقعی آپ کو چود رہا ہوں۔ اور ساتھ ہی جھٹکے مارنے کی سپیڈ بڑھادی۔ آپی نے خود کو آئینے میں دیکھا تو مڑے سے آہ بھری۔ ناظم اسی طرح منہ کھولے بیڈ پر نگا بیٹھا اپنے لن کو سہلا رہا تھا۔۔ تبھی آپی نے آئینے میں اسے دیکھا تو بولیں۔۔۔۔ آؤ چھوٹے شہزادے، گنگا
بہہ رہی ہے ،،، تم بھی ہاتھ دھو ہی لو۔ ناظم نے یہ سنتے ہی جمپ مارا اور بھاگتے ہوئے آکر آپی کے مموں پر ہاتھ ڈالنے لگا تو آپی نے ایک جھٹکے سے اس کا ہاتھ پیچھے کیا اور غصے سے بولیں۔۔
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number
+923215369690
0 Comments