بھائی بہن کی مستیاں قسط42,43

بھائی بہن کی مستیاں 
قسط42,43
ثانی۔ ڈالتے ھوے نہی پوچھے کتناڈالنا ھے میں۔ ثانی میں بیلنس کی بات کر رھا ھوں ثانی بھائی آپ دیکھ لیں جتنا ڈلنا ھو ڈال دیں ثانی۔ بھائی آپ بھی پتہ نہی کیا کہ رھے ہیں کتنا ڈالوں بھائی آپ 500 کا بیلنس ڈال دیں بس اب سمجھ آگی میں۔ جی میری گڑیا ڈال دونگا ثانی۔ اوکے بھائی امی بلا رھی ہیں پھر بات کرتی ھوں اور ڈالنا مت بھولیے گا یہ کہ کر ثانی نے فون کاٹ دیا میں سوچ میں ہڑ گیا کہ یہ ھو کیا رھا ھے ثانی بھی میرے نیچے آنے کو تیار لگ رھی ھے لیکن ثانی تو ابھی بیت چھوٹی ھے وہ تو

میرا ایک جھٹکا بھی برداشت نہی کرے گی اسکی چوت تو ابھی بہت چھوٹی ھے اگر امی کو پتہ چل گیا کہ ثانی کو بھی چود دیا ھے تو

حالات خراب ھو جائیں نگے

دیکتھے ہیں کیا ھوتا ھے شاپ پر کسٹمر آنے لگے میں اپنے کام میں بڑی ھو گیا 5 بجے نازی کا میسج آیا جان 5 بج گئے ہیں اب آجائ

میں نے نازی کو کال کی اور کہا بس بیگم آرھا ھوں اور فون کاٹ

دیا

اسلم صاحب کو سب کچھ سمجھا کر میں شاپ سے نکل آیا اور یہ دل

میں سوچنے لگا کی عورت بیوی ہوئی بہن چودای کروانے کے بعد

الگ قسم کی محبت ھو جاتی ھے اور نازی یہی چودائی کروانے کے

بعد والی مہیبت میں گرفتار ھو گی ھے یہ سوچتے ھوے میں

جیلوری کی شاپ پر پہنچا اور نازیہ کی منہ دکھائی کے لی ایک

سونے کی اچھی سی رنگ لی اور بانک گھر کی طرف موڑ لی نازیہ کا

مسج آیا کہاں ھیں میں نے ریپلائی دیا جان آرھا ھوں

گھر پہنچا تو کیٹ نازیہ نے کھولا نازیہ نے پینک کلر کا کرتا اور بلیک

ٹایٹ پجامہ اور ہلکا ہلکا میک اپ اور آنکھوں میں کا جل بال پونی

اسٹائل میں بنائے ھوے تھے نازی کو دیکھا تو وہ بلکل نی نیولی

دلہن کی طرح اپنے شوھر کے آنے سے پہلے تیار ھوی تھی نازی
مجھے ایسے دیکتھے ھوے کیا ھوا ایسے کیا دیکھ رھے ہیں میں بولا جان اپنی پیاری بیوی کو بہت خوبصورت لگ رھی ھو اچھا اندر آئین ابھی رومنٹک نہ بنے خالہ اندر ہیں میں اندر گیا تو خالہ لاونج میں بیٹھی ٹی وی دیکھ رھی تھیں خالہ کو دیکھا تو خالہ بھی قیامت لگ رھی تھیں خالہ نے سی گرین ٹائٹ شلوار قمیض جس سے خالہ کی بریزر صاف نظر آرھی تھی اور شرٹ کا گلا بھی کافی لو کٹ تھا کیونکہ خالہ جس اسٹائل میں بیٹھی تھیں جسکی وجہ سے خالہ کے ممے ایسے نظر آرھے تھے کہ ابھی شرٹ سے باھر آجسس نگے خالہ نے مجھے دیکھے ھوے کہا آو بھانجے خیریت آج تو جلدی آگے آج کو خاص پروگرام ھے

