ماں بہن قسط 26

ماں بہن
قسط 26

روچی آپی بے يقينی کی حالت ميں تهيں کہ کامی کو
کيا ہوا ہے ۔
روچی : ہاں ٹهيک ہوں ۔ تم سناو ؟
ميں : بہت ہی اچها اور مسکرا ديا ۔
مريم : پاپا يہ ديکهيں روچی آپی ميرے ليے کپرے (
کپڑے ) لائی ہيں ۔
ميں نے کہا ہان بہت اچهے ہيں ۔ ( روچی مسلسل 
مجهے ديکه رہی تهی )
پهر وه امی کے پاس کچن ميں چلی گئی ۔ اور ڈنر
تيار ہونے لگا ۔ ميں مومن ہو چکا تها روچی کے جسم
کی طرف ديکه بهی نہيں رہا تها نا ہی غور کر رہا تها
۔
مجهے پچهتاوا ہو رہا تها ۔ ليکن اندر ہی اندر راکه
کے ڈهير ميں ايک چهوٹی سی غصے کی چنگاری
مسلسل جل رہی تهی ۔
آپ ميں سے کچه لوگ کہيں گے کہ امی سے سيکس
کيا مجهے اپنے آپ کو خوش قسمت ماننا چاہيے تها
۔ کوئی شک نہيں ميں نے ان کے ساته سيکس کو بہت
انجوائے کيا ۔ ليکن پتا نہيں کيوں مجهے دکه تها ۔ کہ
روچی آپی کو مجهے تقسيم نہيں کرنا چاہيے تها ۔
مجهے شئير نہيں کرنا چاہيے تها ۔
خير کهانا کهايا فارميلٹی کے غرض سے کچه باتيں
کی روچی آپی سے ۔ يونيورسٹی کی ، ہوسٹل کی ،
سٹڈی کی ۔ اس نے بهی مجه سے يہی کچه پوچها ۔
امی نے بهی شکر کيا کہ روچی آگئی ۔ اور سيکس بند
ہو گيا ۔ انکا بس چلتا تو رو رو کر روچی کو داستانيں
سناتيں ۔ ليکن ميرا کيا قصور ۔ ميں نے کہا تها کہ اتنی
بڑے گانڈ ميرے سامنے لہرائيں بڑے بڑے مموں کا
ديدار کروائيں ۔ 
رات ہوئی سب اپنے اپنے رومز ميں جانے لگے ۔ 
روچی آپی بيٹهی رہی شايد کہ ميں کچه بات کروں انکو 
چهيڑوں يا انکے کمرے ميں آنے کے ليے ضد کروں ۔
ليکن ميں اٹه کر اپنے کمرے ميں چلا گيا ۔ باہر حال
ميں روچی آپی بيٹهی تهيں ۔ انہوں نے ميرے ڈور بند 
ہونے اور پهر لاک کی آواز سن لی تهی ۔
ابهی 10 منٹ ہی گزرے تهے کہ روچی آپی کا ميسج
آيا موبائل پہ ۔
کامی چنده کيا ہوا ؟ کيوں منہ اترا ہوا ہے ؟ کيوں
مجه سے بات نہيں کر رہےپہلے ميرا دل تها کہ ريپلائی نہيں کرتا ۔ پهر سوچا 
اتنا بهی ظلم ٹهيک نہيں ۔
ميں نے جواب ميں کہا ۔ اپ بتائيں کيا بات کروں ؟
يا بات تو بڑی ساده سی تهی ليکن اسکی کاٹ بہت
گہری تهی ۔ روچی کو بهی سمجه آگئی تهی اس بات
کی گہرائی ۔
کافی دير اس نے ميسج نہيں کيا ۔ ميں نے نيٹ آف
کيا اور سو گيا ۔
صبح جاگا نہا دهو کر ناشتا کيا اور چپ چاپ 
يونيورسٹی چلا گيا ۔ اور پهر ليٹ آنا شروع کر ديا ۔
پهر سارا فوکس باڈی بنانے پر کر ديا ۔ ميں کچه زياده
ہی بهاو دکهانے لگ گيا تها ۔ مجهے پتا ہے کہانی
پڑهنی والوں کو غصہ آرہا ہوگا مجه پر ۔ ليکن يہ
حقيقت تهی ۔ ميں ايسے ہی برتاو کر رہا تها ۔
امی کے سامنے ہم ايک دوسرے سے بات چيپ کر
ليتے ۔ روچی آپی کی دو تين فرينڈز ملنے آئيں ۔ تو ميں
ان کا مکمل ايکسرے کرتا رہا ۔ روچی آپی کی نظر
مسلسل مجه پر تهی ۔ کہ ميں انکو اگنور کر کے انکی
فرينڈز کو تاڑ رہا تها ۔
انکی فرينڈز چلی گئيں ۔ رات کو ہم سب پهر اپنے
اپنے کمرے ميں ۔ روچی سے اب رہا نہيں گيا ۔ ميں
نے بهی دروازے کو لاک نہيں لگايا تها ۔ وه سيدهی
اندر آگئی
کرسی کهينچ کر ميرے بيڈ کے ساته لگا دی اور خود 