نازیہ بھی لاونج میں آگی اور بولی بھائی آپ فریش ھو جائیں تو چاے بنادوں

خالہ بولیں جاو بھانجے فریش ھو جاو پچھ چاے پی کر مجھے گھر چھوڑ کر آجاو میں بولا کیو خالہ آپ رکیں گی نہی خالہ بولیں بھانجے سر صاحب گھر آگے ہیں تو اس لیے جانا پڑے گا صبح آجاو نگی میں اوپر آیا اور نہنانے کے بعد جینز اور ٹی شرت پہن کر نیچے آیا تو نازیہ چاے لے کر آگی خالہ نے مجھے دیکھا تو کیا بھانجے آج کوئی اپیشل ہر وگرام ھے بہت اچھے لگ رھے ھو اور آج تو پہلی دفہ نازیہ کو بھی اس طرح تیار دیکھا ھے یہ چکر کیا ھے میں بولا ارے خالہ کچھ نہی آپ رک جاتیں تو ہم تینو باہر کھانا کھانے

چلتے خالہ بولی باجی کے نہ ھونے سے تم بھائی بہن کو مزے لگے ھیں آج پھر باہر جانے کا موڈھے میں بولا خالہ کبھی کبھی تو موقع ملتا ھے خالہ بھانجے اس موقع کا تم دونوں فائدہ اٹھا رھے ھو خالہ ہم دونوں کو دیکتھے ھوے کہ رھی تھیں میں نے بات بدل تے ھوے کہا خالہ ایسے ہی باھر آوٹنگ کرنے جاینگے خالہ بولیں اوکے اب مجھے گھر چھوڑ کر آو میں بھی یہی چارھا تھا کہ خالہ جلدی گھر جائیں تو میں نازیہ کو لے کر باھر جاوں میں نے بانک نیکالی خالہ بانک پر بیٹھ گئیں نازیہ نے گیٹ بند کیا خالہ بیک سے ممے بیچ کرتے ھوے بولیں بھانجے مبارک ھو بہن کی کنواری چوت یہ سنتے تھی میں نے ایک دم بریک لگا دی اور بولا

خالہ یہ آپ کیا کہ رھی ہیں خالہ بولیں بھانجے بانک چلاو پریشان نہ ھو میں بولا خالہ یہ کیسے آپ نے کہا خالہ بولیں بھانجے میں یہ بات یقین سے کہ سکتی ھوں کہ کل رات تم نے نازیہ
کی کنواری چوت لے لی ھے جس کا ثبوت میں نے تمھاری امی کی بیڈ شیٹ پر دیکھ لیا ھے

رات تم نے نازیہ کی چوت پھاڑ دی ھے خالہ بولیں میں نے نازیہ سے کوئی بات نہی کی اب تم مجھے بتاو اور تم فکر نہی کرو میں تمھاری دوست ھوں اور تم نے مجھے بھی تو چوداھے میں نے سوچا اب خالہ سے کیا چھپانا اور انکو کہ دیا جی خالہ آپ ٹھیک کہ رھی ہیں خالہ آج بھی میں اسی وجہ سے گھر

جارھی ھوں کہ تم آج کی رات بھی نازیہ کو چود سکو لیکن ایک شرط ھے کہ تم مجھے بھی چودو گے تو پھر یہ راز میرے تک رھے گا میں بولا خالہ آپ جیسا کہیں گی ویسا ھی ھو گا خالہ گڑ بھانجے رات کو نازیہ کی چوت کا مز الو اور صبح مجھے تم لینے آنا اور جب لینے آو پھر مجھے بھی چودنا میری چوت کی پیاس اور بڑھ گی ھے جب سے تمھارا لن چوت میں گیا ھے چوت کی پیاس بڑھ گی ھے خالہ نے مجھے میری بیک سے دباتے ھوے کہا اس طرح باتیں کرتے ھوے خالہ کا گھر آگیا خالہ کو انکے گھر اتارا تو خالہ اترتے ھوے بولیں رات کتنی دفہ نازی کو چودا میں بولا خالہ بس ایک دفہ خالہ بولیں اوکے آج عیاشی کر و دو دفہ چود نا خالہ

بولیں مجھے تو نازی کو دیکتھے ہی پتہ چل گیا تھا کہ ۔ رات کو تم دونوں نے کچھ کیا ھے تمھاری چودائی نے نازیہ کو اور زیادہ خوبصورت کر دیا ھے خالہ نے اپنے گھر میں داخل ھوتے ھوے کہا کہ صبح بھانجے آجانا میں نے خالہ کے ممے دباتے ھوے کیا او کے جی آجاو نگا خالہ اپنے گھر چلی گئیں میں بے بائک اپنے گھر کی طرف کی اور گھر کی طرف چل ہڑا اور یہ فیصلہ کیا کہ یہ سب باتیں میں نازی کو نہی بتاونگا وہ ہریشان ھو گی میں گھر پہنچا تو نازی نے گیٹ کھولا تو میں نے پوچھا بیگم بانک پر چلنا ھے یہ گاڑی پر نازیہ بولی بانک پر میں بولا آجاو ناز یہ بولی میں عبایا پہن کر آتی

ھوں میں بولا جان ایسے ہی آجاو آج عبایا نہ پہنو نازیہ بولی ایکمنٹ رکیں آرھی ھوں تھوڑی دیر بعد نازی آگی گیٹ لاک کیا اور بانک پر مجھ سے چپک کر بیٹھ گی میں بولا جی بیگم کہاں چلنا ھے نازیہ کامی جہاں آپ کا دل کرے نازیہ کے ممے میری بیک سے بیچ تھی اور ایک ہاتھ میری ران پر رکھا ھوا تھا ہم دونوں ایک نیولی میریڈ کپل لگ رھے تھے نازیہ نے بولا کامی مجھے موتیا کے گجرے لے کر دینے ہیں میں بولا بیگم واپسی پر لے دونگا نازیہ بولی خالہ کو تو کوئی شک نہی ھوا میں بولا نہی تو نازی بولی آج خالہ کہ رہی تھیں کہ تم میں بہت تبدیلی آگئی ھے میں تو چپ رھی کوئی جواب نہی دیا کامی امی کو اگر خالہ نے بتا دیا تو کیا ھو گا میں بولا جان نہی بتائ نگی کامی مجھے بہت ڈر لگ رھاھے میں بولا

جان ڈرو نہی میں ھوں نہ میں سب ہینڈل کر لونگا نازی کامی بس اب تو نازی آپ کی ھو گی ھے

آج سارا دن آپ کو یاد کیا یہ میاں بیوی والا بھی پیار کیسا ھوتا ھے میں بولا جان ہمارا پیار گھر کا پیار جو ھے اور جان میں اب تمھارا ھوں نازی کامی بس میں بھی یہی۔ چاہتی ھوں کہ بس آپ میرے ہی رہیں

جان میں تمھا راھی ھوں باتیں کرتے کرتے ہم لوگ پیز اہٹ پہنچ گے پیز اہٹ پر ایک مانگنے والی عورت آگی اور دعائن دینے لگی جوڑی سلامت رھے بابو اپنی بیوی کا صدقہ دے میں نے اسکو پیسے دیے اور پیز اہٹ میں داخل ھو گے نازیہ بولی کامی ہم

دونوں تو اب کہی سے بھی بھائی بہن نہی لگ رھے دیکھو لوگ کسی طرح ہمیں دیکھ رھے ہیں اور آج آپ نے عبایا بھی نہی پہنے دیا میں بولا نازی تم۔ ٹھیک کہ رھی ھو سب کی۔ نظریں ہماری طرف ہیں ہم۔ لوگ ایک ایسی جگہ ۔ بیٹھ گے جہاں کم لوگ تھے نازیہ نے اپنی پسند کا پیزا آڈر کیا