اس پر بيٹه گئی ۔ تب ميں بيڈ پہ ليٹاہوا تها ، صرف
شارٹس ميں تها اور اوپر چادر لی ہوئی تهی ۔
کامی ؟؟؟ روچی آپی کی آواز ميں درد تها جو ميں
نے محسوس کر ليا تها ۔
جی آپی ؟
روچی : اب بولو کيا مسلہ ہے ؟ کہاں غلط ہوں ميں ۔
تمهارے سامنے بيٹهی ہوں اگر غلط ہوئی تو تمهارے
پاوں پکڑ کر تم سے معافی مانگوں گی ۔۔۔۔ 
روچی آپی کی يہ بات ميرے دل پر چرکا لگا گئی ۔ وه 
بہت رکه رکهاو اور موڈی قسم کی لڑکی ہے ۔ ايسی
بات نا تو انہوں نے کی نا ہی انکو پسند ہے ۔
ميں سمجه چکا تها ميرے برتاو سے بہت گہری
اذيت مل رہی ہے انکو ۔ليکن چپ رہا کچه نہيں بولا ۔ سچ کہوں تو دل چاه رہا
تها کہ روچی اٹه کر آئے اور ميرے منہ پہ ايک
زوردار تهپڑ مارے ۔ اور مجهے اس سٹانز يا حالت
سے باہر نکالے ۔ ايک عجيب قسم کا ڈيڈ لاک قائم کر
رکها تها ميں نے ۔
جب کافی دير ميں نہيں بولا تو روچی آپی اٹهيں ۔ ميں
سمجها لو جی تهپڑ لگنے لگا ۔ ۔
اگر نہيں بولنا چاہتے تو ميں مزيد تمهيں تنگ نہيں
کروں گی ۔اور وه کمرے سے باہر نکل گئيں ۔
ميرے دل نے انکو روکنا چاہا ۔ پليز روچی مت جاو
مجهے مارو ليکن ايسا نا کہو ۔
ليکن ميں نہيں کہہ سکا ۔
روچی کی 3 چهٹياں باقی تهيں ۔ ليکن وه اگل ی ہی
صبح تيار ہو گئی ۔ امی سے اس نے يہی کہا کہ سٹڈی
بہت مشکل ہے ۔ اسليے مجهے جانا ہوگا ۔
ميرا دل ڈوب گيا ۔ ميں رونا چاه رہا تها ليکن ميری
اذيت مجهے رونے نہيں دے رہی تهی ۔
امی نے کہا : کامی بيٹا بہن کو اسلام باد چهوڑ آو ۔
ليکن روچی آپی بول پڑيں نہيں امی ۔ راستے ميں
يونيورسٹی کی دو فرينڈز بهی اسی بس پر سوار ہوں
گی ۔ ميرے ساته کانٹيکٹ ميں ہيں ۔ ميں چلی جاوں گی
۔
اب صحيح معنوں ميں کامی کی گانڈ پهٹ رہی تهی ۔
يہ تو الٹ ہو گيا ۔ ميں جانتا تها يہ جهوٹ کہہ رہی ہے ۔
بس ميرے ساته سفر نہيں کرنا چاہتی ۔
خير ميں نے بهی کوئی کمنٹ نہيں کيا ۔ اور امی کو
کہا ٹهيک ہے ميں پهر ايک کام سے شنکياری جا رہا
ہوں ايک ضروری کام سے ۔
اور کوئی جواب سنے بغير اٹه گيا ۔ کار لی اور باہر
نکل آيا ۔
ميرا رخ بس سٹينڈ کی جانب تها ۔ کار ايک سائيڈ پر
کهڑی کر کے بس سٹينڈ ميں موجود ايسے ہوٹل ميں
بيٹه گيا جس کے پاس ہی اسلام آباد جانے والی ہائی
ايس موجود تهيں ۔
چائے کا کپ نوش کيا اور 30 منٹ بعد ميری دل کی
دهڑکن ميرے ہوٹل کے سامنے سے گزری ۔
لائٹ فيروزی کلر کا سوٹ کشميری کڑهائی والا اور 
اوپر بڑی سے شال اور سن گلاسز ۔
ہاته ميں ميڈيم سائز کا بيگ ۔
وه اسلام آباد جانے والے ہائی ايس کے سٹينڈ پر گئی
ٹکٹ لے اور گاڑی ميں بيٹه گئی ۔
ميں اپنے ٹيبل سے اٹها ۔
اور اس گاڑی کے پاس جانے لگا ۔ ميری انا ، ميرا
غصہ ميرے پاوں روک رہے تهے ۔ کہ مت جاو ۔
ليکن وه ميری جان تهی ۔ ميری سب سے عزير ترين
ہستی تهی ۔
جونہی ميں ہوٹل سے باہر نکلا اسی لمحے روچی کی
ہائی ايس اپنے سٹينڈ سے باہر نکل آئی ۔
پين چود تجهے ابهی نکلتا تها سالے ميں نے ڈرائيور
کو گالی دی ۔
اب کيا کروں ميں ميں نے خود سے پوچها ؟ اور 
نخرے دکها بيٹا کامی ۔
خير ميں اس ہائی ايس کے پيچهے ہی چلا آرہا تها ۔
ميرے زہن ميں کوئی آئيڈيا نہيں تها ۔ بالکل خالی الزہن 
تها ۔ ساڑهے تين گهنٹے بعد اسلام آباد آگئے ۔ اب پهر
يہاں ميں اپنی انا ، اپنی اذيت ميں جکڑا گيا ۔ دل نےچاہا کہ روچی کوپير ودائی اڈے سے ليکر اسکو اس 
کے روپ پر چهوڑ دوں ۔ 
ليکن اب فضول تها ۔ روچی نے سمجهنا تها شايد اسکا 
پيچها کر رہا تها ۔ يا شک کر رہا تها اس ليے پيچهے
پيچهے آيا ۔
اور ميں اسلام آباد سے ٹوٹے دل سے مظفر آباد جا
رہا تها ۔ آج روچی آپی کی وجہ سے جو نزلہ امی پر
گرنے والا تها وه ميں ہی جانتا تها ۔ ۔
شام کو گهر آگيا ۔ امی نے حال احوال پوچها ۔ امی نے
جواب ديا کہ روچی کی کال آئی تهی کہ وه اسلام آباد 
پہنچ گئی ہے ۔
مريم اس وقت حال ميں بيٹهی تهی ۔ سکول کا کام کر
رہی تهی ۔ ميں امی کو بازو پکڑ کر انکو انکے روم
ميں لے گيا ۔
اور بهوکے بهيڑيے کی طرح انکو کسنگ شروع کر
دی ۔ کچه دير تو امی نے ساته ديا پهر کہا کہ مريم
جاگ رہی ہے ۔
مجه سے رہا نہيں جا رہا تها اور رات ہونے ميں
کافی وقت تها ۔ امی نے ميری بے قراری محسوس کر
لی تهی ۔ ليکن مجبور تهيں کچه نہيں کر سکتی تهيں ۔اپنے روم ميں آکر آنکهيں بند کيں تو روچی آپی کا
چہره نظروں کے سامنے تها ۔ بڑی سی شال اور بليک
سن گلاسز ۔
اچانک ميرے زہن ميں ايک خيال آيا کہ کہيں ميں
روچی آپی کا غصہ امی پر تو نہيں اتار رہا ؟ انکو نوچ 
کر ان سے سيکس کر کے ؟
سيکس تو امی کو بہت پسند آيا ليکن اتنا سيکس اس 
ليے برداشت کر رہی تهيں کہ وه ميری خواہش تهی ۔
اگر روچی آپی کے ايک فيصلے سے ميرا دل ابهی
تک دکه رہا ہے تو يہ کيسے ممکن ہے کہ ميرے
فيصلوں سے ام ی کو دکه نا پہنچ رہا ہو ۔ ليکن ساته ہی
دل نے جواب ديا انہوں نے کبهی اظہار نہيں کيا ؟
پهر دل نے سوال اٹهايا ۔ کہ سوال تو انہوں نے ابو 
سے بهی نہيں اٹهايا ۔ چپ چاپ سہتی رہيں۔ تو کيا
مطلب ہوا کہ وه خوش ہيں ۔
اس لمحے ميرے دل ميں روچی آپی کے ليے نفرت
بهرنے لگی ۔ کہ کيوں ميرے ساته کيا يہ سب کيوں
 امی کو مجه جيسے سانڈه کے حوالے کيا ۔
کمرے کا دروازه کهلا تو امی ميرے پاس آئيں ۔ اور 
آکر ميرے بيڈ پر بيٹه گئيں ۔انکو انتظار تها کہ شاہد ميں پهر بهوکوں کہ طرح ان
پر حملہ کر دوں گا ۔
ليکن ميں نے بہت ہی محبت سے انکے ہاته پکڑے 
اور ان پر کس کی ۔
اور امی سے کہا ۔ امی کيا ہم ليٹ کر کچه بات کر
سکتے ہيں َ؟
اب امی ميرے نرم لہجے کی وجہ سے حيران ہوئی
ليکن بيڈ پر آگئيں اور ميرے ساته ليٹ گئيں ميرے
سينے پر سر رکه ديا ۔
ميں نے کہا امی آپ کو مجه سے پيار ہے َ ؟
امی نے سر اٹها کر ميری طرف ديکها وه ابهی تک
حيران تهيں ۔ اور پوچها کيا بات ہے کامی ؟
ميں نے کہا آپ مجهے جواب ديں ۔
امی نے کہا کيا تمهيں کوئی شک ہے کہ مجهے تم
سے پيار نہيںَ ؟
ميں نے آگے سے ايک اور سوال داغ ديا کہ جو
پوچهوں گا آپ کی ميری قسم سچ بتائيں گی ؟
امی نے کہا اچها پوچهو ۔
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number 
+923215369690

Post a Comment

0 Comments

Comments