ہم نے پیز اکھایا اور پیز اہٹ سے باھر آگے نازی کامی چلیں تھوڑا اس شاپنگ مال کا چکر لگا لیں میں بولا چلو جان ہم لوگ شاپنگ سینٹر میں چلے گے گھومتے گھومتے مجھے انڈر گارمنٹس کی

ایک شاپ نظر آئی جہاں پر انڈر گارمنٹ ڈسپلے تھیں میں بولا

نازی ہیاں سے کچھ لینا ھے نازی بولی کامی ایک نائٹی لے لیں میں

اور نازی اندر گے سیلز گرل ہمارے پاس آگی نازیہ نے اس سے نائٹی دیکھانے کا کہا نازی کو اس نے نائٹی دکھاتے ھوے کہا میم یہ والی نائٹی آپ پر بہت اچھی لگے گی وہ ہاف ٹرانسپر ینٹ نائٹی تھی نازیہ بولی نی اور کوئی دیکھا دیں میں نے کہا نازی یہ لے لو نازی نے مجھے مسکراتے ھوے دیکھا اور کہا او کے جی ہم نے وہاں سے نائٹی اور ٹراوزر لے کر باھر آگے نازی کو مال کے باھر سے موتیے کے گجرے دلواے پھر پان کھایا۔ نازی بولی کامران اب گھر چلیں ہم ۔ لوگ گھر پہنچ گے نازی مجھ سے لپٹ گی میں نے نازی کو لپٹاتے ھوے کہا جان آج تو سب لوگ ہم۔ دونوں کو ہی دیکھ رھے تھے نازی بولی آپ ھو ہی اتنے

اسمارٹ میں اور نازی اسی طرح ایک دوسرے سے لپٹے ھوے ایک دوسرے کو پیار کر رھے تھے نازی کے ہونٹ میرے ہونٹ میں تھے نازی بولی کامران آپ روم می۔ چلیں میں شاور لے کر آتی ھوں میں بولا جان جلدی آجاو نازی کیوں جی جلدی کیا ھے آج ہماری دوسری سہاگ رات ھے آج آپ کی دلہن پوری تیار ھو گی میں نے نازیہ کے ممے دباتے ھوے کہا جان بس نائٹی پہن کر آجاو نازی بولی او پر چلیں میں آپ کے روم میں آتی ھوں اور یہ کہتے ھوے نازی اپنے روم میں۔ چلی گی میں اپنے روم میں آگیا روم میں آکر کپڑے اتار رھا تھا تو موبائل پر میسج ٹون بجی دیکھا تو

ثانی کا میسج تھا

ثانی۔ بھائی کیا ھو را ھے

میں۔ میں نہانے جارھا ھوں ثانی۔ اس ٹائم کیوں نہارے تھے ہیں میں۔ میری گڑیا نہانے کا تو کوی فکس ٹائم نہی ھو تا جب دل کرے نہالو

ثانی او کے جی آپ نہالیں اور آپ کا شکریہ آپ نے ڈال دیا تھا میں۔ ابھی کہاں ڈالا ابھی تو ڈالو نگا ثانی۔ کیا ابھی ڈالیں نگے

میں۔ تم۔ کیا ڈلنے کا کہ رھی ھو
ﺍﯾﺴﯽ ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﺩﻟﭽﺴﭙﯽ ﺭﮐﮭﺘﯽ ﮨﯿﮟ
ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺁﮒ ﮐﻮ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﭨﮭﻨﮉﺍ ﮐﺮﻭﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﻣﮑﻤﻞ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺗﻮ ﺑﻼ ﺟﺠﻬﮏ WhatsApp ﻣﯿﮟ ﺭﺍﺑﻄﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺭﺍﺯﺩﺍﺭﯼ ﮐﯽ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﺳﮯ ﮔﺮﺍﻧﭩﯽ ﮨﮯ
ﺻﺮﻑ ﭘﯿﺎﺳﯽ ﻋﻮﺭﺗﯿﮟ
WhatsApp number 
+923215369690

Post a Comment

0 Comments

Comments